ذرا مُسکرائیے
ٹھنڈا پانی سخت سردی ک موسم تھا۔ ایک بیوقوف مسلسل پانی بھرے جارہا تھا۔ ایک صاحب نے پوچھا’’ تم صبح سے اتنا پانی کیوں بھر رہے ہو۔ آخر اتنے پانی کا کیا کرو گے؟‘‘بیوقوف بولا:’’ پانی بہت ٹھنڈا ہے، گرمیوں میں کام آئے گا‘‘۔
لاجواب
اُستاد: ایسی چیز کا نام بتاؤ جس کی چھ ٹانگیں اور دو سَر ہوں۔
شاگرد: گھوڑا اور اْس کا سوار۔
دُکھ
تین آدمی آپس میں اپنے اپنے دُکھوں کی داستان سنا رہے تھے۔
پہلا: میں تین سال تک افریقہ کے جنگلوں میں رہا ہوں۔
دوسرا: میں پانچ سال عرب کے صحراؤں میں رہا ہوں۔
تیسرا دُکھی انداز میں: میری بھی تو سنو، میں بیس سال سے اپنی بیوی کے ساتھ رہ رہا ہوں۔
پیش گوئی
بیوی نے اپنے شوہر سے پوچھا : ’’آخر آپ نے کس چیز سے اندازہ لگایا کہ ہمارا منا بڑا ہوکر سیاست دان بنے گا‘‘؟
’’منا دراصل ایسی باتیں کرتا ہے جو کانوں کو تو بھلی لگتی ہیں لیکن غور کرو تو اُن کا کوئی مفہوم نہیں نکلتا۔‘‘
شوہر نے سرہلاتے ہوئے جواب دیا۔
لاعلاج
ماہر نفسیات: مبارک ہو، آپ کا علاج مکمل ہو گیا۔ اب آپ بالکل ٹھیک ہیں۔
دماغی مریض: کیا فائدہ! آپ کے علاج سے پہلے میں فرانس کا بادشاہ تھا، اب ایک عام آدمی ہوں۔
بھینس کی ٹانگیں
استاد: بھینس کی کتنی ٹانگیں ہوتی ہیں؟
شاگرد: سر! یہ تو کوئی بیوقوف بھی بتا دے گا۔
استاد: اسی لیے تو تم سے پوچھ رہا ہوں۔
اللہ تجھے ۔۔
ایک بڑھیا کو ٹھوکر لگی اور وہ سڑک پر گر گئی۔ ایک نوجوان بھاگا بھاگا بڑھیا کے پاس پہنچا اور جلدی سے اُسے اٹھا لیا۔
بڑھیا نے دُعا دی،’’ بیٹا تونے مجھے اٹھایا، اللہ تجھے اٹھائے‘‘۔