ذرامسکرایئے
احمد( احسن سے): ’’ یہ کتاب بہت دلچسپ ہے۔ تم نے کتنے کی لی؟‘‘۔ احسن: ’’ جس وقت میں نے یہ لی تھی، اس وقت دکان دار، دکان پر نہیں تھا‘‘۔ ٭٭٭
ایک پاگل نے دوسرے سے کہا’’ لوگ ہمیں پاگل کیوں کہتے ہیں‘‘؟
دوسرے پاگل نے جواب دیا’’ لوگوں کو دفع کر، یہ لے لیموں، لسی بنا‘‘۔
٭٭٭
ایک بوڑھا (ڈاکٹر سے)’’ جناب! میں رات بھر جاڑے سے کانپتا رہا ہوں، بخار بھی ہو گیا ہے‘‘۔
ڈاکٹر:’’ کیا دانت بھی بجتے رہے ہیں‘‘۔
بوڑھا:’’ بجتے رہے ہوں گے، مجھے پتا نہیں چلا کیوں کہ وہ تو میں نے اتار کر الماری میں رکھ دیئے تھے۔
٭٭٭
باجی (ننھی سے)’’ تم آنکھیں بند کرکے مٹھائی کیوں کھا رہی ہو؟‘‘
ننھی’’ اس لئے کہ امی نے مٹھائی کی طرف دیکھنے سے منع کیا ہے‘‘۔
ڈاکٹر (مریض سے)’’ اب آپ خطرے سے باہر ہیں، پھر بھی آپ اتنا کیوں ڈر رہے ہیں‘‘؟
مریض(بے چارگی سے)’’ جس ٹرک سے میرا ایکسڈنٹ ہوا اس کے پیچھے لکھا ہوا تھا’’ زندگی رہی تو پھر ملیں گے‘‘۔
………
ایک بے وقوف( اپنے دوست سے)’’ کسی نے میری بھینس چرا لی ہے، مگر اسے کوئی فائدہ نہیں ہوگا‘‘۔
دوست’’ وہ کیوں‘‘؟
’’ اس لئے کہ آج صبح ہی میں نے اس کا دودھ نکال لیا تھا‘‘۔