بچوں میں گھر کے بنے کھانوں سے رغبت پیدا کریں

تحریر : عابدہ ارشاد


موجودہ دور میں بچوں کی تربیت ایک پیچیدہ اور اہم موضوع بن چکی ہے۔ موجودہ دور کی تیز رفتار ترقی، ٹیکنالوجی کا بڑھتا ہوااستعمال اور معاشرتی تبدیلیوں نے بچوں کی زندگی میں نئے مسائل کو جنم دیا ہے۔ مائوں کیلئے یہ ضروری ہے کہ وہ ان مسائل کو سمجھیں اور ان کا مناسب حل تلاش کریں تاکہ بچوں کی شخصیت کو صحیح معنوں میں پروان چڑھایا جا سکے۔

ایک زمانہ تھا کہ بچے بھرے خاندان میں پرورش پاتے تھے۔ اب وہ محدود ہو کر رہ گئے ہیں۔ ضروری ہے کہ حقیقی رشتے اور معاشرتی تعلقات کو فروغ دینے میں ان کی مدد کی جائے۔ انہیں دوستوں اور خاندان کے ساتھ وقت گزارنے کے مواقع فراہم کریں اور سوشل میڈیا کے استعمال کو محدود کریں۔

تعلیمی دبائو

 زیادہ نمبروںکے حصول کی دوڑ میں بچے ذہنی دبائو کا شکار ہو رہے ہیں، جس سے ان کی ذہنی صحت پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں جبکہ بچوں پر غیر ضروری تعلیمی دبائو ڈالنے کے بجائے ان کی دلچسپیوں اور صلاحیتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تعلیمی منصوبہ بندی کرنی چاہئے۔ اساتذہ اور سرپرستوں کو چاہئے کہ وہ بچوں کے سیکھنے کے عمل کو مزیدار اور دلچسپ بنائیں تاکہ وہ تعلیم کو بوجھ نہ سمجھیں۔ بچوں کی سیکھنے کی صلاحیت کے مطابق انہیں پڑھائیں۔

معاشرتی تعلقات کی کمی

 سوشل میڈیا اور دیگر آن لائن سرگرمیوں کی وجہ سے بچوں کے حقیقی زندگی کے معاشرتی تعلقات کمزور پڑ گئے ہیں۔ دوستوں اور خاندان کے ساتھ وقت گزارنے کے بجائے بچے ورچوئل دنیا میں زیادہ وقت صرف کر رہے ہیں۔ حقیقی رشتے اور معاشرتی تعلقات کو فروغ دینے میں ان کی مدد کی جائے۔ انہیں دوستوں اور خاندان کے ساتھ وقت گزارنے کے مواقع فراہم کریں ۔

ٹیکنالوجی کا حد سے زیادہ استعمال

بچے کمپیوٹر، موبائل فونز، ٹیبلٹس اور ویڈیو گیمز کی وجہ سے جسمانی سرگرمیوں سے دور ہو رہے ہیں، جو ان کی صحت اور نشوؤنما پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔والدین، خاص طور پر مائوں کو بچوں کے ٹیکنالوجی کے استعمال پر نظر رکھنی چاہئے اور ان کیلئے وقت کی حدود مقرر کرنی چاہئے۔ انہیں مختلف جسمانی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ترغیب دینی چاہئے۔

اخلاقی قدروں کا زوال

 میڈیا اور انٹرنیٹ پر موجود مواد کی وجہ سے بچے صحیح اور غلط کی تمیز کھو بیٹھے ہیں۔لہٰذا بچوں کو اخلاقی قدروں کی تعلیم دینا بہت ضروری ہے۔ مائوں کو چاہئے کہ وہ بچوں کو صحیح اور غلط کی تمیز سکھائیں اور انہیں اخلاقی کہانیوں اور عملی مثالوں کے ذریعے اخلاقی قدروں کی اہمیت سے آگاہ کریں۔

غذائی مسائل

 جنک فوڈ اور غیر صحت بخش کھانوں کا زیادہ استعمال بچوں کی جسمانی صحت کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ موٹاپا اور دیگر صحت کے مسائل عام ہو چکے ہیں۔مگر بچوں کو صحت بخش غذا کھانے کی عادت ڈالنی چاہئے۔ جنک فوڈ کے استعمال کو محدود کریں اور انہیں گھر کے بنے ہوئے کھانے کی اہمیت بتائیں۔ مائوں کو بچوں کے کھانے پینے کی عادتوں پر نظر رکھنی چاہئے اور انہیں صحتمند کھانوں کی طرف راغب کرنا چاہئے۔ 

 عصر حاضر کے بچوں کے مسائل کو سمجھنا اور ان کا حل تلاش کرنا مائوں کی ذمہ داری ہے۔ بچوں کی صحت مند نشوؤنما اور شخصیت سازی کیلئے ضروری ہے کہ ہم ان مسائل کا ادراک کریں اور ان کے مناسب حل تلاش کریں۔ اس سے نہ صرف بچوں کی زندگی بہتر ہوگی بلکہ معاشرہ بھی بہتر انداز میں پروان چڑھے گا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

مسلمانوں کے باہمی تعلقات اور حقوق و فرائض

’’مومن (دوسرے) مومن کیلئے عمارت کی مانند ہے کہ اس کا ایک حصہ دوسرے حصہ کو تقویت دیتا ہے‘‘ (صحیح بخاری) ’’تم اہل ایمان کو ایک دوسرے پر رحم کرنے، آپس میں محبت کرنے اور ایک دوسرے سے شفقت کے ساتھ پیش آنے میں ایک جسم کی مانند دیکھو گے، جس کے ایک عضو کو اگر تکلیف پہنچے تو سارا جسم بے قرار ہو جاتا ہے ‘‘ (صحیح بخاری)

دعوت دین کے تقاضے

ابن اسحاق کے مطابق حضرت سویدؓ بن صامت حج کے لیے یثرب سے مکہ آئے۔ ان کے حسب نسب، جسمانی قوت اور شعر وشاعری میں پختگی کے باعث ان کی قوم انہیں ’’الکامل‘‘ کہتی تھی۔ رسول اللہﷺ نے انہیں اسلام کی دعوت دی تو کہنے لگے: ’’غالباً آپؐ کے پاس جو کچھ ہے وہ اسی سے ملتا جلتا ہے جو میرے پاس ہے‘‘۔

قیام الیل:صالحین کا شعار

قیام الیل (تہجد) سے مراد رات کے پچھلے حصے میں اٹھ کر اللہ کے حضور جھک کر نوافل ادا کرنا ہے۔ یہ وہ نفل ہیں جس کیلئے حکم خداواندی موجود ہے۔ اُمت مُسلمہ کو یہ حکم آقائے کائناتﷺ نے دیا ہے۔ آپﷺ نے صحابہ کرام ؓکو اس کی تلقین بھی کی اور ترغیب بھی دی۔ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے نبی کریمﷺ کو اس طرح سے حکم دیا ’’رات کے کچھ حصے میں تہجد کی نماز پڑھا کرو، یہ خاص آپﷺ کیلئے ہے، عنقریب آپﷺ کا رب آپﷺ کو مقام محمود پر کھڑا کرے گا‘‘ (سورہ بنی اسرائیل،آیت 97 )۔

مسائل اور ان کا حل

گزشتہ زکوٰۃ اور قربانی ادا کرنے کا طریقہ سوال : آپ کیاکہتے ہیں ان مسائل کے بارے میں : (1)خاتون Aنے خاتون Zکے ساتھ کمیٹی ڈالی، 2سال میں 50ہزارجمع ہوئے آخری کمیٹی خاتون Zنے بطورقرض 3 سال کے وعدہ پر خاتون Aسے مانگ لئے اورانہوں نے یہ پیسے مکان بنانے پرلگادیئے۔

آئینی ترمیم،کھیل آخری مراحل میں

کھیل آخری اوور میں داخل ہو چکا ہے۔ حکومت 18سے 25اکتوبر کے درمیان آئینی ترامیم کرنے کی ٹھان چکی ہے، جن میں سب سے بڑی ترمیم آئینی عدالت کا قیام ہے۔ آئینی عدالت کے قیام کی وجہ سپریم کورٹ آف پاکستان کو حاصل بہت سے اختیارات ہیں جو حکومت 25اکتوبر کے بعد سپریم کورٹ کے پاس نہیں رکھنا چاہتی۔ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کے بقول آئندہ چند ہفتوں میں آٹھ فروری کے انتخابات کا آڈٹ ہونے کا خدشہ ہے جس کے بعد معاملات انتہائی سنگین ہو سکتے ہیں۔

پی ٹی آئی احتجاج پر مصر کیوں؟

پاکستان میں اگلے دس روز کو ملک میں سرمایہ کاری اور معاشی مستقبل کے حوالے سے اہم قرار دیا جارہا ہے۔ سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری کی قیادت میں سرمایہ کاروں کا ایک وفد پاکستان پہنچا ہے جس کے بارے کہا جا رہا ہے کہ یہ دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں پیش رفت کا باعث ہوگا جبکہ چینی وزیراعظم 14اکتوبر کو اسلام آباد پہنچ رہے ہیں جہاں وہ دو طرفہ تعلقات اور معاشی حوالے سے اہم اقدامات کے بعد15 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔