مسائل اور ان کا حل

تحریر : مفتی محمد زبیر


دیر سے نماز فجرپڑھنے کی صورت میں نمازکی نیت سوال: رات بھر کام کی وجہ سے صبح کئی دفعہ اٹھنے میں مسئلہ ہوتا ہے ۔میرا آپ سے سوال یہ ہے کہ اگر فجر کی نماز وقت پر نہ پڑھ سکے بلکہ کسی وقت دیر ہوجائے اور صبح اٹھتے ہی پڑھ لی جائے تو اس کی نیت قضا ء نماز کی کرے یا ادا کی؟ (جہانزیب، راولپنڈی )

جواب: طلوع آفتاب کے بعد فجر کی نماز قضا ء ہوتی ہے لہٰذا اگر سورج طلوع ہونے کے بعد اداکی جائے تو قضاء اور پہلے کی جائے تو ادا ہوگی۔ نیز قضا ء نماز قضاء اور ادا دونوں نیتوں سے شرعاً ادا ہوجاتی ہے۔

 سونے کے دانت کا معاملہ

سوال: سونے کے دانت کا کیا حکم ہے؟ 

جواب: سونے کے دانت لگوانے کی بھی گنجائش ہے لیکن اگر چاندی سے کام چل جائے تو سونے سے پرہیز مناسب ہے۔

غیر مسلم عورت کے قبول 

اسلام اور شادی کا معاملہ

سوال: اگر کوئی شخص کسی باہر کی غیر مسلم عورت کے ساتھ شادی کرنا چاہتا ہے اور وہ عورت مسلمان بھی ہونا چاہتی ہے لیکن اس کے والدین اسے مسلمان ہونے دے رہے ہیں نہ شادی پر راضی ہیں۔ کیا ایسی صورت میں وہ عورت اپنے والدین کی رضامندی کے بغیر مسلمان ہوسکتی ہے اور شادی کرسکتی ہے؟ عورت کی عمر 32 سال ہے۔ (نصیرجوگیزئی، کوئٹہ )

جواب: کوئی بھی شخص اسلام لانے میں والدین کی رضامندی کا پابند نہیں ہے، بالخصوص جبکہ وہ عاقل بالغ ہو۔ لہٰذا اگر یہ خاتون سچے دل سے مسلمان ہونا چاہتی ہے تو اسے فورا ًاسلام قبول کرلینا چاہئے، اس کام میں دیر نہیں کرنی چاہئے۔ اس میں والدین کا راضی ہونا ضروری نہیں، پھر اسلام قبول کرنے کے بعد وہ کسی بھی مسلمان سے شرعی قانون کے مطابق نکاح کرسکتی ہے ۔

4 مہینے گزرنے کے بعد حمل

 ساقط کرانا جائز نہیں 

سوال:ایک حاملہ عورت کو ڈاکٹروں نے یہ بتایا ہے کہ بچے کی حالت بہت خراب ہے وہ گونگا، بہرہ اور اندھا ہے جبکہ پیٹ میں پانی کی تھیلیاں ہیں، کیا ایسی صورت میں حمل کو ساقط کروانا جائز ہے؟ (عبدالکبیر، لاہور)

جواب:  اگر حمل4 ماہ سے کم ہو تو عذر کی بناء پر ساقط کرانے کی گنجائش ہے تاہم اگر حمل کو 120 دن ہوجائیں تو اس مدت کے بعد حمل ساقط کرانا ناجائز اور حرام ہے کیونکہ120 دن کے بعد اس میں روح پھونک دی جاتی ہے۔ ایسی صورت میں حمل ساقط کرانا قتل شمار ہوگا۔

’’دہ دردہ ‘‘ دس ہاتھ پانی کا مفہوم  

سوال: پانی کے پاکی ناپاکی کے مسائل میں کئی کتابوں میں حوض کے بارے میں ’’دہ دردہ‘‘ کا لفظ پڑھتے ہیں۔ اس کا کیا مطلب ہے اور آج کل کے حساب سے کتنے فٹ اور کتنے انچ بنتا ہے؟ (عثمان نورالحق، کراچی )

جواب: ’’دہ در دہ‘‘ کا مطلب ہے 100 مربع ہاتھ ہے اور ایک ہاتھ ڈیڑھ فٹ کا ہوتا ہے، مجموعہ 225 مربع فٹ بنتا ہے۔ گز کے حساب سے 25 مربع گز بنتا ہے۔

نامحرم خاتون کے ساتھ تجارتی شراکت

سوال:ایک خاتون کا کسی اجنبی مرد کے ساتھ شراکت کے طور پر تجارت کی کیا شرائط ہیں؟ (طارق، تربت)

جواب: تجارت میں شراکت کیلئے مرد ہونا ضروری نہیں،لہٰذا خاتون اجنبی مرد کے ساتھ کاروباری شراکت کرسکتی ہے تاہم خاتون کو ورکنگ پارٹنرشپ سے احتراز کرنا چاہئے۔ البتہ اگر مجبوری ہو تو تمام شرعی حدود مثلاً نامحرم سے اختلاط سے بچتے ہوئے اور پردے کے اہتمام کے ساتھ کام کرنے کی گنجائش ہے نیز کاروبار میں شرعی شرائط کا لحاظ رکھنا بھی شرعاً ضروری ہے۔

سر کے بالوں کا جوڑابنانا 

سوال :بعض عورتیں سر پر بالوں کا جوڑا اس طرح باندھتی ہیں کہ بالکل اوپر چوٹی پر باندھتی ہیں، بعض گردن پر باندھتی ہیں۔ ان میں سے کونسی صورت جائز ہے ؟

جواب :عورت کا سر کے اوپرجوڑا اباندھنا  شرعاً ناجائز ہے ۔ گدی یا گردن پر بالوں کا جوڑا باندھنا شرعاً درست ہے اس میں کوئی حرج نہیں۔ (احسن الفتاویٰ ،ج8، ص 84)

4 رکعت والی نماز میں آخری رکعت 

کے بعدبھولے سے کھڑے ہوجانا

سوال: اگر 4 رکعت والی فرض نماز میں بھول کر آخری رکعت میں دوبارہ اٹھ کھڑا ہوا تو اب جو 2 رکعت مزید پڑھے گا اس میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورت پڑھے گا یا نہیں؟ (محمد فرحان، سعیدآباد)

جواب: اگر کوئی شخص قعدہ اخیرہ میں التحیات کی مقدار بیٹھ کر بھولے سے کھڑا ہو گیا تو اب اگر اگلی رکعت کا سجدہ نہیں کیا توفوراََ بیٹھ جائے اور سجدہ سہو کرکے سلام پھیر لے۔ 

اگر سجدہ کرلیا اس کے بعد یاد آیا تو اب 2 رکعت مکمل کرے اور آخر میں سجدہ سہو کرلے۔ قعدہ اخیرہ کے بعد کی 2رکعت نفل شمار ہوں گی اور ان دونوں رکعتوں میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورت بھی ملائے۔

 نمازوں کا فدیہ 

سوال: کیا کسی کی وفات ہوجائے تو اس کی چھوڑی ہوئی نمازوں کا کوئی کفارہ ہوتا ہے؟ میرے چچا کی کئی نمازیں رہ گئی ہیں انکے بچے انکی نمازوں کا فدیہ دینا چاہتے ہیں اسکی رہنمائی فرمادیں ۔

جواب: کفارہ نہیں فدیہ ہوتا ہے اور اس میں تفصیل یہ ہے کہ اگر میت نے فدیہ ادا کرنے کی وصیت کی ہو تو وارثوں پر اسکے ایک تہائی ترکہ سے فدیہ ادا کرنا واجب ہے اور اگر میت نے وصیت نہیں کی تو وارثوں پر فدیہ ادا کرنا واجب تو نہیں البتہ عاقل بالغ ورثہ اپنی خوشی سے اپنے مال میں سے ادا کردیں تو یہ اچھی بات ہے اس سے میت کا بوجھ اتر جانے کی توقع ہے۔(ھندیہ:1؍125)

اور فدیہ ہر نماز کے بدلے ایک صدقۂ فطر کے برابرہے، چونکہ وتر مستقل نماز ہے اس لئے دن رات کی 6 نمازیں ہوئیں، لہٰذا ایک دن کی نمازیں قضاء ہونے پر 6 صدقۂ فطر کے برابر فدیہ ادا کرنا ہوگا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

مدد گار رسول، یار غار و مزار، امام الصحابہ :خلیفہ اوّل، سیدنا حضرت ابوبکر صدیق ؓ

اللہ تعالیٰ کی کروڑوں رحمتیں ہوں خلیفہ اوّل سیدنا ابوبکر صدیقؓ کی ذات بابرکات پر کہ جن کے اہل اسلام پر لاکھوں احسانات ہیں۔ وہ قومیں دنیا کے افق سے غروب ہو جاتی ہیں جو اپنے محسنوں کو فراموش کر دیتی ہیں۔ آیئے آج اس عظیم محسن اُمت کی خدمات کا مختصراً تذکرہ کرتے ہیں کہ جن کے تذکرے سے ایمان کو تازگی اور عمل کو اخلاص کی دولت ملتی ہے۔

فخر رفاقت ابو بکر،فخرصداقت ابو بکر: رفیقِ دوجہاں

خلیفہ اوّل سیدنا ابو بکر صدیق ؓ کو قبل ازبعثت بھی نبی مکرم ﷺ کی دوستی کا شرف حاصل تھا اور23سالہ پورے دور نبوت میں بھی نبی مکرمﷺ کی مصاحبت کا شرف حاصل رہا۔

مکتبہ عشق کا امام سیدنا ابوبکر صدیق

سیرت سیدنا ابوبکر صدیقؓ کا بغور مطالعہ کرتے ہوئے جہاں ہم انہیں رفیق غار کے اعزاز سے بہرہ ور دیکھتے ہیں، وہاں بعد ازوفات رفیق مزار ہونے کی عظیم سعادت سے بھی آپ ؓ سرفراز دکھائی دیتے ہیں۔ آپؓ کی حیات مطہرہ میں کچھ خصائص ایسے نظر آتے ہیں جو پوری ملت اسلامیہ میں آپؓ کو امتیازی حیثیت بخشے ہیں۔

وہ جو صدیقؓ کہلایا میرے رسول ﷺ کا

خلیفہ اوّل سیدنا حضرت ابو بکر صدیقؓ وہ خوش قسمت ترین انسان ہیں کہ جن کے بارے میں حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ! ’’مجھے نبوت عطا ہوئی تو سب نے جھٹلایا مگر ابو بکر صدیقؓ نے مانا اور دوسروں سے منوایا ،جب میرے پاس کچھ نہیں رہا تو ابو بکرؓ کا مال راہِ خدا میں کام آیا۔

چالاک بھیڑ

ایک بوڑھی بھیڑ آہستہ آہستہ ایک بھیڑیے کے پاس گئی جو ایک جال میں پھنسا ہوا تھا۔

ہیرا ( ازبک لوک کہانی)

ایک کسان کو کھیت میں ہل چلاتے ہوئے ایک قیمتی ہیرا مل گیا۔ وہ سب کی نظروں سے بچا کر اسے گھر لے آیا اور اپنے گھر کی پچھلی دیوار کے ساتھ دفنا دیا۔ جب بھی اسے فرصت کے لمحے ملتے وہ زمین کھودتا ، ہیرے کو گھما گھما کے دیکھتا اور جب جی بھر جاتا تو پھر وہیں دفنا کر چلا جاتا۔