ٹرمپ کے ٹیرف سے معاشی تباہی سرمایہ کاروں کے کھربوں ڈالر ڈوب گئے تیل کی قیمتیں مزید 4 فیصد گر گئیں : سٹاک مارکیٹس کریش ، پاکستان میں تاریخی مندی
واشنگٹن ،اسلام آباد ،لندن ،برلن،پیرس(اے ایف پی، نامہ نگار ،مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے نیا ٹیرف عائد کرنے سے دنیا بھر میں معاشی تباہی مچ گئی ، سرمایہ کاروں کے کھربوں ڈالر ڈوب گئے ، عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں مزید 4 فیصد گر گئیں۔۔۔
کئی ممالک کی سٹاک مارکیٹس کریش ہو گئیں ، پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تاریخی مندی ریکارڈ کی گئی۔جاپان ، سنگا پور ،تائیوان ،بھارت،چین ،امریکا،جرمنی ، فرانس، آسٹریلیا ، خلیجی ممالک سمیت دنیا بھر کے اکثر ملکوں میں شدید مندی کا رجحا ن رہا ۔تفصیلات کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دنیا کے مختلف ممالک پر عائد کیے گئے حالیہ ٹیرف کے اثرات امریکی ، ایشیائی اور خلیجی ممالک کی سٹاک مارکیٹ کی طرح پاکستان میں بھی دکھائی دئیے ۔پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروبار ایک گھنٹہ روکنا پڑا ، مارکیٹ دوبارہ کھلی تو مزید نیچے آگئی،کاروباری ہفتے کے آغاز کے پہلے ہی روز ابتدا سے شدید مندی دیکھنے میں آئی ، ایک موقع پر 100 انڈیکس 6287 کی کمی کے ساتھ 112504 پوائنٹس پر ٹریڈ کرتا دیکھا گیا جس کے بعد کاروبار کو روک دیا گیا۔ بعد ازاں ٹریڈنگ میں تھوڑی بہتری آنے کے بعد کاروبار بحال ہوا ،تاہم کاروبار کے اختتام پر 100 انڈیکس 3882 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 114909 پوائنٹس پر بند ہوا۔حصص بازار میں 71 کروڑ شیئرز کے سودے 43 ارب روپے میں طے ہوئے جبکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن 474 ارب روپے کم ہوکر 14001 ارب روپے ہے ۔
یاد رہے گزشتہ کاروباری ہفتے کے آخری روز سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس 146 پوائنٹس کی کمی کیساتھ ایک لاکھ 18 ہزار 791 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا تھا۔گزشتہ روز ایشیائی مارکیٹ میں بھی شدید مندی دیکھی گئی، جاپان کا نکئی انڈیکس 9 فیصد نیچے آیا جبکہ ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ میں 8 فیصد گراوٹ ہوئی۔بھارت،تائیوان ،سنگاپور،چین ،امریکا،جرمنی ، فرانس،آسٹریلیا اور خلیجی ممالک سمیت دنیابھر کے اکثر ملکوں میں مندی کا رجحان رہا ۔سب سے زیادہ ہانگ کانگ کی سٹاک مارکیٹ میں12.9فیصد کمی واقع ہوئی۔ ہانگ کانگ میں ایچ ایس بی سی اور سٹینڈرڈ چارٹرڈ کے شیئرز کی قیمت میں بالترتیب 15 اور 18 فیصد کمی واقع ہوئی ۔چین کی شنگھائی کمپوزٹ میں آٹھ فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے ،انڈیا کی حصص مارکیٹس نفٹی 50 اور سینسیکس بالترتیب چار اور 3.7 فیصد گری ہیں،جنوبی کوریا کی شیئر مارکیٹ 5.2 فیصد کم ہوئی ،تائیوان اور سنگاپور کی مارکیٹوں میں بالترتیب 9.7 اور 7.5 فیصد کمی واقع ہوئی ہے ۔ ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف سے ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن بھی متاثر ہوئی ہے ۔امریکی میڈیا کے مطابق بٹ کوائن کی قیمت میں بھی 10 فیصد کی نمایاں کمی ہوئی ہے اور اس کی قیمت 78 ہزار امریکی ڈالر سے نیچے آ گئی ہےتجزیہ کار جبران سردار نے بتایا کہ گذشتہ ہفتے اگرچہ عالمی سطح پر سٹاک مارکیٹوں میں مندی تھی تاہم پاکستان کی سٹاک ایکسچینج میں تیزی رہی جس کی وجہ حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان تھا۔انھوں نے کہا عالمی سطح پر سٹاک مارکیٹوں میں مندی کا اثر پاکستان سٹاک ایکسچینج میں آنا تھا جو گزشتہ روز آیا ہے ۔ جبران نے کہا
جاپان اور ایشیاکی دوسری مارکیٹوں میں کاروبار منفی ہے ، پاکستان سٹاک ایکسچینج بھی اسی رجحان کے زیر اثر ہے ۔امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے اقدامات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ بیماری کے علاج کیلئے کبھی کبھی تلخ دوا دینی پڑتی ہے ۔ ٹرمپ نے کہا کہ چین، یورپی یونین اور دیگر کے ساتھ بڑے مالیاتی خسارے کے مسئلے کو حل کرنے کا واحد راستہ ٹیرف ہے ۔انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر دعویٰ کیا کہ صدر بائیڈن کے اقتدار کے دوران خسارے میں جو اضافہ ہوا ہے اس کو بہت جلد پلٹ دیا جائے گا۔ٹرمپ کا کہنا تھا ایک دن لوگوں کو احساس ہو جائے گا کہ امریکہ کیلئے ٹیرف بہت خوبصورت چیز ہے ۔انہوں نے شہریوں کو تسلی دی کہ کمزور نہ ہو، بیوقوف نہ بنو، گھبراہٹ کا شکار ہونے والوں میں شامل نہ ہو، مضبوط، حوصلہ مند بنو اور صبر کرو، عظمت نتیجہ بنے گی۔ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر امریکیوں کے لیے پیغام میں لکھا کہ امریکا کے پاس کچھ ایسا کرنے کا موقع ہے جو دہائیوں پہلے ہو جانا چاہیے تھا۔علاوہ ازیں ٹرمپ نے چین کو مزید 50 فیصد اضافی محصولات کی دھمکی دیدی ،امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اگر چین نے 34فیصد جوابی ٹیر ف واپس نہ لیا تواس پر مزید ٹیرف لگے گا ۔
ایک اعلیٰ چینی اہلکار نے کہا ہے کہ بیجنگ امریکی فرموں کے مفادات کا تحفظ کرے گا ۔نائب وزیر تجارت لنگ جی کا کہنا تھا چین تاجروں کیلئے امید بھری زمین ہے ۔امریکی کمپنیوں سمیت کاروباری اداروں کے جائز حقوق اور مفادات کا مضبوطی سے تحفظ کرتے ہیں۔یورپی یونین کے سربراہ ارسلا وان ڈیر لیین کا کہنا ہے کہ امریکی صنعتی سامان کے لیے صفر کے بدلے صفر ٹیرف کی پیشکش کی ہے ۔انہوں نے کہا ہم امریکا کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں جیسا کہ ہم نے بہت سے دوسرے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ کامیابی کے ساتھ معاملات طے کئے ہیں ۔یورپ ہمیشہ اچھے معاہدے کے لیے تیار رہتا ہے ۔ادھر گزشتہ روز یورپی یونین کے وزرائے تجارت کا لکسمبرگ میں اجلاس ہوا۔ اس موقع پر ای یو ٹریڈ کمشنر نے کہا کہ امریکی مصنوعات پر جوابی محصولات عائد کرنے کی تیاری کرلی ہے ۔ محصولات کی فہرست پر یورپی پارلیمنٹ میں 9 اپریل کو ووٹنگ ہوگی۔ حتمی فہرست 15 اپریل کو منظور ہوگی جس کے بعد امریکی مصنوعات پر یورپی ٹیکسوں کا نفاذ شروع ہو جائے گا، اجلاس میں ٹرمپ کے عائد کردہ ٹیرف پر امریکا سے بات چیت پر بھی اتفاق ہوا۔ ٹرمپ کی جانب سے اضافی ٹیرف عائد کیے جانے کے اعلان کے بعد سے وال سٹریٹ سے منسلک دیگر فرموں نے بھی اپنی کساد بازاری سے متعلق پیش گوئیوں پر نظر ثانی کی ہے ۔
جے پی مورگن کی پیشگوئی ہے کہ اب امریکا اور عالمی معیشتوں میں 60 فیصد تک گراوٹ کا امکان ہے ۔مستقبل میں امریکی معیشت میں نمایاں سست روی کا ایشیائی برآمدات پر بڑا گہرا اثر پڑے گا کیونکہ امریکا خطے میں تیار ہونے والی مصنوعات اور اشیا کے لیے ایک اہم منڈی ہے ۔سرمایہ کاری فرم وینگارڈ سے منسلک ایشیا پیسیفک کے چیف اکانومسٹ کیان وانگ کا کہنا ہے کہ امریکی ٹیرف میں اضافے کا نقصان ایشیا کو برداشت کرنا پڑ رہا ہے ۔ایشیا میں ویتنام سے لے کر بنگلہ دیش اور پاکستان تک کے ممالک برآمدی منڈی کے طور پر امریکا پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں۔یاد رہے گذشتہ ہفتے ٹرمپ کی جانب سے ویتنام پر 46 فیصد، بنگلہ دیش پر 37 فیصد جبکہ پاکستان پر 29 فیصد اضافی ٹیرف کے ساتھ ساتھ 100سے زائد ممالک پر نیا ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔امریکی محکمہ تجارت میں بین الاقوامی تجارت کے سابق انڈر سیکرٹری فرینک لاون کا کہنا ہے کہ ایشیا کو اس ہنگامے کی وجہ سے زیادہ نقصان پہنچنے کا امکان ہو سکتا ہے کیونکہ ایشیا دیگر منڈیوں کے مقابلے امریکا کو زیادہ برآمدات بھیجتا ہے ۔
یاد رہے کہ گذشتہ جمعہ کو عالمی سٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان مزید گہرا اس وقت ہوا جب چین کی جانب سے بھی امریکی مصنوعات پر جوابی ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا گیا۔امریکی سٹاک مارکیٹ کے تینوں بڑے انڈیکس میں 5 فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی جبکہ ایس اینڈ پی 500 مجموعی طور پر چھ فیصد کر گِرا، اور یہ 2020 کے بعد سے امریکی سٹاک مارکیٹ کے لیے بدترین لمحہ رہا۔اسی طرح برطانیہ میں ایف ٹی ایس ای 100 تقریباً پانچ فیصد تک گِرا، یہ گذشتہ پانچ برسوں میں سب سے بڑی کمی تھی۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی منڈی میں پٹرولیم کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل کریں گے ، اس حوالے سے کئی آپشنز زیر غور ہیں ۔پیر کو میری ٹائم کے شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی ہے ، کئی ماہ سے اس پر کام جاری تھا، حالیہ کمی زراعت ، صنعت ، تجارت ، برآمد کنندگان اور گھریلو صارفین سمیت سب کیلئے فائدہ مند ہے ، آنے والے مہینوں میں اس حوالے سے مزید بہتر نتائج سامنے آئیں گے ۔
ہماری مقامی صنعت بجلی کی قیمتوں میں کمی سے مقابلے کی پوزیشن میں آ جائے گی، ان کی پیداواری لاگت کم ہوگی، روزگار کے مواقع بڑھیں گے ، برآمدات بڑھیں گی ۔ انہوں نے کہا حالیہ دنوں میں تیل کی عالمی منڈی میں قیمتیں نمایاں طور پر کم ہوئی ہیں ۔ اس کا دیرپا فائدہ اٹھانے کیلئے سوچ بچار اور ضروری اقدامات کر رہے ہیں ۔ اس حوالے سے کئی آپشنز زیر غور ہیں۔ بجلی کی قیمتوں میں بھی عوام کو اس کا فائدہ منتقل کیا، اب بھی معیشت اور عوام کے مفاد میں فیصلے کریں گے ۔