بچوں کے دلچسپ جملے

تحریر : اسد بخاری


میں ایک دوست کے ہاں ڈنر پر مدعو تھا، ڈنر تھوڑا لیٹ تھا اس لیے مجھے سخت بوریت ہو رہی تھی۔ اتنے میں اُن کی 6 سالہ بیٹی کھیلتے کھیلتے میرے قریب آئی اور اپنے ہاتھ میں پکڑی ٹافی میری طرف لہرا کر بولی ’’کھائیں گے؟‘‘۔

 میں نے مسکراتے ہوئے اثبات میں سرہلایا اور منہ کھول دیا۔ اْس نے اطمینان سے ٹافی کا ریپر کھولا اور ٹافی میرے منہ میں ڈالنے کی بجائے اپنے منہ میں ڈال کر چٹخارے لیتے ہوئے بولی ’’مزیدار ہے ناں؟‘‘۔ سیچوئیشنل کامیڈی کے اتنے اچھے مظاہرے نے مجھے ایک دم فریش کر دیا۔

میں جب بھی کسی بچے سے گفتگو کرتا ہوں تو ایسے ایسے تخلیقی جملے سننے کو ملتے ہیں کہ ہنس ہنس کر برا حال ہوجاتاہے۔میرے ہمسائے میں ایک صاحب ہیں جن کے سر پر 60سال کی عمر میں بھی گھنے بال ہیں، ایک دن ان کی پوتی مجھ سے پوچھنے لگی ’’انکل۔میرے دادا امیر ہیں کہ غریب؟‘‘ میں نے پیار سے کہا ’’بھئی آپ کے دادا بہت امیر ہیں‘‘۔ منہ بنا کر بولی ’’سر سے تو نہیں لگتے‘‘!!!

 ایک دفعہ میری چھوٹی بھانجی کہنے لگی’’ماموںمیں نے میکڈونلڈ جانا ہے‘‘۔ میں نے اس کے بالوں میں ہاتھ پھیرا ’’ٹھیک ہے، لے جاتا ہوں لیکن پہلے میکڈونلڈ کے سپیلنگ بتاؤ‘‘کچھ دیر سوچ کر بولی ’’رہنے دیں،کے ایف سی چلتے ہیں!‘‘

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

اُستاد دامن:ہنگامہ خیز شاعر

اُن کا تحت اللفظ میں پڑھنے کا انداز انتہائی پرجوش اور ولولہ انگیز ہوتا تھا 1938ء سے 1946ء تک استاد دامن کی شاعری اور شہرت کا سنہری دور تھا

پنجابی شاعری کی اصناف

ہر زبان کی شاعری متنوع اصناف کی حامل ہوتی ہے۔ یہی حال پنجابی زبان کا ہے جس کا شمار دنیا کی دس بڑی زبانوں میں ہوتا ہے۔ قیام پاکستان کے بعد مشرقی پنجاب انڈیا کا حصہ بنا اور مغربی پنجاب پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ بن گیا۔

پاکستان اپنے اصولی موقف پر قائم:چیمپئنز ٹرافی:معاملہ لٹک گیا

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی2025ءکا ایونٹ جو 19 فروری سے 9 مارچ تک پاکستان میں شیڈول ہے بھارت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے ایک تنازع کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ پاکستان میزبانی کے اپنے اصولی موقف پر سختی سے ڈٹا ہوا ہے، جس کے بعد بھارت نے مزید وقت مانگ لیا ہے۔ اسی لئے گزشتہ روز ہونے والا آئی سی سی کا اجلاس بھی نہ ہو سکا اور ذرائع کے مطابق اب یہ اجلاس اگلے 48 گھنٹوں میں ہونے کا امکان ہے۔

فیڈرل ویمنز باسکٹ بال ٹورنامنٹ

پاکستان میں باسکٹ بال کا کھیل روز افزوں ترقی کر رہا ہے۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ آج کل نہ صرف قومی اور صوبائی سطح پر باسکٹ بال کے متواتر ٹورنامنٹس اور دیگر مقابلے ہو رہے ہیں بلکہ ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں بھی اس کھیل کے ایونٹس کا انعقاد ہو رہا ہے۔

دوستی ہو تو ایسی

کامران اور عمر کی دوستی پوری کالونی میں مشہور تھی۔ دونوں ایک دوسرے پر جان چھڑکتے تھے۔ سب کامران کو پیار سے کامی کہتے تھے۔ ایک دفعہ عمر، ٹیچر سے پانی پینے کا پوچھ کر گیا لیکن پھر اس کی واپسی نہیں ہوئی۔ جوں جوں وقت گزر رہا تھا، کامی پریشان ہو رہا تھا۔ چھٹی کے وقت کامی، عمر کے گھر گیا اور کہا ’’ آنٹی! عمر، ٹیچر سے پانی کا پوچھ کر گیا تھا لیکن واپس نہیں آیا، کیا وہ گھر آ گیا ہے؟‘‘۔ اس بات سے عمر کے گھر والے پریشان ہو گئے۔

کریلا

کریلا میرا نام بچو! کریلا میرا نام سبزی میں ہے خاص مقامگہرا ہرا ہوں میں خوش رنگ