آج کا پکوان: تندوری چکن پیزا

تحریر : منیراکرن


اجزاء :سالم مرغی ایک عدد، پسی ہوئی لال مرچ ایک کھانے کا چمچ، پسا ہوا لہسن، تل دو دو کھانے کے چمچ، اوسٹرسوس، لیموں کا رس تین تین کھانے کے چمچ، تیار باربی کیو مصالحہ، سفید سرکہ چھ چھ کھانے کے چمچ، نمک حسب ذائقہ

ساس کے اجزاء : پیاز(چوپ کی ہوئی) آدھا عدد، ٹماٹر پیوری ایک پیالی، پسا ہوا لہسن ایک کھانے کا چمچ، کٹی ہوئی لال اور کالی مرچ آدھا آدھا چائے کا چمچ ، تیل دو کھانے کے چمچ، نمک حسب ذائقہ

ٹاپنگ کے اجزاء: شملہ مرچ، ٹماٹر(باریک کٹے ہوئے) ایک ایک عدد، کھمبی، زیتون (باریک کٹے ہوئے) آدھا، آدھا پیالی، موزریلا پنیر کدوکش 400 گرام

ترکیب:مکھن کے علاوہ باقی تمام اجزاء ملا کر مرغی پر پکالیں۔ مرغی کو پلاسٹک میں لپیٹ کر دو گھنٹوں کے لئے فرج میں رکھ دیں پھر اسٹیمر میں پکا کر نکالیں۔ مرغی پر مکھن لگائیں اور پہلے سے گرم اوون میں 180 سینٹی گریڈ پر دس منٹ تک پکا کر نکال لیں۔ اس کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کاٹ لیں۔ تھوڑے سے نیم گرم پانی میں خمیر اور چینی ملا کر پندرہ منٹ کے لئے رکھ دیں۔ میدے میں بیکنگ پاؤڈر، خمیر اور نمک ملا کر گوندھیں اور چار گھنٹوں کے لئے چھوڑ دیں۔ آٹے کو تھوڑی دیر تک اور گوندھیں، پھر روٹی بیل کر پیزا پین میں سیٹ کردیں۔ ساس پین میں تیل گرم کر کے پیاز سنہری کریں۔ پھر ساس کے تمام اجزاء  ملا کر تیل اوپر آنے تک پکا کر چولہا بند کردیں۔ روٹی پر ساس، شملہ مرچ، ٹماٹر، کھمبی، مرغی، زیتون اور پنیر کی تہہ لگا کر پہلے سے گرم اوون میں 180 سینٹی گریڈ پر پندرہ منٹ منٹ تک پکا کر نکل لیں۔

 

مچھلی کی کڑھی

اجزاء : مچھلی کا گوشت ایک کلو،گھی ایک کپ، ہلدی چائے کا چمچہ، پیاز 50گرام، ادرک/ لہسن (پیسٹ) ایک کھانے کا چمچہ، سرخ مرچ حسب ضرورت، بیسن 125 گرام، ہری مرچیں 6عدد، ہرا دھنیا، پو دینہ چند پتیاں، دہی دو کپ، نمک، سفید زیرہ حسب منشاء

ترکیب: لہسن ،پیاز اور ادرک کو چھیل کر باریک کاٹ لیں۔ مچھلی کے گوشت کے چھوٹے ٹکڑے کر لیں اس کے بعد فرائی پین میں گھی ڈال کر چولہے پر رکھیں اس میں ہری مرچیں، ہرا دھنیا، پو دینہ، ہلدی، سرخ مرچیں، نمک، پیاز، ادرک، لہسن کو اچھی طرح بھون لیں۔ بیسن کو پانی میں گھول کر بھنے ہوئے مصالحے میں ڈال دیں اور دہی ڈال کر اچھی طرح مکس کر یں اور اس مکس آمیزے کو چولہے پر رکھ دیں۔ مچھلی کے ٹکڑوں پر نمک اور لہسن لگا کر کچھ دیر رکھا رہنے دیں اس کے بعد کڑاہی میں ڈیپ فرائی کر لیں۔ مچھلی کے تلے ہوئے ٹکڑوں کو دہی اور بیسن کے مکس آمیزہ میں ہلکی آنچ پر پکائیں جب کڑھی گاڑھی ہو جائے تو چولہے سے نیچے اتار لیں اور زیرے کا بھگار لگائیں مچھلی کی مزیدار کڑھی تیار ہے۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

ستائیسویں ترمیم کیوں ضروری ہے؟

ملک میں اب ستائیسویں آئینی ترمیم کی باتیں ہونے لگی ہیں۔ حکومت اور اس کے اتحادیوں کی اس پر مشاورت بھی ہوئی ہے مگر ستائیسویں ترمیم کرنے سے متعلق ابھی حتمی فیصلہ ہونا باقی ہے۔

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب و قطر اہم کیوں؟

وزیراعظم شہبازشریف معاشی چیلنجز کو ہدف سمجھتے ہوئے اس حوالے سے کوشش کا کوئی موقع ضائع نہیں کرتے۔بے شک معاشی مضبوطی ہی ملک کی بقا و سلامتی کی ضامن ہے۔

کراچی، احوال اور مسائل

کیسی عجیب بات ہے کہ کچھ لوگ مفروضوں، فرضی کہانیوں، سنی سنائی باتوں اور جھوٹ پر یقین میں زندگی گزاردیتے ہیں۔ پولیو ویکسین کی بات ہو یا کورونا وائرس کا معاملہ ہو، ہر چیز میں اپنے خلاف سازش ڈھونڈ لیتے ہیں۔

وزیر اعلیٰ کا پلڑا بھاری

پشاورایک بارپھر پاکستان تحریک انصاف کی سرگرمیوں کا گڑھ بن گیا ہے۔ اس بار بانی پی ٹی آئی خود تو یہاں نہیں لیکن اُن کی اہلیہ بشریٰ بی بی وزیراعلیٰ ہاؤس کی مہمان ہیں۔ اپنی حکومت کے خاتمے کے بعد بانی پی ٹی آئی نے پشاور کو سیاسی سرگرمیوں کا گڑھ بنایاتھا۔

ترقی امن کی ضامن

بلوچستان میں قیام امن کیلئے ضروری ہے کہ احساسِ محرومی کو تیز رفتار ترقی کے ذریعے ختم کرنے کے اقدامات کئے جائیں۔صوبے کے بھٹکے ہوئے نوجوانوں کو قومی دھارے میں لانے کیلئے روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں،عوام کو ترقی کے عمل میں شراکت دار بناکر صوبے کے وسائل کو ان کی فلاح کیلئے استعمال کیا جائے۔یہ وقت اور حالات کا تقاضا ہے۔

علاقائی نہیں قومی سیاست کی ضرورت

آزاد جموں و کشمیر کے مختلف حلقوں میں ایک نئی علاقائی سیاسی جماعت کے قیام کی باتیں ہو رہی ہیں۔ ڈیڑھ سال قبل جب سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس کو توہین عدالت کے کیس میں نااہل قرار دے کر وزارت عظمیٰ سے ہٹا یا گیا تھا اور پی ٹی آئی میں فارورڈ بلاک بناکر چوہدری انوار الحق کو وزیر اعظم بنایا گیا تھا تو اس وقت بھی چوہدری انوار الحق کی قیادت میں ایک نئی سیاسی جماعت کے قیام کو مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کی قیادت کی مداخلت پر آخری لمحات میں روک دیا گیا تھا۔