پاکستان کا دورہ جنوبی افریقہ:شاہین،پروٹیز کو ہوم گرائونڈ پر کلین سویپ کرنے کیلئے پر عزم

تحریر : محمد ارشد لئیق


پاکستانی شاہین ون ڈے سیریز میں پروٹیز کو ہوم گرائونڈ پر کلین سویپ کرنے کو تیار ہیں۔ تیسرا اور آخری ون ڈے میچ آج جوہانسبرگ میں کھیلا جائے گا۔ گرین شرٹس نے کیپ ٹاؤن میں کھیلے گئے دوسرے ون ڈے میں مہمان ٹیم کو81 رنز کے مارجن سے شکست دے کر سیریز میں2-0 کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی ہے۔

پاکستان ٹیم نے پارل میں کھیلا گیا پہلا ون ڈے 7 وکٹ سے جیتا تھاجبکہ کیپ ٹاؤن کا میچ 81 رنز سے اپنے نام کیا۔

اس سیریز کی کامیابی کے بعدپاکستان اکیسویں صدی میں جنوبی افریقہ میں تین مرتبہ ون ڈے سیریز جیتنے والی پہلی ٹیم بن گئی ہے۔ پاکستان نے 2013ء، 2021ء اور 2024ء میں جنوبی افریقہ میں ون ڈے سیریز جیتیں۔پاکستان نے جنوبی افریقہ میں مجموعی طور پر سات دو طرفہ ون ڈے سیریز کھیلی ہیں۔ مجموعی طور پر پاکستان جنوبی افریقہ میں تین یا زیادہ مرتبہ ون ڈے سیریز جیتنے والی دوسری ٹیم ہے۔ آسٹریلیا نے بھی جنوبی افریقہ میں تین مرتبہ ون ڈے سیریز جیتی ہیں۔ آسٹریلیا نے جنوبی افریقہ میں 10 سیریز کھیلیں جس میں سے وہ 1997ء، 2002ء اور 2011ء میں کامیاب رہا۔

پاکستان سے ایک روزہ میچز کی سیریز میں شکست کے بعد جنوبی افریقی ٹیم کو ایک اور دھچکا پہنچا ہے۔پاکستان سے میچ میں جنوبی افریقی کھلاڑی کو غصہ مہنگا پڑ گیا۔ جنوبی افریقہ کے کھلاڑی اوٹنیل بارٹمین انجری کی وجہ سے پاکستان کے خلاف تیسرے ون ڈے سے باہر ہوگئے ہیں، ان کی جگہ کاربن بوش کو ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے۔31 سالہ اوٹنیل بارٹمین جنوبی افریقی ٹیم میں فاسٹ بائولر ہیں، انہوں نے 4 میچز میں 6 وکٹ اپنے نام کی ہیں، پاکستان کے خلاف پہلے میچ میں نے 2 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی تھی۔

جنوبی افریقا کے کھلاڑی ہینرک کلاسن کو دوسرے ایک روزہ میچ میں آؤٹ ہونے کے بعد غصہ دکھانا مہنگا پڑ گیا۔ کیپ ٹاؤن میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ایک روزہ میچ کے دوران آؤٹ ہونے کے بعد ہینرک کلاسن نے اسٹمپ کو لات ماری تھی۔جنوبی افریقی کھلاڑی کو اس اقدام کے باعث جرمانے کے ساتھ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی)کا ڈی میرٹ پوائنٹ دیا گیا ہے۔ ہینرک کلاسن پر میچ فیس کا 15 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ انہیں آئی سی سی نے ایک ڈی میرٹ پوائنٹ دیا ہے۔ جنوبی افریقی کھلاڑی نے آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کے لیول ون کی خلاف ورزی کی، جس پر انہیں جرمانے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ہینرک کلاسن نے میچ میں 74 گیندوں پر 97 رنز کی باری کھیلی ، وہ آوٹ ہونے والے آخری کھلاڑی تھے۔ کلاسن  نے 44 ویں اوور کی پہلی گیند پر نسیم شاہ کو چھکا مارنے کی کوشش کی اور وہ باونڈری لائن پر کیچ آوٹ ہو گئے تھے۔

ایک روزہ میچ سیریز2024-25ء کے پہلے دو میچز کی بات کی جائے تو دونوں میچز میں شائقین کو اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملی اور پاکستانی کھلاڑی جو کافی عرصہ سے تنقید کی زد میں تھے نے اپنی پرفارمنس سے ناقدین کو جواب دیا ہے۔امید ہے شاہینز ٹیسٹ سیریز میں بھی عمدہ کھیل کا مظاہرہ کریں گے۔

نڈر اور بےباک۔۔۔صائم ایوب

پاکستان کے دورہ جنوبی افریقہ کے دوران پاکستانی بلے باز صائم ایوب ایک نڈر اور بے باک کھلاڑی کے طور پر ابھر کر سامنے آئے ہیں۔ دونوں ایک روزہ میچز میں انہوں نے شاندار اننگز کھیل کر سپورٹس کے پنڈتوں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے۔ پاکستانی اوپنر کی شاندار سنچری نے پارل میں جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ون ڈے میں سنسنی خیز فتح کو ممکن بنایا۔ ایک ایسا میچ جو تقریباً ہار میں بدلتا نظر آ رہا تھا، جب پاکستان 240 کے تعاقب میں شروع کے چار وکٹیں گنوا بیٹھا، صائم نے سلمان آغا کے ساتھ 141 رنز کی شراکت داری قائم کی۔ اس میچ میں صائم نے ویسٹ انڈیز کے جایہ ناز بلے باز برائن لارا کا 31سال پرانا ریکارڈ توڑ کر جنوبی افریقہ میں سینچری بنانے والے کم عمر ترین بلے باز کا ریکارڈ اپنے نام کیا۔ اس میچ میں صائم نے 10 چوکوں اور 3 چھکوں کی بدولت 109 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ 

صائم ایوب نے 2021ء میں 18 سال کی عمر میں پی ایس ایل میں اپنا ڈیبیو کیاتھا، جہاں انہوں نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے لیے اوپنر کے طور پر کچھ محتاط اننگز کھیلیں۔ اس وقت ان میں اس تباہ کن پاور ہٹنگ کی کوئی جھلک نظر نہیں آ رہی تھی جس میں وہ بعد میں تبدیل ہو گئے۔

صائم ایوب 8ایک روزہ، 27ٹی20 اور 6ٹیسٹ میچز میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں۔ ایک روزہ میچز میں وہ دو سینچریاں بھی بنا چکے ہیں اور ان کا زیادہ سے زیادہ سکور 113رنز ہے جبکہ ایک روزہ میچز میں وہ مجموعی طور پر 414رنز بنا چکے ہیں۔ٹی 20 میں ان کا مجموعی سکور 498 جبکہ ٹیسٹ میں 323ہے۔ 

سلمان آغا بہترین آل رائونڈر

سلمان آغا نے پاکستان کے دورہ جنوبی افریقہ کے دوران اپنی آل راؤنڈ کارکردگی کی بدولت پاکستان کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ۔ پہلے میچ میں پہلے چار وکٹیں لینے کے ساتھ آغاز کیا اور بعد میں 82 رنز کی ناقابل شکست اننگز کے ذریعے اختتام پذیر ہوئی۔ انہوں نے نروس لمحات میں نسیم شاہ کے ساتھ شراکت داری میں اعصاب پر قابو رکھتے ہوئے پاکستان کو تین گیندیں پہلے ہی کامیابی دلائی۔

پاکستانی آل راؤنڈر سلمان علی آغا جنوبی افریقا کیخلاف ریکارڈ قائم کرتے ہوئے  ریکارڈ بک میں نام درج کروالیا۔ وہ کسی ون ڈے میچ میں 4 وکٹیں لینے اور 80 سے زائد رنز بنانے والے ساتویں بیٹر بن گئے۔سب سے پہلے ویسٹ انڈیز کے سر ووین رچرڈز نے یہ کارنامہ 1987ء میں انجام دیا تھا، انگلینڈ کے گریم ہک نے 2000ء میں اس کارنامے کو دہرایا۔ویسٹ انڈین کرس گیل اور سری لنکا کے سنتھ جیسوریا نے 2003ء جبکہ پاکستان کے محمد حفیظ نے 2015ء یہ اعزاز حاصل کیا۔ الیاس نے 2020ء میں یہی اعداد و شمار حاصل کیے تھے۔

سلمان علی آغا 23نومبر1993ء میں لاہور میں پیدا ہوئے، 2022ء میں انٹرنیشنل کریئر کا آغاز کیا۔ وہ 17ٹیسٹ، 29ایک روزہ اور 6 ٹی 20میچز میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ 

پاکستان جنوبی افریقہ سیریز کے مایہ ناز کھلاڑی

بہترین بلے باز

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلے گئے دو ایک روزہ میچز کے بہترین بلے بازوں میں جنوبی افریقہ کے کھلاڑی کے کلاسین سر فہرست ہیں۔ جنہوں نے 183رنز بنائے ہیں اور ان کا زیادہ سے زیادہ سکور 97 ہے۔صائم ایوب 134رنز کے ساتھ دوسرے ، سلمان آغا 115رنز کے ساتھ تیسرے 96 رنز کے ساتھ چوتھے اور محمد رضوان 81رنز کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہیں۔

 بہترین بائولرز 

سیریز کے بہترین بائولرز میں پاکستان کے شاہین شاہ آفریدی سر فہرست ہیں، جنہوں نے 2میچز میں 93رنز دے کر 5وکٹس لی ہیں۔دوسرے نمبر پر موجود  سلمان آغا نے بھی5 وکٹیں لی ہیں۔ جنوبی افریقہ کے مافاکا تیسرے، پاکستانی ابرار احمد چوتھے اور جانسن پانچویں نمبر پر ہیں، تینوں نے چار چار وکٹیں حاصل کیں۔

بہترین پارٹنر شپ

اس سیریز کے دوران بہترین پارٹنر شپ کے دو ریکارڈ بنے اور دونوں ہی پاکستانی بلے بازوں نے بنائے ہیں۔ پہلی پارٹنرشپ 17دسمبر کو کھیلے گئے پہلے ا یک روزہ میچ میں بنی جو پانچویں وکٹ کی شراکت میں صائم ایوب اور سلمان آغا نے 141رنز کی بنائی۔ دوسری پارٹنر شپ 19دسمبر کو ہونے والے ایک دوسرے ایک روزہ میچ میں بابر اعظم اور محمد رضوان نے قائم کی۔ دونوں بلے بازوں نے تیسری وکٹ کی شراکت میں 115 رنز بنائے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

متوازن غذا ضروری ہے!

’’مما! آج کیا پکایا ہے؟‘‘ عائشہ سکول سے واپس آئی تو آتے ہی بے تابی سے پوچھا، اسے شدید بھوک لگی تھی۔

مغرور اونٹ کی کہانی

کسی جنگل میں ایک مغرور اونٹ رہتا تھا۔ اسے اپنے لمبے قد اور چال ڈھال پر بڑا ناز تھا۔ اس کا دعویٰ تھا کہ میں سب سے اعلیٰ ہوں۔ اس کا جہاں جی چاہتا منہ اْٹھا کر چلا جاتا اور سب جانوروں سے بدتمیزی کرتا رہتا۔ کوئی جانور اگر اسے چھیڑتا تو وہ اس کے پیچھے پڑ جاتا۔ اس کے گھر کے قریب چوہے کا بل تھا اور اونٹ کو اس چوہے سے سب سے زیادہ نفرت تھی۔ وہ اس چوہے کو نہ جانے کیا کیا القابات دیتا رہتا لیکن چوہا ہنس کے ٹال دیتا تھا۔ جنگل کے سب جانور ہی اونٹ سے اس کے تکبر کی وجہ سے تنگ تھے اور چاہتے تھے کہ اسے اس کے کیے کی سزا ملے مگر ابھی تک اونٹ کو کھلی چھٹی ملی ہوئی تھی۔

پہیلیاں

ہو اگر بخار کا مارا کیوں نہ چڑھے پھر اُس کا پارہ (تھرما میٹر)

بکری میری بھولی بھالی

بکری میری بھولی بھالی بکری میری بھولی بھالی کچھ تھی بھوری کچھ تھی کالی

ذرامسکرایئے

ماں : گڈو ! میں نے پلیٹ میں کیک رکھا تھا ، وہ کہاں گیا؟ گڈو : امی مجھے ڈر تھا کہ کیک کہیں بلی نہ کھا جائے ، اس لیے میں نے کھا لیا۔ ٭٭٭

کیا آ پ جانتے ہیں؟

٭:صرف کولاس (koalas) اور انسان ہی دنیا کے وہ جاندار ہیں جن کے فنگر پرنٹس ہوتے ہیں۔ ٭:آکٹوپس(octupus) کے تین دل ہوتے ہیں۔