ابٹن کا استعمال جلد کو شاداب بناتا ہے

تحریر : ایمان ہمایوں


جلد کی اوپری تہہ کے دو حصے ہوتے ہیں۔ ایک Epidermisاور دوسرا Dermisکہلاتا ہے۔ یہ ساخت میں تہایت باریک ہوتے ہیں۔ عام طور پر جلد کا کام بیرونی عناصر سے حفاظت اور جسم کید رجہ حرارت کو اعتدال پر رکھنا ہے اور یہی اس کا سب سے اہم کام ہے۔

موسم کے لحاظ سے جلد پر کئی تبدیلیاں رونما ہوتی رہتی ہیں لہذا Epidermisجو ایک خاص قسم کی پروٹین سے بنی ہوتی ہے اسے کیراٹن کہتے ہیں۔ یہ جلد کو صرف سردی ، گرمی اور خشکی ہی سے نہیں بلکہ بیرونی جراثیم سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔اس سے نیچے والی تہہ یعنی Dermisکا کام نئے خلیے بنانا ہے جو خود کار نظام کے تحت اوپر کی جان بڑھتے رہتے ہیں چونکہ اوپری سطح تک پہنچتے پہنچتے یہ خلیات پرانے ہو چکے ہوتے ہیں لہذا جھڑ جاتے ہیں اور ان کی جگہ نئے خلیات جنم لے لیتے ہیں۔ یہ عمل Keratinizationکہلاتا ہے۔

یہ عمل پورے بدن کی جلد پر جاری رہتا ہے۔ پیروں کے تلوؤں کی تہہ اور اس کے خلیات موٹے ہوتے ہیں جو کہ چھلکوں کی صورت میں ہوتے ہیں وہ نوٹس میں بھی آتے ہیں۔نرم و ملام برش یا نائلوں کے جھانوے سے پیروں کی صفائی کی جاتی ہے۔ 

سر میں بھی اس طرح چھلکوں کے بننے کا عمل جاری رہتا ہے۔جو قطعی نارمل ہے۔اسی لئے ہم بالوں کو دھوتے ہیں۔اگر یہ چھلکے تہہ در تہہ جمتے چلے جائیں تو خشکی اور ایگزیما کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔ نیز اگر یہ خشکی زیادہ مقدار میں بننے لگے تو گردن، کندھوں ، سینے اور اکثر جھڑ کر چہرے پر بھی سرخی اور خارش کا باعث بن سکتی ہے۔

کلینزنگ کیوں کی جاتی ہے؟

اگر مردہ یا پرانے خلیات کو چہرے سے وقتاً فوقتاً ہٹا دیا جائے تو اس کے نیچے سے تازہ اور جواں تر خلیوں کو اوپری تہہ تک پہنچنے میں آسانی ہوجائے گی اور یہ عمل کلینزنگ کے ذریعے سرانجام دیا جاسکتا ہے۔

اسکربنگ کس طرح کی جائے؟

جلد کی شادابی کا یہی ایک بنیادی اصو ل ہے جس پر زیبائش و آرائش کی عمار ت کھڑی کی گئی ہے۔روزانہ چہرے کو معمول کے مطابق دھونے کے علاوہ ہفتے میں ایک بار نرمی سے اسکربنگ بھی کرنی چاہئے۔ یہ عام طور پر بیسن ، چوکر(چھنے ہوئے آٹے کی بھوسی) ، ابٹن وغیرہ سے کی جاسکتی ہے۔ چہرے پر نکھار کے لیے ابٹن کا استعمال بے حد مفید ہے ، مگر چونکہ اس میں ہلدی شامل ہوتی ہے لہٰذا تھوڑے عرصے کے لئے اس کا استعما ل ترک کر دیا جائے، ورنہ چہرے کی رنگت مسلسل پیلی دکھائی دینے لگے گی۔اس کے علاوہ بعض ابٹنوں میں تیل کی آمیزش ہوتی ہے جو کہ چکنی، دانے اور مہاسوں والی جلد کیلئے قطعی طور پر مناسب نہیں۔

بازار میں غیر ملکی اسکربز بھی دستیاب ہیں جن میں ایک چکنے محلول کے اندر سخت قسم کے باریک دانے بھرے ہوتے ہیں جوکہ چہرے کی جلد پر خراشیں بھی ڈالنے کا سبب بن سکتے ہیں۔اس لئے ان کے انتخاب میں یہ بات ضرور مد نظر رکھی جائے کہ ان میں شامل کئے گئے مواد کی وجہ سے چہرہ چھل نہ جائے۔خریدنے سے پہلے دیکھ لیا جائے کہ یہ دانے ہموار سطح کے اور باریک ہیں یا نہیں۔ ہفتے میں ایک بار اسکربنگ کرنا کافی ہوتا ہے۔  

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement

آخرت کی زندگی!

قرآن کریم اﷲجل شانہ کی آخری کتاب ہے جو سراپا حق ہے زندگی موت مابعد الموت، زندگی سے پہلے کیا تھا۔ اس زندگی کے بعد کیا ہوگا؟ تمام حقائق کو بڑے واضح آسان اور دل نشیںانداز میں بیان فرماتی ہے، حتمی اور یقینی بات کرتی ہے، جس میں ادنیٰ سا شبہ بھی نہیں۔

اسلام میں یتیموں کے حقوق

’’یتیم‘‘ اُس نابالغ بچے یا بچی کو کہا جاتا ہے کہ جس کے سر پرسے اُس کے باپ کا سایہ اُٹھ گیا ہو۔ اسلام نے مسلمانوں کو یتیم بچوں کے حقوق ادا کرنے اور اُن کے حقوق کی نگہبانی کرنے کی بڑی سختی سے تاکید کی ہے۔ یتیم بچوں کو اپنی آغوش محبت میں لے کر اُن سے پیار کرنا، اُن کو والد کی طرف سے میراث میں ملنے والے مال و اسباب کی حفاظت کرنا، اُن کی تعلیم و تربیت کی فکر کرنا، سن شعور کو پہنچنے کے بعد اُن کے مال و اسباب کا اُن کے حوالے کرنا اور انہیں اِس کا مالک بنانا اور بالغ ہونے کے بعد اُن کی شادی بیاہ کی مناسب فکر کرکے کسی اچھی جگہ اُن کا رشتہ طے کرنا، اسلام کی وہ زرّیں اور روشن تعلیمات ہیں جن کا اُس نے ہر ایک مسلمان شخص کو پابند بنایا ہے۔

سید الشہداء سیدنا حضرت امیر حمزہ ؓ

سید الشہداء سیدنا حضرت امیر حمزہ اسلام کے ان جانثاروں میں سے ہیں جن کی خدمات مینارہ نور اور روز روشن کی طرح عیاں ہیں۔ جب تک آپؓ حیات رہے آپؓ نے عملی طور پر سرکاردوعالمﷺ کے نائب کا کردار ادا فرمایا۔ غزوہ احد وبدر میں آپؓ اسلامی لشکر کے سالار رہے۔ بعثت کے چھٹے سال سے لے کر 3ہجری تک،اعلان اسلام سے لے کر غزوہ احد میں سید الشہداء کا بلند مقام ملنے تک آپؓ کی پوری حیات مستعار حفاظت مصطفی کریم ﷺ میں بسر ہوئی۔

مسائل اور ان کا حل

باجماعت نماز میں امام کی قرات میں مختلف آیات کا جواب دینے کی شرعی حیثیت سوال :امام صاحب اگرباجماعت نمازمیں اگرایسی آیات تلاوت کریں جس میں دعا کا ذکر ہویااللہ تعالیٰ کی کبریائی بیان ہویاجس میں عذاب الٰہی کا ذکرہواورمقتدی دعاکی صورت میں ’’آمین، سبحان اللہ، یا اعوذ باللہ‘‘ دل میں کہے ،کیاایساکرناجائزہے؟

حکومتی اعتماد میں اضافے کے دلائل

21 اپریل کے ضمنی انتخابات کے بعد حکومت کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ 8 فروری کے انتخابات کے بعد جب مسلم لیگ (ن) اور اس کے اتحادیوں کی حکومت قائم ہو ئی تو شہباز شریف کو ووٹ دینے والوں کو شبہ تھا کہ یہ حکومت زیادہ عرصہ نہیں چل پائے گی کیونکہ مشکل فیصلے کرنے ہوں گے ، معیشت سنبھالنا انتہائی کٹھن ہو گا، بانی پی ٹی آئی کی مقبولیت حکومت کیلئے مسلسل درد سر رہے گی، یہی وجہ ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کا ووٹ تو دیا مگر اہم ترین اتحادی جماعت وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں بنی۔

ضمنی انتخابات کا معرکہ(ن) لیگ نے سر کر لیا

ضمنی انتخابات کے حوالے سے عمومی رائے یہ رہی ہے کہ ان میں حکمران جماعت کو فائدہ ملتا ہے مگر 2018ء کے بعد اس تاثر کو دھچکا لگا ۔ اس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ اپوزیشن جماعتیں اپنے ووٹرز میں تحریک پیدا کرکے انہیں پولنگ سٹیشنز تک لے آتی تھیں،مگر حالیہ ضمنی انتخابات میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) نے ضمنی انتخابات کا معرکہ سر کر لیا۔