ذرامسکرایئے
سا ئنس ٹیچر: آکسیجن اور کاربن کے ملنے سے کیا ہوتا ہے ؟ شاگرد : وہی ہوتا ہے جو منظور خدا ہوتا ہے۔ ٭٭٭
بچہ (والدہ سے) امی ! آج سکول میں ایک تقریب تھی اور سب نے مجھے گانا گانے کیلئے کھڑا کر دیا۔
والدہ: شاباش، پھر تم نے کیا کیا؟
بچہ: امی ! میں نے بھی قومی ترانہ پڑھ کر سب کو کھڑا کر دیا۔
٭٭٭
ایک پڑوسن نے دوسری پڑوسن سے ایک کتاب پڑھنے کیلئے مانگی۔
دوسری پڑوسن : بہن میں کتاب دیا نہیں کرتی، یہاں بیٹھ کر جتنی چاہیں پڑھ لیں۔
چند روز بعد دوسری پڑوسن پہلی کے گھر گئی اور جھاڑو مانگی۔
پہلی نے کہا : بہن میں کسی کو جھاڑو نہیں دیا کرتی ، آپ کو جتنی جھاڑو دینی ہو، یہاں میرے گھر میں دے دیجیے۔
٭٭٭
ایک شخص (ٹیلی فون پر) کون بول رہا ہے؟
جواب آیا: میں بول رہا ہوں۔
پہلا شخص : کتنی عجیب بات ہے، ادھر بھی میں ہی بول رہا ہوں۔
٭٭٭
استاد صاحب کمرہ جماعت میں طلبہ کو سمجھاتے ہوئے کہہ رہے تھے کہ محنت کر کے آدمی جو چاہے بن سکتاہے، آپ لوگ محنت کے بل بوتے پر اپنی تمام خواہشات پوری کر سکتے ہیں۔
ایک طالب علم نے کھڑے ہو کر کہا:مگر جناب میرے ابو کہتے ہیں کہ میرے خواہش کبھی پوری نہیں ہو سکتی۔
تمہاری کیا خواہش ہے؟استاد نے پو چھا۔
جناب میں لیڈی ڈاکٹر بننا چاہتاہوں۔ شاگرد نے معصومیت سے جواب دیا۔
٭٭٭
٭٭٭