فیضان عید

تحریر : مولانا محمد الیاس عطار قادری


کرم بالائے کرم ہے کہ اللہ نے ہمیں رمضان کے فوراً بعد عید الفطر کی نعمت عظمیٰ سے سرفراز فرمایا زندگی کا بہترین دستور العمل (قرآن ) پاکر اور ایک مہینے کے سخت امتحان میں کامیاب ہوکر مسلمان کا خوش ہونا فطری بات ہے

 رمضان المبارک رحمت و مغفرت اور جہنم سے آزادی کا مہینہ ہے ، لہٰذا س رحمت ، مغفرت اور دوزخ سے آزادی کے انعامات کی خوشی میں ہمیں عید سعید کی خوشی منانے کا موقع فراہم کیا جاتاہے ۔ عید الفطر کے روز خوشی کا اظہار کرنا سنت ہے لہٰذا ادائے سنت کی نیت سے ہمیں بھی اللہ عزوجل کے فضل ورحمت پر ضروراظہار مسرت کرنا چاہیے کہ اللہ عزوجل کے فضل ورحمت پر خوشی کرنے کی ترغیب تو ہمیں خود اللہ عزوجل کاسچا کلا م بھی دے رہا ہے۔ چنانچہ ارشاد ہوتاہے۔ترجمہ کنزالایمان :’’ تم فرمائو اللہ ہی کے فضل اور اسی کی رحمت ، اسی پر چاہیے کہ خوشی کریں۔‘‘ ( پ 11سورۃ یونس آیت 58)

دیکھئے نا ! جب کوئی ملک کسی ظالم حکومت کے چنگل سے آزادی پاتا ہے تو ہر سال اسی ماہ کی اسی تاریخ کو اس کی یادگار کے طور پر منایا جاتا ہے نیز جب کوئی طالبعلم امتحان میں کامیاب ہوتاہے تو وہ کس قدر خوش ہوتا ہے۔ ماہ رمضان المبارک کی برکتوں اوررحمتوں کے تو کیا کہنے ! یہ تو وہ عظیم الشان مہینہ ہے ۔ جس میں بنی نوع انسان کی فلاح و بہبودی، اصلاح وترقی اور نجات اخروی کیلئے ایک ’’خدائی قانون ‘‘یعنی قرآن نازل ہوا۔ یہ وہ مہینہ ہے جس میں ہر مسلمان کی حرارت ایمان کا امتحان لیا جاتا ہے ۔ پس زندگی کا ایک بہترین دستور العمل پاکر اور ایک مہینہ کے سخت امتحان میں کامیاب ہوکر ایک مسلمان کا خوش ہونا فطری بات ہے۔

اللہ عزوجل کا کرم بالائے کرم ہے کہ اس نے ماہ رمضان المبارک کے بعد فوراً ہی عید الفطر کی نعمت عظمیٰ سے ہمیں سرفراز فرمایا۔ اس عید سعید کی بے حد فضیلت ہے ۔ چنانچہ ایک طویل حدیث میں جسے حضرت عبداللہ ابن عباس ؓنے روایت کیا ہے کہ ’’جب عید الفطر کی مبارک رات آتی ہے تو اسے’’ لیلۃ الجائزہ‘‘ یعنی ’’انعام کی رات‘‘ کے نام سے پکارا جاتاہے۔ جب عید کی صبح ہوتی ہے تو اللہ اپنے معصوم فرشتوں کو تمام شہروں میں بھیجتا ہے، چنانچہ وہ فرشتے زمین پر تشریف لاکر سب گلیوں اور راہوں کے سروں پر کھڑے ہوجاتے ہیں ۔ اور اس طرح ندا دیتے ہیں۔ ’’ اے امت محمد! ﷺ اس رب کریم کی بارگاہ کی طرف چلو! جو بہت ہی زیادہ عطا کرنے و الا اور بڑے سے بڑا گناہ معاف فرمانے والا ہے‘‘۔پھر اللہ اپنے بندوں سے اس طرح مخاطب ہوتاہے:’’اے میرے بندو! مانگو کیا مانگتے ہو؟ میری عزت وجلال کی قسم ! آج کے روز اس (نماز عیدکے ) اجتماع میں اپنی آخرت کے بارے میں جو کچھ سوال کرو گے وہ پورا کروں گا اور جو کچھ دنیا کے بارے میں مانگوگے اس میں تمہاری بھلائی کی طرف نظر فرمائوں گا۔( یعنی اس معاملہ میں وہ کروں گا جس میں تمہاری بہتری ہو۔) میری عزت کی قسم ! جب تک تم میرا لحاظ رکھوگے میں بھی تمہاری خطائوں پر پردہ پوشی فرماتا رہوں گا  میری عزت وجلال کی قسم ! میں تمہیں حد سے بڑھنے والوں (یعنی مجرموں ) کے ساتھ رسوا نہ کروں گا۔ بس اپنے گھروں کی طرف مغفرت یافتہ لو ٹ جائو۔ تم نے مجھے راضی کردیا اورمیں بھی تم سے راضی ہوگیا ۔ ‘‘ (الترغیب و الترھیب ج 2 ص30)

سبحان اللہ !خدائے رحمن ہم گنہگاروں پر کس قدر مہربان ہے۔ ایک تو رمضان المبارک میں سار امہینہ و ہ ہم پر اپنی رحمتیں نا زل فرماتاہے پھر جونہی یہ مہینہ ہم سے جدا ہوتا ہے فوراً ہمیں عید سعید کی خوشیاں عطا فرماتاہے۔چنانچہ تاجدار مدینہ ﷺ کا فرمان عالی شان ہے ’’جس نے عیدین کی رات (یعنی شب عید الفطر،اورشب عید الاضحی طلب ثواب کیلئے) قیام کیا ، اس دن اس کا دل نہیں مرے گا، جس دن لوگوں کے دل مرجائیں گے۔‘‘ ( ابن ماجہ ج 2 ص 365)

حضرت عبداللہ ابن عباس ؓکی روایت کردہ طویل حدیث پاک(جو آگے گزری ہے) میں یہ بھی مضمون ہے کہ عید کے روز معصوم فرشتے اللہ کی عطائوں اور بخششوں کا اعلان کرتے ہیں  اور اللہ خود بھی بے حد کرم فرماتاہے اور ماہ رمضان المبارک میں عبادت کرنے والے تمام مسلمانوں بھائیوں اور مسلمان بہنوں کی مغفرت فرما دیتاہے۔ گویا عام معافی کا اعلان کردیا جاتاہے۔ مزید برآں اس کی طرف سے یہ بھی فرمایا جاتاہے کہ جسے جو کچھ دنیا اور آخرت کی خیر مانگنی ہے وہ سوال کرے، اس پر ضرور کرم کیا جائے گا۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement

آخرت کی زندگی!

قرآن کریم اﷲجل شانہ کی آخری کتاب ہے جو سراپا حق ہے زندگی موت مابعد الموت، زندگی سے پہلے کیا تھا۔ اس زندگی کے بعد کیا ہوگا؟ تمام حقائق کو بڑے واضح آسان اور دل نشیںانداز میں بیان فرماتی ہے، حتمی اور یقینی بات کرتی ہے، جس میں ادنیٰ سا شبہ بھی نہیں۔

اسلام میں یتیموں کے حقوق

’’یتیم‘‘ اُس نابالغ بچے یا بچی کو کہا جاتا ہے کہ جس کے سر پرسے اُس کے باپ کا سایہ اُٹھ گیا ہو۔ اسلام نے مسلمانوں کو یتیم بچوں کے حقوق ادا کرنے اور اُن کے حقوق کی نگہبانی کرنے کی بڑی سختی سے تاکید کی ہے۔ یتیم بچوں کو اپنی آغوش محبت میں لے کر اُن سے پیار کرنا، اُن کو والد کی طرف سے میراث میں ملنے والے مال و اسباب کی حفاظت کرنا، اُن کی تعلیم و تربیت کی فکر کرنا، سن شعور کو پہنچنے کے بعد اُن کے مال و اسباب کا اُن کے حوالے کرنا اور انہیں اِس کا مالک بنانا اور بالغ ہونے کے بعد اُن کی شادی بیاہ کی مناسب فکر کرکے کسی اچھی جگہ اُن کا رشتہ طے کرنا، اسلام کی وہ زرّیں اور روشن تعلیمات ہیں جن کا اُس نے ہر ایک مسلمان شخص کو پابند بنایا ہے۔

سید الشہداء سیدنا حضرت امیر حمزہ ؓ

سید الشہداء سیدنا حضرت امیر حمزہ اسلام کے ان جانثاروں میں سے ہیں جن کی خدمات مینارہ نور اور روز روشن کی طرح عیاں ہیں۔ جب تک آپؓ حیات رہے آپؓ نے عملی طور پر سرکاردوعالمﷺ کے نائب کا کردار ادا فرمایا۔ غزوہ احد وبدر میں آپؓ اسلامی لشکر کے سالار رہے۔ بعثت کے چھٹے سال سے لے کر 3ہجری تک،اعلان اسلام سے لے کر غزوہ احد میں سید الشہداء کا بلند مقام ملنے تک آپؓ کی پوری حیات مستعار حفاظت مصطفی کریم ﷺ میں بسر ہوئی۔

مسائل اور ان کا حل

باجماعت نماز میں امام کی قرات میں مختلف آیات کا جواب دینے کی شرعی حیثیت سوال :امام صاحب اگرباجماعت نمازمیں اگرایسی آیات تلاوت کریں جس میں دعا کا ذکر ہویااللہ تعالیٰ کی کبریائی بیان ہویاجس میں عذاب الٰہی کا ذکرہواورمقتدی دعاکی صورت میں ’’آمین، سبحان اللہ، یا اعوذ باللہ‘‘ دل میں کہے ،کیاایساکرناجائزہے؟

حکومتی اعتماد میں اضافے کے دلائل

21 اپریل کے ضمنی انتخابات کے بعد حکومت کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ 8 فروری کے انتخابات کے بعد جب مسلم لیگ (ن) اور اس کے اتحادیوں کی حکومت قائم ہو ئی تو شہباز شریف کو ووٹ دینے والوں کو شبہ تھا کہ یہ حکومت زیادہ عرصہ نہیں چل پائے گی کیونکہ مشکل فیصلے کرنے ہوں گے ، معیشت سنبھالنا انتہائی کٹھن ہو گا، بانی پی ٹی آئی کی مقبولیت حکومت کیلئے مسلسل درد سر رہے گی، یہی وجہ ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کا ووٹ تو دیا مگر اہم ترین اتحادی جماعت وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں بنی۔

ضمنی انتخابات کا معرکہ(ن) لیگ نے سر کر لیا

ضمنی انتخابات کے حوالے سے عمومی رائے یہ رہی ہے کہ ان میں حکمران جماعت کو فائدہ ملتا ہے مگر 2018ء کے بعد اس تاثر کو دھچکا لگا ۔ اس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ اپوزیشن جماعتیں اپنے ووٹرز میں تحریک پیدا کرکے انہیں پولنگ سٹیشنز تک لے آتی تھیں،مگر حالیہ ضمنی انتخابات میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) نے ضمنی انتخابات کا معرکہ سر کر لیا۔