چالاک باز

تحریر : سلمان بخاری


کوّے کی ملا قات فضا میں اڑ تے ہوے ایک باز سے ہوئی جو بہت دن سے کسی اچھے شکا ر کی تلاش میں تھا کو ّے نے اپنی کہا نی با ز کو سنائی اور اسے کہا وہ بھی یہ تر کیب اپنے شکار پر آزما کر دیکھے۔

  باز جو بہت دنوں سے ایک مور کو شکار کرنے کی کوشش میں تھا۔جنگل میں اس جگہ پہنچا جہاں ایک مور ہمیشہ اکیلا ہی نا چا کرتا تھا مگر جونہی باز شکار کی نیت سے اس کی جا نب آتا وہ پر پھیلا ئے رقص کرتا تیزی سے دور بھاگ جاتا۔

 باز نے اس دن کوّے کی ترکیب کے مطابق مور کو با توں میں لگا نے کا سو چا اور بولا ،مور بھائی بہت عرصے سے میں تمہا ری تکہ بوٹی کرنے کا سوچ کر تم پہ کئی نا کام حملے کر چکا ہوں مگر اب میں تھک چکا ہوں سوچ رہا ہوں تم سے دوستی ہی کر کے دیکھوں۔ سوچ رہا ہوں کیوں نہ ہم دنوں دوست اکٹھے شکا ر پر جا یا کریں تم زمین پر کیڑ ے اکٹھے کرو اور میں چھوٹے موٹے پر ندے مار ا کرو ں گا اور ہم اکٹھے مل جل کر آ خر میں کھا پی لیا کرینگے۔ مگر اس سے پہلے میں تمھیں ایک نئے رقص کی تکنیک سکھا ؤ ں گا کیونکہ میں نے غور کیا ہے تم صرف اچھل کود ہی کرتے ہو۔ اصل رقص اس طرح نہیں ہوتا۔ اصل رقص میں ٹا نگوں کو ایک مخصوص مقام پر اٹھا کر انہیں ایک خاص ردھم کے ساتھ ایک خاص طریقے سے اوپر نیچے ،نیچے او پر کرنا ہوتا ہے نہ کہ تمہاری طرح گول گول پر پھیلا ئے گھوم کر چکر لگا نے کو حقیقی رقص کہتے ہیں۔ اصل حقیقی رقص میں نے جنگل میں ایک استاد لومڑ ی سے سیکھا ہے جو رقص کی سب سے بڑ ی استاد ہے۔

اس کی درس گاہ میں بیٹھ کر میں نے ایک عمر گزاری تب جا کر کہیں مجھے رقص  سمجھ میں آ یا ورنہ میں بھی تمہاری طرح ٹامک ٹو ئیا ں ہی مارا کرتا تھا ۔ 

معاف کرنا اگر میری بات تمھیں بری لگی ہو اصل رقص سیکھنے کے لیے عمر بھر کی ریا ضت درکار ہوتی ہے تب کہیں جا کر مجھے رقص کی تکنیک ٹھیک سے آئی ہے کہ کب کیسے اور کہا ں کس طریقے سے پا ؤ ں رکھنا اور اٹھا نا ہے ۔ مور باز کی عالمانہ با تیں سن کر مکمل طور پر باز سے متاثر ہو چکا تھا۔ اسی حیرانی کی کیفیت میں اس نے مرعو ب ہوتے ہوئے فوراً باز سے مودبانہ در خوا ست کی اور بولا باز بھائی اگر تمہا ر ے پاس وقت ہو تو مجھے بھی جلد حقیقی رقص کی تعلیم دو تا کہ مجھ کوڑ ھ مغز کو بھی حقیقی رقص سے شنا سا ئی حاصل ہو سکے۔ 

بازجو مو قع کے انتظار میں تھا فورا ً بولا مور بھائی معاف کرنا اصل رقص سیکھنے میں سب سے بڑی رکا وٹ تمہارے یہ عجیب و غریب غیر ضروری پر ہیں انہیں کٹو ا نا ضروری ہے تب جا کر شا ید تمہیں اصل رقص کی مہارت حاصل ہو سکے۔ان پروں کا بوجھ اٹھا ئے تم حقیقی رقص نہیں سیکھ پا و ٔگے !

مور نے ڈ ر تے ڈ ر تے حا می بھری اور بولا اگر یہ بات ہے باز بھائی تو مجھے منظور ہے میں ابھی اپنے سارے پر کاٹ دوں گا۔ یہ کہہ کر مور نے ایک ایک کر کے اپنے پروں کو توڑ نا شر و ع کر دیا ۔با ز من ہی من میں مسکرا تا ٹہنی پر بیٹھا سب دیکھتا رہا۔کچھ دیر میں جب مور کے سب پر ٹوٹ گئے تو مور بولا ،لو باز بھائی اب بتا ؤ آگے مجھے کیا کرنا ہے ؟ باز بولا بس آگے تمہیں کچھ نہیں کرنا آگے کا کام میرا ہے۔یہ کہہ کر باز نے پوری طاقت سے ایک جست بھر ی اور سیدھا مور کی گردن کو دبوچ لیا مور بریک ڈانس کرتا ہوا آخری سا نسیں لینے لگا۔

( سلمان بخاری جاپان میں مقیم ایک معروف افسانہ نگار اور متعدد کتابوں کے مصنف ہیں)

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement

آخرت کی زندگی!

قرآن کریم اﷲجل شانہ کی آخری کتاب ہے جو سراپا حق ہے زندگی موت مابعد الموت، زندگی سے پہلے کیا تھا۔ اس زندگی کے بعد کیا ہوگا؟ تمام حقائق کو بڑے واضح آسان اور دل نشیںانداز میں بیان فرماتی ہے، حتمی اور یقینی بات کرتی ہے، جس میں ادنیٰ سا شبہ بھی نہیں۔

اسلام میں یتیموں کے حقوق

’’یتیم‘‘ اُس نابالغ بچے یا بچی کو کہا جاتا ہے کہ جس کے سر پرسے اُس کے باپ کا سایہ اُٹھ گیا ہو۔ اسلام نے مسلمانوں کو یتیم بچوں کے حقوق ادا کرنے اور اُن کے حقوق کی نگہبانی کرنے کی بڑی سختی سے تاکید کی ہے۔ یتیم بچوں کو اپنی آغوش محبت میں لے کر اُن سے پیار کرنا، اُن کو والد کی طرف سے میراث میں ملنے والے مال و اسباب کی حفاظت کرنا، اُن کی تعلیم و تربیت کی فکر کرنا، سن شعور کو پہنچنے کے بعد اُن کے مال و اسباب کا اُن کے حوالے کرنا اور انہیں اِس کا مالک بنانا اور بالغ ہونے کے بعد اُن کی شادی بیاہ کی مناسب فکر کرکے کسی اچھی جگہ اُن کا رشتہ طے کرنا، اسلام کی وہ زرّیں اور روشن تعلیمات ہیں جن کا اُس نے ہر ایک مسلمان شخص کو پابند بنایا ہے۔

سید الشہداء سیدنا حضرت امیر حمزہ ؓ

سید الشہداء سیدنا حضرت امیر حمزہ اسلام کے ان جانثاروں میں سے ہیں جن کی خدمات مینارہ نور اور روز روشن کی طرح عیاں ہیں۔ جب تک آپؓ حیات رہے آپؓ نے عملی طور پر سرکاردوعالمﷺ کے نائب کا کردار ادا فرمایا۔ غزوہ احد وبدر میں آپؓ اسلامی لشکر کے سالار رہے۔ بعثت کے چھٹے سال سے لے کر 3ہجری تک،اعلان اسلام سے لے کر غزوہ احد میں سید الشہداء کا بلند مقام ملنے تک آپؓ کی پوری حیات مستعار حفاظت مصطفی کریم ﷺ میں بسر ہوئی۔

مسائل اور ان کا حل

باجماعت نماز میں امام کی قرات میں مختلف آیات کا جواب دینے کی شرعی حیثیت سوال :امام صاحب اگرباجماعت نمازمیں اگرایسی آیات تلاوت کریں جس میں دعا کا ذکر ہویااللہ تعالیٰ کی کبریائی بیان ہویاجس میں عذاب الٰہی کا ذکرہواورمقتدی دعاکی صورت میں ’’آمین، سبحان اللہ، یا اعوذ باللہ‘‘ دل میں کہے ،کیاایساکرناجائزہے؟

حکومتی اعتماد میں اضافے کے دلائل

21 اپریل کے ضمنی انتخابات کے بعد حکومت کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ 8 فروری کے انتخابات کے بعد جب مسلم لیگ (ن) اور اس کے اتحادیوں کی حکومت قائم ہو ئی تو شہباز شریف کو ووٹ دینے والوں کو شبہ تھا کہ یہ حکومت زیادہ عرصہ نہیں چل پائے گی کیونکہ مشکل فیصلے کرنے ہوں گے ، معیشت سنبھالنا انتہائی کٹھن ہو گا، بانی پی ٹی آئی کی مقبولیت حکومت کیلئے مسلسل درد سر رہے گی، یہی وجہ ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کا ووٹ تو دیا مگر اہم ترین اتحادی جماعت وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں بنی۔

ضمنی انتخابات کا معرکہ(ن) لیگ نے سر کر لیا

ضمنی انتخابات کے حوالے سے عمومی رائے یہ رہی ہے کہ ان میں حکمران جماعت کو فائدہ ملتا ہے مگر 2018ء کے بعد اس تاثر کو دھچکا لگا ۔ اس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ اپوزیشن جماعتیں اپنے ووٹرز میں تحریک پیدا کرکے انہیں پولنگ سٹیشنز تک لے آتی تھیں،مگر حالیہ ضمنی انتخابات میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) نے ضمنی انتخابات کا معرکہ سر کر لیا۔