نیا سال آیا
خزانے مُسرت کے برساتا آیا ہر اِک گام اٹھلاتا ، بل کھاتا آیا ستاروں کی تابانیاں ساتھ لایانیا سال آیا نیا سال آیا
کھلے پھول ، کلیو ں پہ رنگ آ گیا ہے
گلستاں کو یہ کون مہکا گیا ہے
محبت کے نغمات ہمراہ لایا
نیا سال آیا نیا سال آیا
اُمنگیں مسرت کی چھانے لگی ہیں
بہاریں گلستاں میں آنے لگی ہیں
خزانے مسرت کے ہمراہ لایا
نیا سال آیا نیا سال آیا
نئی چال ہو گی، نئی بات ہو گی
یہاں دن کی صورت میں ا ب رات ہو گی
بہاروں نے نغمہ خوشی کا سُنایا
نیا سال آیا نیا سال آیا
تفکر کی ہر سمت شمعیں جلا دو
جہا لت کے گھر کا چراغ اب بجھا دو
لو پھر جھوم جانے کا اب دور آیا
نیا سال آیا نیا سال آیا
کسی کو نہ غم کوئی سبطین ؔ ہو گا
میسر ہر اِک دل کو سُکھ چین ہو گا
قدم ہم نے پھر اپنا آگے بڑھایا
نیا سال آیا نیا سال آیا