ڈیجیٹل کرنسی کی مائننگ: روس نے دس خطوں پر پابندی عائد کردی

ماسکو: (ویب ڈیسک) روس کی حکومت نے دس خطوں اور تین دیگر علاقوں میں ڈیجیٹل کرنسی کی مائننگ پر پابندی عائد کر دی۔

روسی میڈیاکی رپورٹ کے مطابق یہ پابندی 15 مارچ 2031 تک نافذ رہے گی، یہ پابندیاں ایسے خطوں پر توانائی کی قلت کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر عائد کی گئی ہیں، یہ پابندی داغستان، انگشتیا، کبارڈینو، بلکاریا، کراچائی، سرکاشیا، شمالی اوسیشیا، چیچنیا، ڈونیٹسک اور جمہوریہ لوگانسک، زیپوریزئے اور کھیرسون کے علاقوں میں عائد کی گئی ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایاگیا ہے کہ عارضی طور پر توانائی کی کھپت میں اضافے کے دوران ارکتسک ریجن، بوریاٹیا اور ٹرانس بائیکل ریجن کے بعض علاقوں میں ڈیجیٹل کرنسی کی مائننگ پر پابندی ہے جو رواں سال یکم جنوری سے 15 مارچ تک اور آنے والے سالوں میں 15 نومبر سے 15 مارچ تک عائد ہوں گی۔

ڈیجیٹل کرنسی کی مائننگ پر پابندی والے خطوں کی فہرست ابھی تک مکمل نہیں ہے اور توانائی کی کھپت کے توازن کو برقرار رکھنے کے لئے الیکٹرک پاور سیکٹر کی ترقی پر حکومتی کمیشن کے فیصلوں کے مطابق نظر ثانی کی جا سکتی ہے۔

روسی نائب وزیر اعظم الیگزینڈر نوواک نے اس سے پہلے کہا تھا کہ اگر گورنرز کی جانب سے متعلقہ درخواست کی جائے تو ممنوعہ کان کنی والے علاقوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں