فیشن کریں مگر خطرات کو بھی نگاہ میں رکھیں! کانٹیکٹ لینز ، آنکھوں کی مختلف بیماریوں کی سبب
کمزور نظر والے وہ افراد جو چشمہ لگانے کے بجائے کانٹیکٹ لینزز کا استعمال کرتے ہیں اگر رات کے وقت ان لینزز کو نکالنا بھول جائیں تو ان کی بنیائی متاثر ہو سکتی ہے۔ لینز کو مقررہ محلول میں سٹور کرنا ضروری ہوتا ہے۔ اگر آپ ان کی صفائی اور دیکھ بھال پر خاطر خواہ توجہ نہیں دیں گی تو عین ممکن ہے کہ آنکھوں کی کئی تکالیف اور عوارض کا سامنا کرنا پڑے۔
قرنیے کا انفیکشن : قرنیہ آنکھ کے سامنے کا شفاف حصہ ہے جہاں لینز لگایا جاتا ہے۔ اگر اس عارضے کا علاج نہ ہو سکے تو بصارت مستقل طور پر ختم ہو سکتی ہے۔کبھی کانٹیکٹ لینز کے ساتھ سونے کی کوشش نہ کریں اور نہ ہی انہیں عام سادہ پانی سے دھونا ٹھیک ہو گا۔ اگر ایسا کر رہی ہیں تو گویاآپ اپنی بینائی کو دائو پر لگا رہی ہیں ۔
اگر لینز بہت آرام دہ ہیں اور آپ اکثر ان کے ساتھ ہی سو جاتی ہیںیا لینز کو صاف کرنے والا کیمیکل ختم ہو جانے پر نلکے کے پانی سے دھو لیتی ہیں توآنکھوں میں انفیکشن ہوسکتا ہے۔آپ درد کی شدت کا انتظار نہ کیجئے بلکہ آنکھوں میں چبھن شروع ہوتے ہی سپیشلسٹ سے رجوع کریں۔ ایسی حالت میں پڑھنا یا ٹی وی دیکھنا ہرگز مفید نہیں ہو گا۔ آنکھ کا کھولنا بھی دشوار ہو سکتا ہے۔ یہی وہ انفیکشن ہے جس کے باعث Microbial Keratitis کی تشخیص ہو جاتی ہے۔
اللہ تعالیٰ نے آنکھوں کی حفاظت کیلئے خود ان کے اندر ایسا انتظام کر رکھا ہے جس کے تحت وہ بیرونی اثرات سے محفوظ رہ سکتی ہیں۔ اس نظام کے تحت آنکھیں ہمیشہ ایک سیال مادے سے تر رہتی ہیں جس میں حفاظتی انزائم شامل ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ مستقل پلکیں جھپکنے سے آنکھوں کی سطح پر کسی چیز کو چپکنے کا موقع نہیں ملتا تاہم بعض اوقات ہوا اور پانی میں موجود خوردبینی اجسام ان دفاعی حصاروں کو توڑ کر قرنیہ پر خلیات کی حفاظتی تہہ کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ ان جراثیم سے کیئر ٹائٹس کی شکایت پیدا ہو سکتی ہے جبکہ سب سے خطرناک جرثومے نلکے میں پرورش پاتے ہیں اور ٹینکوں میں محفوظ کردہ پانی میں ان کی افزائش کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ لہٰذا اگر ایسے پانی سے لینز کو دھویا جائے یا لینز کو اس میں محفوظ رکھا جائے تو آنکھوں کا انفیکشن بڑھ جاتا ہے۔ اگر آپ مناسب طور پر اپنے لینز محفوظ رکھیں انہیں پروٹیکٹ بھی کریں اور مناسب انداز سے صاف کریں۔ استعمال میں بے احتیاطی نہ کریں۔ اپنے ہاتھ اچھی طرح دھوکر انہیں صاف کریں تو انفیکشن سے محفوظ رہنا ممکن ہے۔ قرنیے کے انفیکشن کا سب سے اہم سبب ہی کانٹیکٹ لینز ہوتے ہیں اور اہم ترین وجہ بھی بے احتیاطی میں ہاتھوں کو حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق صاف نہ کرنا شامل ہے۔ آپ جب کبھی لینز اتاریں اسے محفوظ محلول سے صاف کرکے اس کی ڈبیہ میں رکھیں اور جب لگائیں تب بھی ہاتھ اچھی طرح دھلے ہونے چاہئیں۔
اللہ نہ کرے کہ انفیکشن اتنا بڑھ جائے کہ آپ کو لیزر سرجری کرانی پڑے اور اگر علاج میں تاخیر ہوئی تو معاملہ ہاتھ سے نکل بھی سکتا ہے۔ بینائی متاثر ہونے کا احتمال رہتا ہے۔ لہٰذا جدید رجحان کے مطابق فیشن ضرور کریں مگر خطرات کو بھی نگاہ میں رکھیں اور مضر اثرات سے چوکنا ہو جائیں۔