پاکستانی فلموں کے چائلڈ سٹارز،ننھے فنکاروں نے اپنی بہترین اداکاری سےفلم بینوں کے دلوں پر راج کیا

تحریر : عبدالحفیظ ظفر


ایک زمانہ تھا جب پاکستان اور بھارت کی فلموں میں چائلڈ سٹارز اہم کردار ادا کرتے تھے۔ خداداد صلاحیتوں کے حامل ان ننھے اداکاروں نے اپنی فطری اداکاری سے لاکھوں لوگوں کو متاثر کیا۔ بھارت میں دیسی ڈیسائی، رتن کمار، ماسٹر راجو، جگل راج ہنس اور درشیل سفاری نے اپنی زبردست اداکاری سے فلم بینوں کے دل جیت لئے۔

رتن کمار کو عظیم ترین چائلڈ آرٹسٹ کہا جاتا ہے۔ انہوں نے بھارت میں ’’بیجو باورا‘‘، ’’بوٹ پالش‘‘، ’’دوبیگھہ زمین‘‘، ’’بہت دن ہوئے‘‘ اور ’’جاگرتی‘‘ جیسی فلموں میں اپنی فطری اداکاری سے فلم بینوں کے دل موہ لئے۔ ’’بوٹ پالش‘‘ اور ’’دو بیگھہ زمین‘‘ میں رتن کمار کی اداکاری نے لوگوں کو رلا دیا تھا۔ ان دونوں فلموں میں سنگین غربت دکھائی گئی تھی۔ رتن کمار نے بلراج ساہنی اور مدھو بالا کے ساتھ کام کیا تھا۔ پھر وہ پاکستان آ گئے اور یہاں بھی کچھ فلموں میں چائلڈ سٹار کے طور پر متاثر کن کام کیا۔ وہ نیلو کے ساتھ فلم ’’ناگن‘‘ میں ہیرو کے طور پر جلوہ گر ہوئے۔ یہ فلم باکس آفس پر بہت کامیاب رہی لیکن اس کے بعد ان کی کوئی فلم کامیاب نہ ہو سکی۔

رتن کمار کا اصل نام نذیر علی رضوی تھا۔ ان کے بھائی وزیر علی پاکستانی فلموں کے ہدایت کار تھے۔ ان کی ذاتی فلم ’’داستان‘‘ میں رتن کمار نے ہیرو کا کردار ادا کیا لیکن یہ فلم بھی ناکام ہوئی۔ رتن کمار 70کی دہائی کے بعد امریکہ چلے گئے۔ غالباً دو برس پہلے امریکہ میں ہی ان کا انتقال ہو گیا۔

رتن کمار کو 1952ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’’بیجو باورا‘‘ سے شہرت ملی۔ انہوں نے اس فلم میں بھارت بھوشن کے بچپن کا کردار ادا کیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ اس فلم میں بیجو کے کردار کیلئے پہلے دلیپ کمار کو پیشکش کی گئی تھی لیکن انہوں نے انکار کیا تھا۔ جب یہ فلم سپرہٹ ہوئی تو دلیپ کمار کو پچھتاوا ہوا۔ بہرحال ایسا تو پھر ہوتا ہے۔ ہم اپنے قارئین کی اطلاع کیلئے بتا رہے ہیں کہ دلیپ کمار نے مجموعی طور پر دس فلموں میں کام کرنے سے انکار کیا تھا اور دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ ساری فلمیں باکس آفس پر کامیاب ہوئیں۔ ایک اور حیران کن بات یہ ہے کہ چائلڈ سٹارز جوان ہو کر جب ہیرو کے طورپر جلوہ گر ہوئے تو کامیاب نہ ہو سکے۔ رتن کمار اور جگل راج ہنس کی مثالیں دی جا سکتی ہیں۔ بھارت کے چائلڈ سٹار ماسٹر راجو بہت اچھے چائلڈ سٹار تھے لیکن بڑے ہو کر وہ ٹی وی ایکٹر بن گئے۔ اسی طرح ’’تارے زمیں پر‘‘ میں درشیل سفاری نے کمال کی اداکاری کی تھی لیکن اُس کے بعد وہ ایک دم گوشہ گمنامی میں چلے گئے۔

پاکستانی فلموں کے ایک کامیاب چائلڈ سٹار ماسٹر مراد نے خاصی فلموں میں کام کیا۔ وہ اُردو اور پنجابی دونوں زبانوں کی فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھاتے تھے۔ مشہور پنجابی فلم ’’مرزا جٹ‘‘ میں انہوں نے اعجاز کے بچپن کا کردار ادا کیا تھا اور ان پر یہ مشہور گیت ’’نکے ہندیاں دا پیار‘‘ فلمبند ہوا تھا۔ فلم ’’میری بھابھی‘‘ میں بھی ان کی اداکاری کو بہت پسند کیا گیا تھا۔ انہوں نے زیادہ تر محمد علی، سدھیر، اعجاز اور حبیب کے بچپن کے کردار ادا کئے۔ آج کل ان کے بارے میں کچھ معلوم نہیں کہ وہ کہاں ہیں اور کیا کر رہے ہیں۔ وہ ٹی وی ڈراموں میں بھی کبھی نظر نہیں آئے۔

اب ہم بات کرتے ہیں پاکستان کے ایک شاندار چائلڈ آرٹسٹ ماسٹر خرم کے بارے میں۔ فلم ’’پہچان‘‘ سے ماسٹر خرم کو پہچان ملی۔ پرویز ملک کی اس خوبصورت فلم میں ندیم، شبنم، صبیحہ خانم، قوی خان اور منور سعید نے اہم کردار ادا کئے تھے۔ ’’پہچان‘‘ میں ماسٹر خرم نے اپنی اداکاری سے بے شمار لوگوں کو اپنا گرویدہ بنا لیا۔ یہ فلم 1975ء میں ریلیز ہوئی۔ اس کے بعد 1981ء میں پرویز ملک نے اپنی ایک اور باکمال فلم ’’قربانی‘‘ میں ندیم اور شبنم کے ساتھ ماسٹر خرم کو کاسٹ کیا۔ بلاشبہ اس فلم کو ندیم کی بہترین فلموں میں سے ایک کہا جاتا ہے۔ ندیم نے اس فلم میں یادگار اداکاری کا مظاہرہ کیا۔ ان کے ساتھ ماسٹر خرم نے بھی بڑی جاندار اداکاری کی۔ اس فلم میں ماسٹر خرم، ندیم اور شبنم کے بیٹے کے طور پر سامنے آتے ہیں۔ ویسے تو شبنم اور افضال احمد کی اداکاری کو بھی سراہا گیا لیکن سب سے زیادہ قابل تحسین اداکاری ندیم اور ماسٹر خرم کی تھی۔ ماسٹر خرم نے جذباتی مناظر میں اتنی اچھی اداکاری کی کہ فلم بینوں کی آنکھیں اشکبار ہو گئیں۔ 1984ء میں ماسٹر خرم کی دو فلمیں ’’کامیابی‘‘ اور ’’راجہ رانی‘‘ ریلیز ہوئیں۔ ان دونوں فلموں میں بھی انہوں نے اپنی اداکاری کا معیار برقرار رکھا۔ بعد میں ان کا بھی کچھ پتہ نہ چلا۔ جوانی کی سرحد میں داخل ہوئے تو کسی فلم یا ٹی وی ڈرامے میں نظر نہیں آئے۔ آج کل وہ کہاں ہیں اور کیا کر رہے ہیں، اس بارے کوئی اطلاع نہیں۔

ماسٹر مشتاق بھی ایک بہت اچھے چائلڈ سٹار تھے۔ 1953ء میں انہوں نے فلم ’’میرا کیا قصور‘‘ میں کام کیا اور ہر طرف اُن کی شہرت کا ڈنکا بج گیا۔ اس فلم کے گیت بہت پسند کئے گئے۔ خاص طور پر ’’میں تجھے ڈھونڈوں کہاں، گھر تیرا مجھے معلوم نہیں، پیاری بھابھی،بھابھی نہیں تو میری ماں ہے‘‘۔ ماسٹر مشتاق نے ایک اور فلم ’’حکومت‘‘ میں بھی خوبصورت اداکاری کی۔ ان کا بھی بعد میں کچھ پتہ نہ چلا۔ ٹی وی کے مشہور اداکار قاضی واجد نے بھی چائلڈ سٹار کی حیثیت سے 1957ء میں فلم ’’بیداری‘‘ میں کام کیا۔ جب بڑے ہوئے تو فلم ’’تم سا نہیں دیکھا‘‘ میں جلوہ گر ہوئے جو 1974ء میں نمائش کیلئے پیش ہوئی۔ نعیمہ گرج اداکارہ نینا کی بیٹی ہیں اور انہوں نے 1962ء میں ہدایتکار ایس سلیمان کی فلم ’’باجی‘‘ میں کام کیا تھا۔ ہدایت کار اقبال کاشمیری نے بھی ایک فلم ’’یکے والی‘‘ (1957ء)میں چائلڈ سٹار کی حیثیت سے کام کیا تھا۔ ان کے بیٹے فیصل اقبال نے بھی چند فلموں میں متاثر کن اداکاری کی۔ خاص طور پر فلم ’’بھابھی دیاں چوڑیاں‘‘ میں فیصل اقبال کی اداکاری کو بہت پسند کیا گیا۔ ایک اور چائلڈ سٹار تھے پرویز راہی یہ سلطان راہی کے بچپن کا کردار ادا کرتے تھے۔ فلم ’’شیر خان‘‘ میں ان کی اداکاری کو خواب سراہا گیا۔

مذکورہ بالا چائلڈ سٹارز کے علاوہ کچھ اور چائلڈ سٹار بھی تھے جنہوں نے صرف ایک ایک فلم میں کام کیا۔ ان میں ماسٹر روفی، بے بی نجمہ،  ماسٹر شہباز اور گڈو شامل ہیں۔جگنو نے دو فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔

ہم نے اس مضمون میں صرف ان چائلڈ سٹارز کا ذکر کیا ہے جنہوں نے پاکستانی فلموں میں اداکاری کی۔ جہاں تک ٹی وی ڈراموں کا تعلق ہے تو ان میں بھی کئی چائلڈ سٹارز نے اپنی خوبصورت اداکاری سے لوگوں کے دل جیتے ہیں۔ اس مضمون میں اُن کا ذکر نہیں کیا گیا لیکن اس حقیقت میں کوئی شبہ نہیں کہ ٹی وی ڈراموں میں بہت سے ننھے اداکاروں نے اپنی فطری صلاحیتوں کا مظاہرہ کر کے یہ ثابت کیا ہے کہ اگر فن سے اُن کی لگن جاری رہی تو وہ ایک دن بڑے اداکار بنیں گے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement

عدم برداشت: معاشرے کی تباہی کا سبب

(اے پیغمبرؐ) یہ اللہ کی بڑی رحمت ہے کہ آپ اِن لوگوں کیلئے بہت نرم مزاج واقع ہوئے، اگر کہیں تندخو اور سنگدل ہوتے تو یہ سب تمھارے گردوپیش سے چھٹ جاتے(القرآن) قرآن پاک میں تمسخر اڑانے،برے القابات سے پکارنے اور طعنہ زنی سے منع کیا گیا ہے

صلح حدیبیہ،بیعت رضوان

’اے محمد(ﷺ)ہم نے آپ کو کھلی اور واضح فتح عطا فرمائی‘‘(سورۃ الفتح) ماہ ذوالقعدہ میں ہونے والا سبق آموزایک تاریخی معاہدہ صلح حدیبیہ کی وجہ سے جو لوگ اپنا اسلام ظاہر نہیں کر سکتے تھے وہ اعلانیہ طور پر اپنا اسلام ظاہر کرنے اور اس پر عمل کرنے لگے

ماہِ ذی القعدہ کے فضائل و احکام

ذی قعدہ اُن چار عظمت والے مہینوں میں شامل ہے جن کی عظمت و بزرگی اسلام سے پہلے بھی تھی اور اسلام کے بعد بھی ہے

مسائل اور ان کا حل

مکروہ اوقات میں سجدہ تلاوت اداکرنا سوال:کیاسجدہ تلاوت مکروہ اوقات میں ادا کیاجاسکتاہے؟ جواب:جب آیت سجدہ غیر مکروہ وقت میں پڑھی گئی ہو توسجدہ تلاوت کی ادائیگی مکروہ اوقات میں جائز نہیں۔اگر مکروہ اوقات میں ہی آیت سجدہ پڑھی گئی تو پھر مکروہ وقت میں سجدہ تلاوت جائز ہے۔ (وفی الھندیہ)

گرینڈڈائیلاگ کی بازگشت!

ملک میں گرینڈ ڈائیلاگ کی باز گزشت سنائی دے رہی ہے ، جہاں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کو سیاسی مذاکرات شروع کرنے کی پیشکش کی گئی وہیں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے ملکی مسائل کے حل کیلئے سیاستدانوں کو ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے کا مشورہ دیا جارہا ہے۔

جماعتی قیادت میں تبدیلی

مسلم لیگ( ن) میں جماعتی قیادت کی تبدیلی کا عمل شروع ہے جس کیلئے 18مئی کو ایگزیکٹو کمیٹی اور 28مئی کو جنرل کونسل کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے پارٹی صدارت سے یہ کہتے ہوئے استعفٰی دے دیا ہے کہ 2017ء میں نوازشریف سے غیر قانونی طور پر وزارت عظمیٰ اور ان کی پارٹی صدارت چھینی گئی تھی اور پارٹی صدارت نوازشریف نے امانتاً مجھے سونپی تھی،