کنکریاں

تحریر : روزنامہ دنیا


ایک قافلہ سفر کررہا تھا اوردوران سفر ان کا گزر ایک اندھیری سرنگ سے ہو رہا تھا کہ اچانک ان کے پیروں میں کنکریوں کی طرح کچھ چیزیں چبھیں۔

اس قافلے میں شامل کچھ لوگوں نے اس خیال سے ان چبھنے والی چیزوں کو کنکریاں سمجھ کر اْٹھا لیا کہ ہمارے پاؤں میں لگی ہیں،ہمیں تو تکلیف پہنچ گئی کسی اور کو نہ لگیں اوران کو کوئی پریشانی نا ہو اور نیکی کی خاطر اْٹھا کر جیب میں رکھ لیں۔کچھ لوگوں نے زیادہ اْٹھا لیں تاکہ زیادہ نیکی حاصل کر سکیں تو کچھ نے کم اور کچھ لوگ اس قافلے میں ایسے بھی تھے کے انہوں نے بالکل بھی زحمت نہیں کی اْٹھانے کی۔

جب قافلے کے لوگ سْرنگ سے باہر نکلے تو وہ سب یہ دیکھ کر حیران تھے کہ جو کچھ انہوں نے کنکریاں سمجھ کر اْٹھائے تھے وہ سب کنکریاں نہیں بلکہ بہت ہی قیمتی ہیرے تھے۔

جنھوں نے زیادہ اْٹھائی تھیں وہ لوگ زیادہ مالا مال ہوئے اور ان کی خوشی کی انتہا نہ تھی۔جنھوں نے کم اْٹھائی تھیں وہ پچھتا رہے تھے کے زیادہ کیوں نہیں اْٹھائیں۔

اور جنھوں نے بالکل نہیں اٹھائیںوہ سر پکڑے بیٹھے تھے اور افسوس کررہے تھے کہ کاش ہم نے بھی کچھ کنکریاں اْٹھائی ہوتیں۔دنیا میں زندگی کی مثال اس اندھیری سرنگ جیسی ہے۔ زندگی وہ اندھیری سرنگ ہے اور نیکی ان کنکریوں کی طرح جو بظاہر مشکل تو لگ رہی ہیں، ہمارے پیروں کوچبھ رہی ہیں لیکن اس کا اجر بہت بڑا ہے۔ اس زندگی میں جو نیکی ہم کریں گے وہ آخرت میں ہیرے کی طرح قیمتی ہو گی اور اس وقت انسان پچھتائے گا کہ کاش میں نے دو چار مشکلات اور اْٹھائی ہوتیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement

آخرت کی زندگی!

قرآن کریم اﷲجل شانہ کی آخری کتاب ہے جو سراپا حق ہے زندگی موت مابعد الموت، زندگی سے پہلے کیا تھا۔ اس زندگی کے بعد کیا ہوگا؟ تمام حقائق کو بڑے واضح آسان اور دل نشیںانداز میں بیان فرماتی ہے، حتمی اور یقینی بات کرتی ہے، جس میں ادنیٰ سا شبہ بھی نہیں۔

اسلام میں یتیموں کے حقوق

’’یتیم‘‘ اُس نابالغ بچے یا بچی کو کہا جاتا ہے کہ جس کے سر پرسے اُس کے باپ کا سایہ اُٹھ گیا ہو۔ اسلام نے مسلمانوں کو یتیم بچوں کے حقوق ادا کرنے اور اُن کے حقوق کی نگہبانی کرنے کی بڑی سختی سے تاکید کی ہے۔ یتیم بچوں کو اپنی آغوش محبت میں لے کر اُن سے پیار کرنا، اُن کو والد کی طرف سے میراث میں ملنے والے مال و اسباب کی حفاظت کرنا، اُن کی تعلیم و تربیت کی فکر کرنا، سن شعور کو پہنچنے کے بعد اُن کے مال و اسباب کا اُن کے حوالے کرنا اور انہیں اِس کا مالک بنانا اور بالغ ہونے کے بعد اُن کی شادی بیاہ کی مناسب فکر کرکے کسی اچھی جگہ اُن کا رشتہ طے کرنا، اسلام کی وہ زرّیں اور روشن تعلیمات ہیں جن کا اُس نے ہر ایک مسلمان شخص کو پابند بنایا ہے۔

سید الشہداء سیدنا حضرت امیر حمزہ ؓ

سید الشہداء سیدنا حضرت امیر حمزہ اسلام کے ان جانثاروں میں سے ہیں جن کی خدمات مینارہ نور اور روز روشن کی طرح عیاں ہیں۔ جب تک آپؓ حیات رہے آپؓ نے عملی طور پر سرکاردوعالمﷺ کے نائب کا کردار ادا فرمایا۔ غزوہ احد وبدر میں آپؓ اسلامی لشکر کے سالار رہے۔ بعثت کے چھٹے سال سے لے کر 3ہجری تک،اعلان اسلام سے لے کر غزوہ احد میں سید الشہداء کا بلند مقام ملنے تک آپؓ کی پوری حیات مستعار حفاظت مصطفی کریم ﷺ میں بسر ہوئی۔

مسائل اور ان کا حل

باجماعت نماز میں امام کی قرات میں مختلف آیات کا جواب دینے کی شرعی حیثیت سوال :امام صاحب اگرباجماعت نمازمیں اگرایسی آیات تلاوت کریں جس میں دعا کا ذکر ہویااللہ تعالیٰ کی کبریائی بیان ہویاجس میں عذاب الٰہی کا ذکرہواورمقتدی دعاکی صورت میں ’’آمین، سبحان اللہ، یا اعوذ باللہ‘‘ دل میں کہے ،کیاایساکرناجائزہے؟

حکومتی اعتماد میں اضافے کے دلائل

21 اپریل کے ضمنی انتخابات کے بعد حکومت کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ 8 فروری کے انتخابات کے بعد جب مسلم لیگ (ن) اور اس کے اتحادیوں کی حکومت قائم ہو ئی تو شہباز شریف کو ووٹ دینے والوں کو شبہ تھا کہ یہ حکومت زیادہ عرصہ نہیں چل پائے گی کیونکہ مشکل فیصلے کرنے ہوں گے ، معیشت سنبھالنا انتہائی کٹھن ہو گا، بانی پی ٹی آئی کی مقبولیت حکومت کیلئے مسلسل درد سر رہے گی، یہی وجہ ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کا ووٹ تو دیا مگر اہم ترین اتحادی جماعت وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں بنی۔

ضمنی انتخابات کا معرکہ(ن) لیگ نے سر کر لیا

ضمنی انتخابات کے حوالے سے عمومی رائے یہ رہی ہے کہ ان میں حکمران جماعت کو فائدہ ملتا ہے مگر 2018ء کے بعد اس تاثر کو دھچکا لگا ۔ اس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ اپوزیشن جماعتیں اپنے ووٹرز میں تحریک پیدا کرکے انہیں پولنگ سٹیشنز تک لے آتی تھیں،مگر حالیہ ضمنی انتخابات میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) نے ضمنی انتخابات کا معرکہ سر کر لیا۔