حکومت اور سیمنٹ ڈیلرز کے درمیان ڈیڈ لاک، ہڑتال 8 ویں روز میں داخل

لاہور: (دنیا نیوز) آل پاکستان سیمنٹ ایسوسی ایشن کی وِد ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف ہڑتال آٹھویں روز میں داخل ہوگئی جبکہ حکومت اور سیمنٹ ڈیلرز کے درمیان ڈیڈ لاک تاحال برقرار ہے۔

وِد ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف سیمنٹ ایسوسی ایشن کی ہڑتال کے باعث سیمنٹ کی سپلائی متاثر ہو کر رہ گئی، مارکیٹ سے سیمنٹ ختم ہونے لگا، کنسٹرکشن انڈسٹری رک گئی اور مزدور طبقہ بھی ہڑتال سے متاثر ہونے لگا ہے۔

دوسری جانب اینٹوں کی قیمت میں بھی اضافہ ہوگیا، درجہ اول اینٹ کی قیمت میں ایک ہزار روپے کا اضافہ ہوگیا، درجہ اول اینٹ کی قیمت 18 ہزار سے بڑھ کر 19 ہزار روپے ہوگئی، درجہ دوم کی اینٹ بھی 2 ہزار روپے مزید مہنگی ہوگئی، درجہ دوم اینٹ 15 ہزار سے بڑھ کر 17 ہزار روپے میں فروخت ہونے لگی، غریب کیلئے اپنا گھر بنانا خواب بن گیا۔

کنسٹرکشن مٹیریل کے تاجروں کا کہنا ہے کہ سیمنٹ کی ہڑتال ختم نہ ہوئی تو کنسٹرکشن انڈسٹری کو بریک لگ جائے گی، اینٹوں کی بڑھتی قیمت بھی کنسٹرکشن انڈسٹری پر بوجھ ڈال رہی ہے۔

ادھر مزدوروں کا کہنا ہے کہ جب سے ہڑتال شروع ہوئی، مزدوری نہیں مل رہی، گھر چلانا اب تو ناممکن ہو چکا ہے۔

کبھی ہڑتال تو کبھی مہنگا مٹیریل کنسٹرکشن انڈسٹری پر اثر انداز ہو رہا ہے جس کے باعث مہنگائی کے ہاتھوں پہلے سے ہی پریشان مزدور مزید متاثر ہوا ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں