قومی ٹیم کا اگلا مشن ...برطانیہ اورویسٹ انڈیز

تحریر : م۔ ز۔ ا


ابوظہبی میں جاری پاکستان سپرلیگ کا چھٹا ایڈیشن مکمل ہوتے ہی قومی کرکٹ ٹیم اپنے اگلے مشن پر برطانیہ روانہ ہوجائیگی، پاکستان کو انگلینڈ کے خلاف3ون ڈے اور3ٹی ٹوئنٹی میچز اور ویسٹ انڈیز کے خلاف 5ٹی ٹوئنٹی اور 2 ٹیسٹ میچز کھیلے گا۔ قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی نے دورہ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے لیے قومی اسکواڈ ز میں چار کھلاڑیوں کی واپسی ہوئی ہے۔ حارث سہیل (قومی ون ڈے انٹرنیشنل )، عماد وسیم (قومی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈز)، محمد عباس اور نسیم شاہ کی قومی ٹیسٹ اسکواڈ، اعظم خان کو پہلی مرتبہ قومی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ اور سلمان علی آغا کو قومی ون ڈے انٹرنیشنل اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔

لیگ اسپنر یاسر شاہ کی قومی ٹیسٹ سکواڈ میں شمولیت فٹنس سے مشروط رکھی گئی ہے۔ دوسر ی طرف نعمان علی، ساجد خان اور زاہد محمود کو بھی ویسٹ انڈیز کے خلاف قومی ٹیسٹ سکواڈ میں برقرار رکھا گیا ہے۔لیفٹ ہینڈ بیٹسمین فخر زمان جنہیں جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے انٹرنیشنل سیریز میں عمدہ کارکردگی کی بدولت قومی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں بطور اضافی کھلاڑی شامل کیا گیا تھا، انہیں بھی قومی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں شامل کر لیا گیا ہے۔

 قومی ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل اسکواڈز بالترتیب18 اور 19 کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں ۔ دونوں اسکواڈز میں13کھلاڑی دونوں طرز کی کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں مجموعی طور پر21کھلاڑی شامل ہیں۔ ان 21 میں سے 8 کرکٹرز تینوں فارمیٹس میں کھیل رہے ہیں۔

چیف سلیکٹر محمدوسیم کی جانب سے اعلان کردہ ون ڈے سکواڈ میں بابر اعظم(کپتان)، شاداب خان (نائب کپتان)، عبداللہ شفیق، فہیم اشرف، فخر زمان، حیدر علی، حارث رئوف،حارث سہیل، حسن علی، امام الحق، محمد حسنین، محمد نواز، محمد رضوان(وکٹ کیپر)، سلمان علی آغا، سرفراز احمد (وکٹ کیپر)، سعود شکیل، شاہین شاہ آفریدی اور عثمان قادرشامل ہیں۔

 ٹی ٹوئنٹی سکواڈ میں بابر اعظم(کپتان)، شاداب خان(نائب کپتان)، ارشد اقبال ، اعظم خان، فہیم اشرف، فخر زمان، حیدر علی، حارث رئوف، حسن علی، عماد وسیم ، محمد حفیظ، محمد حسنین ، محمد نواز، محمد رضوان(وکٹ کیپر) ، محمد وسیم جونیئر، سرفراز احمد(وکٹ کیپر)، شاہین شاہ آفریدی، شرجیل خان اور عثمان قادرکو منتخب کیاگیا۔

ٹیسٹ ٹیم کیلئے بابر اعظم (کپتان)، محمد رضوان(نائب کپتان) (وکٹ کیپر)، عبداللہ شفیق، عابد علی، اظہر علی ، فہیم اشرف، فواد عالم ، حارث رئوف، حسن علی، عمران بٹ ،محمد عباس،محمد نواز،نسیم شاہ، نعمان علی، ساجد خان، سرفراز احمد(وکٹ کیپر)، سعود شکیل، شاہین شاہ آفریدی، شاہنواز دھانی، یاسر شاہ(فٹنس سے مشروط)اور زاہد محمودمنتخب کیے گئے ہیں۔

دورہ انگلینڈ کیلئے تینوں فارمیٹ کے سکواڈز بارے قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر محمد وسیم کا کہنا ہے کہ ہم نے سلیکشن میں تسلسل برقرار رکھنے کی کوشش کرتے ہوئے انہی کھلاڑیوں کو قومی سکواڈز میں شامل کیا ہے جو گزشتہ کچھ عرصے سے ہمارے سیٹ اپ کا حصہ ہیں۔ انگلینڈ کے خلاف آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈکپ سپر لیگ کے تین میچز کے علاوہ آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے قبل انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف مجموعی طور پر آٹھ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کی وجہ سے ہمارے لیے ان دونوں ممالک کے دور ے بہت اہم ہیں۔ کپتان بابر اعظم اور ہیڈ کوچ مصباح الحق کی مشاورت سے وننگ کمبی نیشن کو برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے، اس کے ساتھ چار سینئر کھلاڑیوں کو دوبارہ قومی اسکواڈز میں شامل کرلیا ہے، مڈل آرڈر بیٹسمین اعظم خان کو پہلی مرتبہ قومی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ کا حصہ بنا یا ہے۔ محمد عباس کو اپنی کھوئی ہوئی فارم واپس حاصل کرنے، نسیم شاہ اور حارث سہیل کوفٹنس کے معیارمیں بہتری لانے پر منتخب کیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ان چاروں کھلاڑیوں کی واپسی کی وجہ سے ہمیں چند کھلاڑیوں کو ڈراپ کرنا پڑا ہے جوکہ آسان فیصلہ نہیں تھا لیکن ہم نے مخالف ٹیموں کے کمبی نیشن کو پیش نظر رکھتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے بہترین مفاد میں مشترکہ فیصلے کیے ہیں ۔ جو کھلاڑی قومی اسکواڈ سے باہر ہو گئے ہیں وہ ہمارے پلان کا حصہ رہیں گے ، وہ اپنی تکنیکی صلاحیتوں کو مزید نکھارنے کے لیے نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں ثقلین مشتاق اور محمد یوسف جیسے نامورکرکٹرز کی زیرنگرانی تربیت حاصل کریں گے۔

میچز کا شیڈول

25 جون: مانچسٹر روانگی۔6 جولائی: کارڈف روانگی۔8جولائی: پہلا ون ڈے انٹرنیشنل میچ ، صوفیہ گارڈنز ، کارڈف۔10 جولائی: دوسرا ون ڈے انٹرنیشنل میچ، لارڈز ۔13 جولائی: تیسرا ون ڈے انٹرنیشنل میچ، ایجبیسٹن( برمنگھم)۔16جولائی: پہلا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ ، ٹرینٹ برج( نوٹنگھم)۔18جولائی: دوسرا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ، (ہیڈنگلے)۔ 20 جولائی: تیسرا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ ، اولڈ ٹریفورڈ۔ 

21 جولائی کو ٹیم بارباڈوس روانہ ہو گی۔وہاں میچوں کا شیڈول یوں ہو گا۔ 27 جولائی : پہلا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ ، کینسنگٹن اوول (بارباڈوس) ۔ 28 جولائی:دوسرا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ ، کینسنگٹن۔31جولائی: تیسرا ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل میچ ( پروویڈینس اسٹیڈیم ، گیانا)۔1اگست:چوتھا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ ( پروویڈ ینس اسٹیڈیم ، گیانا)۔3اگست: پانچواں ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ (پروویڈینس اسٹیڈیم )۔6 تا 7 اگست: دو روزہ پریکٹس میچ ، گیانا۔12تا 16 اگست: پہلا ٹیسٹ میچ( سبینہ پارک) ، جمیکا20تا24 اگست: دوسرا ٹیسٹ میچ( سبینا پارک، جمیکا)۔25 اگست: پاکستان واپسی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement

آخرت کی زندگی!

قرآن کریم اﷲجل شانہ کی آخری کتاب ہے جو سراپا حق ہے زندگی موت مابعد الموت، زندگی سے پہلے کیا تھا۔ اس زندگی کے بعد کیا ہوگا؟ تمام حقائق کو بڑے واضح آسان اور دل نشیںانداز میں بیان فرماتی ہے، حتمی اور یقینی بات کرتی ہے، جس میں ادنیٰ سا شبہ بھی نہیں۔

اسلام میں یتیموں کے حقوق

’’یتیم‘‘ اُس نابالغ بچے یا بچی کو کہا جاتا ہے کہ جس کے سر پرسے اُس کے باپ کا سایہ اُٹھ گیا ہو۔ اسلام نے مسلمانوں کو یتیم بچوں کے حقوق ادا کرنے اور اُن کے حقوق کی نگہبانی کرنے کی بڑی سختی سے تاکید کی ہے۔ یتیم بچوں کو اپنی آغوش محبت میں لے کر اُن سے پیار کرنا، اُن کو والد کی طرف سے میراث میں ملنے والے مال و اسباب کی حفاظت کرنا، اُن کی تعلیم و تربیت کی فکر کرنا، سن شعور کو پہنچنے کے بعد اُن کے مال و اسباب کا اُن کے حوالے کرنا اور انہیں اِس کا مالک بنانا اور بالغ ہونے کے بعد اُن کی شادی بیاہ کی مناسب فکر کرکے کسی اچھی جگہ اُن کا رشتہ طے کرنا، اسلام کی وہ زرّیں اور روشن تعلیمات ہیں جن کا اُس نے ہر ایک مسلمان شخص کو پابند بنایا ہے۔

سید الشہداء سیدنا حضرت امیر حمزہ ؓ

سید الشہداء سیدنا حضرت امیر حمزہ اسلام کے ان جانثاروں میں سے ہیں جن کی خدمات مینارہ نور اور روز روشن کی طرح عیاں ہیں۔ جب تک آپؓ حیات رہے آپؓ نے عملی طور پر سرکاردوعالمﷺ کے نائب کا کردار ادا فرمایا۔ غزوہ احد وبدر میں آپؓ اسلامی لشکر کے سالار رہے۔ بعثت کے چھٹے سال سے لے کر 3ہجری تک،اعلان اسلام سے لے کر غزوہ احد میں سید الشہداء کا بلند مقام ملنے تک آپؓ کی پوری حیات مستعار حفاظت مصطفی کریم ﷺ میں بسر ہوئی۔

مسائل اور ان کا حل

باجماعت نماز میں امام کی قرات میں مختلف آیات کا جواب دینے کی شرعی حیثیت سوال :امام صاحب اگرباجماعت نمازمیں اگرایسی آیات تلاوت کریں جس میں دعا کا ذکر ہویااللہ تعالیٰ کی کبریائی بیان ہویاجس میں عذاب الٰہی کا ذکرہواورمقتدی دعاکی صورت میں ’’آمین، سبحان اللہ، یا اعوذ باللہ‘‘ دل میں کہے ،کیاایساکرناجائزہے؟

حکومتی اعتماد میں اضافے کے دلائل

21 اپریل کے ضمنی انتخابات کے بعد حکومت کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ 8 فروری کے انتخابات کے بعد جب مسلم لیگ (ن) اور اس کے اتحادیوں کی حکومت قائم ہو ئی تو شہباز شریف کو ووٹ دینے والوں کو شبہ تھا کہ یہ حکومت زیادہ عرصہ نہیں چل پائے گی کیونکہ مشکل فیصلے کرنے ہوں گے ، معیشت سنبھالنا انتہائی کٹھن ہو گا، بانی پی ٹی آئی کی مقبولیت حکومت کیلئے مسلسل درد سر رہے گی، یہی وجہ ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کا ووٹ تو دیا مگر اہم ترین اتحادی جماعت وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں بنی۔

ضمنی انتخابات کا معرکہ(ن) لیگ نے سر کر لیا

ضمنی انتخابات کے حوالے سے عمومی رائے یہ رہی ہے کہ ان میں حکمران جماعت کو فائدہ ملتا ہے مگر 2018ء کے بعد اس تاثر کو دھچکا لگا ۔ اس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ اپوزیشن جماعتیں اپنے ووٹرز میں تحریک پیدا کرکے انہیں پولنگ سٹیشنز تک لے آتی تھیں،مگر حالیہ ضمنی انتخابات میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) نے ضمنی انتخابات کا معرکہ سر کر لیا۔