مصنوعی ذہانت کی مدد سے چلنے والا جھینگے پال فارم متعارف

سنگا پور:(دنیا نیوز) سنگاپور کی کمپنی نے مصنوعی ذہانت (اے آئی سسٹم) کی مدد سے جھینگے پالنے والا فارم بنالیا۔

 کمپنی نے ایک گودام کے اندر ہی جھینگے پالنے کا فارم بنایا ہے، مصنوعی ذہانت (اے آئی سسٹم) سے چلنے والے اس نظام میں جھینگے پالنے پر لاگت بھی کم آتی ہے اور وقت بھی نصف لگتا ہے، اور سب سے اچھی بات یہ ہے کہ یہ نظام کہیں بھی لگایا جا سکتا ہے۔

خود کار طریقے سے چلنے والا فارم گودام کے ایک تجرباتی مقام پر موجود ہے،اس منصوبے کے آغاز کے دو برس بعد اس کے بانی جان ڈینر کی سربراہی میں ٹیم اسے مارکیٹ میں لے جارہی ہے۔

یہ فارم سنگاپور کی بندرگاہ کے قریب ایک گودام میں واقع ہے، جھینگے یہاں بہترین طور پر نشوونما پاتے ہیں اور روایتی کھلے فارموں کے مقابلے میں یہاں جھینگوں کو مطلوبہ سائز تک پہنچنے کیلئے نصف وقت لگتا ہے۔

مصنوعی ذہانت کا حامل ایک کمپیوٹر سسٹم مسلسل اس فارم میں مختلف چیزوں کی پیمائش اور ان میں بہتری لاتا رہتا ہے،زیر آب کیمرے جھینگے کی نشوونما پر نظر رکھتے ہیں، ٹیم اس نظام کے بارے میں اتنا ڈیٹا جمع کرتی ہے کہ اے آئی سسٹم ہی اس کا ادراک کرسکتا ہے،

فارم کے مالک اینزوایسروبی کا غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ ایسا نظام ہے جو جتنا چلے گا اتنا زیادہ بہتر ہوتا چلا جائے گا، یہ ایک طرح سے ٹیسلا کارجیسا ہے، یہاں نشوونما پانے والے جھینگوں کی پہلے ہی مناسب قیمت رکھی گئی ہے،لیکن سسٹم کا سب سے بڑا فائدہ ابھی سامنےآنا باقی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسا فارم دنیا میں کہیں بھی قائم ہو سکتا ہے اور یوں اس سے جھینگوں کی ترسیل پر اٹھنے والی لاگت ختم ہو سکتی ہے، جھینگوں کو مختلف ریستوران میں فروخت کیا جاتا ہے جہاں آنے والے گاہک تازہ جھینگوں سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں