بچوں میں گھر کے بنے کھانوں سے رغبت پیدا کریں
موجودہ دور میں بچوں کی تربیت ایک پیچیدہ اور اہم موضوع بن چکی ہے۔ موجودہ دور کی تیز رفتار ترقی، ٹیکنالوجی کا بڑھتا ہوااستعمال اور معاشرتی تبدیلیوں نے بچوں کی زندگی میں نئے مسائل کو جنم دیا ہے۔ مائوں کیلئے یہ ضروری ہے کہ وہ ان مسائل کو سمجھیں اور ان کا مناسب حل تلاش کریں تاکہ بچوں کی شخصیت کو صحیح معنوں میں پروان چڑھایا جا سکے۔
ایک زمانہ تھا کہ بچے بھرے خاندان میں پرورش پاتے تھے۔ اب وہ محدود ہو کر رہ گئے ہیں۔ ضروری ہے کہ حقیقی رشتے اور معاشرتی تعلقات کو فروغ دینے میں ان کی مدد کی جائے۔ انہیں دوستوں اور خاندان کے ساتھ وقت گزارنے کے مواقع فراہم کریں اور سوشل میڈیا کے استعمال کو محدود کریں۔
تعلیمی دبائو
زیادہ نمبروںکے حصول کی دوڑ میں بچے ذہنی دبائو کا شکار ہو رہے ہیں، جس سے ان کی ذہنی صحت پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں جبکہ بچوں پر غیر ضروری تعلیمی دبائو ڈالنے کے بجائے ان کی دلچسپیوں اور صلاحیتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تعلیمی منصوبہ بندی کرنی چاہئے۔ اساتذہ اور سرپرستوں کو چاہئے کہ وہ بچوں کے سیکھنے کے عمل کو مزیدار اور دلچسپ بنائیں تاکہ وہ تعلیم کو بوجھ نہ سمجھیں۔ بچوں کی سیکھنے کی صلاحیت کے مطابق انہیں پڑھائیں۔
معاشرتی تعلقات کی کمی
سوشل میڈیا اور دیگر آن لائن سرگرمیوں کی وجہ سے بچوں کے حقیقی زندگی کے معاشرتی تعلقات کمزور پڑ گئے ہیں۔ دوستوں اور خاندان کے ساتھ وقت گزارنے کے بجائے بچے ورچوئل دنیا میں زیادہ وقت صرف کر رہے ہیں۔ حقیقی رشتے اور معاشرتی تعلقات کو فروغ دینے میں ان کی مدد کی جائے۔ انہیں دوستوں اور خاندان کے ساتھ وقت گزارنے کے مواقع فراہم کریں ۔
ٹیکنالوجی کا حد سے زیادہ استعمال
بچے کمپیوٹر، موبائل فونز، ٹیبلٹس اور ویڈیو گیمز کی وجہ سے جسمانی سرگرمیوں سے دور ہو رہے ہیں، جو ان کی صحت اور نشوؤنما پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔والدین، خاص طور پر مائوں کو بچوں کے ٹیکنالوجی کے استعمال پر نظر رکھنی چاہئے اور ان کیلئے وقت کی حدود مقرر کرنی چاہئے۔ انہیں مختلف جسمانی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ترغیب دینی چاہئے۔
اخلاقی قدروں کا زوال
میڈیا اور انٹرنیٹ پر موجود مواد کی وجہ سے بچے صحیح اور غلط کی تمیز کھو بیٹھے ہیں۔لہٰذا بچوں کو اخلاقی قدروں کی تعلیم دینا بہت ضروری ہے۔ مائوں کو چاہئے کہ وہ بچوں کو صحیح اور غلط کی تمیز سکھائیں اور انہیں اخلاقی کہانیوں اور عملی مثالوں کے ذریعے اخلاقی قدروں کی اہمیت سے آگاہ کریں۔
غذائی مسائل
جنک فوڈ اور غیر صحت بخش کھانوں کا زیادہ استعمال بچوں کی جسمانی صحت کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ موٹاپا اور دیگر صحت کے مسائل عام ہو چکے ہیں۔مگر بچوں کو صحت بخش غذا کھانے کی عادت ڈالنی چاہئے۔ جنک فوڈ کے استعمال کو محدود کریں اور انہیں گھر کے بنے ہوئے کھانے کی اہمیت بتائیں۔ مائوں کو بچوں کے کھانے پینے کی عادتوں پر نظر رکھنی چاہئے اور انہیں صحتمند کھانوں کی طرف راغب کرنا چاہئے۔
عصر حاضر کے بچوں کے مسائل کو سمجھنا اور ان کا حل تلاش کرنا مائوں کی ذمہ داری ہے۔ بچوں کی صحت مند نشوؤنما اور شخصیت سازی کیلئے ضروری ہے کہ ہم ان مسائل کا ادراک کریں اور ان کے مناسب حل تلاش کریں۔ اس سے نہ صرف بچوں کی زندگی بہتر ہوگی بلکہ معاشرہ بھی بہتر انداز میں پروان چڑھے گا۔