مقبوضہ کشمیر:گستاخانہ مواد کیخلاف احتجاج ،انٹرنیٹ، موبائل سروسز بند

جموں (اے پی پی)مقبوضہ کشمیر کے ضلع ڈوڈہ میں ہندوتوا کارکن کی جانب سے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد اپ لوڈ کیے جانے کے خلاف مظاہرے کئے گئے۔۔
ڈوڈہ شہر اور بھدرواہ کے علاقے میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے ۔ مظاہرین نے کہا کہ ہندوتوا تنظیم کے ایک مقامی کارکن نے قرآن کریم سے متعلق سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد اپ لوڈ کیا۔ علاقے میں صورتحال کشیدہ ہے ، انتظامیہ نے صورتحال کو قابو میں رکھنے کیلئے بڑی تعداد میں بھارتی فورسز کو تعینات کر دیا۔بھدرواہ میں مسلمانوں نے توہین آمیز کارروائی کے خلاف ہڑتال کی ۔ انتظامیہ نے مظاہروں کو مزید پھیلنے سے روکنے کیلئے ڈوڈہ شہر اور کشتواڑ میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز معطل کر دی ہیں۔ادھر ضلع کٹھوعہ کے مختلف علاقوں میں بھارتی فوج کا آپریشن مسلسل 14ویں روز بھی جاری ہے ۔ضلع کے علاقے سانیال، جوتھانہ، رام کوٹ، بلاور، بھدو، گھٹی، کوگ منڈلی، دوگن اور دیگر علاقوں میں محاصرے ، تلاشی کی کارروائیوں اور چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے ۔بھارتی فورسز نے اب تک ایک خاتون اور 2 کم عمر لڑکیوں سمیت دو درجن سے زائد افراد کو گرفتار کیا ہے ۔علاوہ ازیں قابض انتظامیہ نے ضلع رام بن میں دو کشمیریوں کی 10 کنال اور 18 مرلوں پر مشتمل زرعی اراضی ضبط کر لی ہے ۔گاؤں دلواہ کے رہائشی شریف اور موہڑہ ہرا گاؤ ں کے یونس کی اراضی کالے قانون یو اے پی اے کے تحت ضبط کی گئی۔محمد شریف کی 7کنال 3مرلے جبکہ محمد یونس کی 3کنال 15مرلے اراضی ضبط کی گئی۔