ڈاکٹر وردا قتل کیس پر بنی جے آئی ٹی مقررہ وقت پر تحقیقات مکمل کرنے میں ناکام

ایبٹ آباد: (دنیا نیوز) ڈاکٹر وردا قتل کیس پر بنی جے آئی ٹی مقررہ وقت پر تحقیقات مکمل کرنے میں ناکام ہوگئی۔

جے آئی ٹی نے تحقیقات کیلئے مزید 3 روز کی مہلت مانگ لی، کیس سے متعلق اہم دستاویزات سامنے آگئیں، دبئی روانگی سے قبل ڈاکٹر وردا اور مرکزی ملزمہ ردا کے درمیان سونا بطور امانت رکھنے سے متعلق اسٹامپ پیپر ہوا۔

اسٹام پیپر میں 67 تولے سونا بطور امانت ردا وحید کے پاس رکھوانے کا ذکر کیا گیا۔

یاد رہے ڈاکٹر وردا کو ان کی دوست ریدہ نے 4 دسمبر 2025ء کو بینظیر شہید ڈسٹرکٹ ہسپتال ایبٹ آباد سے اغوا کیا اور بعد میں ان کے ساتھیوں ندیم، پرویز اور شمرائز کی مدد سے قتل کر دیا۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ قتل منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا تھا اور اس کی وجہ سونے کی لالچ تھی، مقتولہ ڈاکٹر نے دو سال قبل ردا کو سونا دیا تھا، جسے واپس کرنے سے ردا نے انکار کر دیا تھا۔ مسلسل مطالبات کے بعد، ردا نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر قتل کا منصوبہ بنایا۔

واقعے کے دن ردا ڈاکٹر وردہ کو اپنے زیر تعمیر گھر لے گئی تھی جہاں شمرائز، ندیم اور اورنگ زیب انتظار کر رہے تھے، ندیم نے مبینہ طور پر ڈاکٹر کو بے دردی سے قتل کیا تھا۔

ڈاکٹر وردا دو بچوں کی ماں تھیں اور اپنے والد مشتاق اور بچوں کے ساتھ رہتی تھیں جبکہ ان کے شوہر راحیل علی رضا کام کی غرض سے جنوبی کوریا میں مقیم تھے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں