ذرامسکرایئے

تحریر : روزنامہ دنیا


ایک غیر حاضردماغ آدمی اپنے ڈاکٹر دوست کے پاس 4 گھنٹے گزار کر واپس جانے لگا تو ڈاکٹر صاحب نے اتفاقاً پوچھ لیا’’سنائو بھابھی کا کیا حال ہے‘‘؟

غائب دماغ آدمی یک دم چیخ اٹھا۔

’’اوہ میرے خدایا مجھے تو یاد ہی نہیں رہا، تمہاری بھابھی کو دل کا دورہ پڑا تھا اور میں تمہیں بلانے آیا ہوں‘‘۔

٭٭٭

ایک آدمی گھبرایا ہوا پولیس سٹیشن پر آیا اور انسپکٹر سے بولا’’مجھے گرفتار کر لیجیئے میں نے اپنی بیوی کے سر پر لاٹھی ماری ہے‘‘۔

انسپکٹر’’تو وہ مر گئی کیا‘‘؟

آدمی’’نہیں بلکہ وہی لاٹھی لیے میرے پیچھے آ رہی ہے‘‘۔

٭٭٭

ایک شخص نے اپنے کنجوس پڑوسی سے کہا ’’ارے کیا ہوا، اتنے لال پیلے کیوں ہو رہے ہو‘‘؟

پڑوسی نے کہا ’’ننھے نے آج جوتا پہنا تھا، میں نے اس سے کہا کہ ایک کی بجائے دو سیڑھیاں طے کر کے اوپر جانا تا کہ جوتے کا تلا کم گھسے ،لیکن وہ کم بخت تین سیڑھیاں چڑھنے لگا۔جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ پتلون پھٹ گئی‘‘۔

 

4۔ایک صاحب اپنے 6سالہ بچے کو داخلہ دلانے کے لیے سکول لے کر جا رہے تھے۔

انہوں نے بچے کو سمجھاتے ہوئے کہا’’دیکھو بیٹا میڈم آپ کی عمر پوچھیں تو 4 سال بتانا،اگر آپ نے اپنی عمر 6 سال بتائی تو سکول میں داخلہ نہیں ملے گا‘‘۔

وہ صاحب بچے کو لے کر سکول پہنچے تو میڈم نے پوچھا آپ کی عمر کیا ہے؟

بچہ معصومیت سے بولا’’گھر میں 6 سال ،سکول میں 4 سال اور ریل کے سفر کے دوران 3 سال‘‘۔

5۔پاگل مٹھائی والے سے’’یار تم کتنے سال سے جلیبیاں بنا رہے ہو‘‘؟

مٹھائی والا:  30 سال سے

پاگل:  ’’بہت افسوس کی بات ہے تم سے اب تک سیدھی جلیبی نہیں بنائی گئی‘‘۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

پاکستان کا دورہ جنوبی افریقہ:شاہین،پروٹیز کو ہوم گرائونڈ پر کلین سویپ کرنے کیلئے پر عزم

پاکستانی شاہین ون ڈے سیریز میں پروٹیز کو ہوم گرائونڈ پر کلین سویپ کرنے کو تیار ہیں۔ تیسرا اور آخری ون ڈے میچ آج جوہانسبرگ میں کھیلا جائے گا۔ گرین شرٹس نے کیپ ٹاؤن میں کھیلے گئے دوسرے ون ڈے میں مہمان ٹیم کو81 رنز کے مارجن سے شکست دے کر سیریز میں2-0 کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی ہے۔

متوازن غذا ضروری ہے!

’’مما! آج کیا پکایا ہے؟‘‘ عائشہ سکول سے واپس آئی تو آتے ہی بے تابی سے پوچھا، اسے شدید بھوک لگی تھی۔

مغرور اونٹ کی کہانی

کسی جنگل میں ایک مغرور اونٹ رہتا تھا۔ اسے اپنے لمبے قد اور چال ڈھال پر بڑا ناز تھا۔ اس کا دعویٰ تھا کہ میں سب سے اعلیٰ ہوں۔ اس کا جہاں جی چاہتا منہ اْٹھا کر چلا جاتا اور سب جانوروں سے بدتمیزی کرتا رہتا۔ کوئی جانور اگر اسے چھیڑتا تو وہ اس کے پیچھے پڑ جاتا۔ اس کے گھر کے قریب چوہے کا بل تھا اور اونٹ کو اس چوہے سے سب سے زیادہ نفرت تھی۔ وہ اس چوہے کو نہ جانے کیا کیا القابات دیتا رہتا لیکن چوہا ہنس کے ٹال دیتا تھا۔ جنگل کے سب جانور ہی اونٹ سے اس کے تکبر کی وجہ سے تنگ تھے اور چاہتے تھے کہ اسے اس کے کیے کی سزا ملے مگر ابھی تک اونٹ کو کھلی چھٹی ملی ہوئی تھی۔

پہیلیاں

ہو اگر بخار کا مارا کیوں نہ چڑھے پھر اُس کا پارہ (تھرما میٹر)

بکری میری بھولی بھالی

بکری میری بھولی بھالی بکری میری بھولی بھالی کچھ تھی بھوری کچھ تھی کالی

ذرامسکرایئے

ماں : گڈو ! میں نے پلیٹ میں کیک رکھا تھا ، وہ کہاں گیا؟ گڈو : امی مجھے ڈر تھا کہ کیک کہیں بلی نہ کھا جائے ، اس لیے میں نے کھا لیا۔ ٭٭٭