لڑکیوں کی تعلیم کیلئے عالمی معاہدہ کیا جائے،مریم نواز:ترکیہ کی یو نیورسٹیوں کو پنجاب میں کیمپس قائم کرنیکی دعوت

اناطولیہ(دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اناطولیہ ڈپلومیسی فورم میں تعلیم کی انقلابی طاقت کے عنوان سے تاریخی خطاب کرتے ہوئے تجویز دی ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم کیلئے عالمی معاہدہ تشکیل دیا جائے۔۔
، ہمارا ویژن ہے ہر بچہ سکول میں داخل ہو اور سکول میں پڑھتا رہے اور کامیابی حاصل کرے ۔ انہوں نے گرلز باہمی اشتراک کار سے تعلیمی پالیسی، تدریسی حکمت عملی او رفروغ تعلیم کے لئے اقدامات کی تجویز بھی پیش کی۔ انہوں نے ترکیہ کی اعلیٰ یونیورسٹیوں کو پنجاب میں کیمپس قائم کرنے کی دعوت دی۔ مریم نوازنے کہا ترکیہ کے ادارے پنجاب میں نوجوانوں کے لئے اعلیٰ مراکز قائم کریں ، ترکیہ سے باہمی شراکت داری اور ایکسچینج پروگرام سے روشن مستقبل کی بنیاد رکھیں گے ، ایسا مستقبل چاہتے ہیں جس پر پاکستان ہی نہیں بلکہ ترکیہ کی آئندہ آنے والی نسلیں بھی فخر کریں ،ہم اجتماعی طورپر ہر وہ کام کرسکتے ہیں جو انفرادی طورپر مشکل نظر آتا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا ترک خاتون اول کی قیادت میں فورم کا انعقاد خوش آئند امر ہے ،اناطولیہ ڈپلومیسی فورم وویمن لیڈر شپ کا کامیاب ماڈل ہے ،ہم مل جل کر تمام مسائل کے حل پر قادر ہوسکتے ہیں ،کامیابی کی داستانوں کی گونج دوسرے ممالک میں بھی سنائی دیتی ہے ۔ پاکستان کے سب سے بڑے صوبے میں خاتو ن وزیراعلی ٰکی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی ہوں ،ہماری تعلیمی پالیسی کی بنیاد انقلاب آفرین اصلاحات ہیں ،خواتین اوربچوں کے لئے تعلیم،انصاف، عزت ووقار اور مساوی مواقع ہماری اولین ترجیح ہے ،میں پنجاب میں منفرد طرز حکمرانی چاہتی ہوں جو ہر طرح موثر ہو،معاشرتی نا انصافیاں بچوں سے مکمل صلاحیتوں کے اظہار کا حق چھین لیتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے پنجاب میں سکول ایجوکیشن ریفارمز کا تاریخ ساز آغاز ہوچکا ہے ،تعلیمی اصلاحات کا مقصد محض خواندگی نہیں بلکہ لرننگ فریڈم اور روشن مستقبل بھی ہے ،تعلیمی اصلاحات کو موثر بنانے کے لئے براہ راست خود نگرانی کررہی ہوں ۔
صوبہ بھر کے 4ہزار سے زائد پرائمری سکولوں کو ایلیمنٹری لیول پر اپ گریڈ کیاجا رہاہے ،ٹیکنالوجی او ر تعلیم کو یکجا کرنے کے لئے 6ہزارسکولوں میں ڈیجیٹل لرننگ روم قائم کئے جا رہے ہیں ،بلیک بورڈ، چاک اورڈسٹر کا وقت گزر چکا اب پنجاب کے طلبہ ڈیجیٹل سکرین کے ذریعے سائنس اور ٹیکنالوجی سیکھیں گے ،میں خود کو پنجاب کی وزیراعلیٰ ہی نہیں بلکہ ایجوکیشن کی سفیر بھی سمجھتی ہوں ،گرلز ایجوکیشن معاملے میں پنجاب کی ہر طالبہ کی ماں بن کر سوچتی ہوں ۔ میرا مشن ہے غربت، صنف، پسماندہ علاقوں اور معاشرتی رکاوٹ کی وجہ سے کوئی بچہ پیچھے نہ رہ جائے ،برسوں بعد پنجاب میں اساتذہ کی ریگولر بھرتیوں کاآغاز کیاجا رہاہے ، مکمل شفافیت کے ساتھ میرٹ پر 30ہزار نئے اساتذہ بھرتی کئے جا رہے ہیں ، اساتذہ کی ٹریننگ اور نصاب تعلیم کی تیاری کے لئے مستقل ادارہ قائم کیاگیاہے ۔وزیراعلیٰ نے کہانوازشریف کے نام سے منسوب انٹرنیٹ سٹی بنایا جا رہاہے ،پنجاب کے دل میں پہلی آرٹیفشل انٹیلی جنس یونیورسٹی بھی قائم کی جا رہی ہے ۔ ہونہار سکالر شپ کا 50فیصد حصہ طالبات کو ملنے پر فخر محسوس کرتی ہوں، اس سے ہم نئے مستقبل کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔ مریم نوا نے کہا درپیش چیلنجز محض سرحدوں تک محدود نہیں بلکہ ملبے تلے بچوں کو تلاش کرنے والی فلسطینی ماں کے بارے میں سوچتے ہیں ،ہمیں سکول سے محروم کئے جانے والی افغان بچی اور سوڈانی مہاجر پر بھی سوچنا ہے ،تعصب کی زنجیروں کو توڑنے والے کشمیری بچے ہمارے ضمیر کا امتحان اور انسانیت کا بحران ہیں ،ہم اقتدار کے ایوانوں اور سڑکوں پر بے بس طبقات کی آواز بنیں گے ۔ اناطولیہ ڈپلومیسی فورم محض کارکردگی کا بوجھ نہیں بلکہ تاریخ کا وزن بھی اٹھا رہاہے ۔ وزیراعلیٰ نے کانفرنس کے شرکا کا ترک زبان میں شکریہ ادا کیا۔قبل ازیں وزیراعلیٰ مریم نواز کی ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات ہوئی۔ خاتون اول محترمہ امینے اردوان بھی موجود تھیں۔صدر اردوان نے وزیر اعلیٰ کا خیر مقدم کرتے ڈپلومیسی فورم کانفرنس میں شرکت پر شکریہ ادا کیا۔صدر اردوان نے مریم نواز سے نواز شریف کی صحت بارے دریافت کیا، نیک تمناؤں کا اظہار کرتے کہا جلد نوازشریف سے ملاقات ہوگی۔وزیر اعلیٰ نے بھی نواز شریف کی جانب سے ترکیہ کے صدر کے لیے خیر سگالی کا پیغام پہنچایا اور ترکیہ کے دورے کی دعوت دینے پر شکریہ ادا کیا۔