شاہینوں کا مشن آسٹریلیا و زمباوے

تحریر : محمد ارشد لئیق


انگلینڈ سے ٹیسٹ سیریز جیتنے کے بعد شاہینوں نے بلند حوسلے کے ساتھ ’’مشن آسٹریلیا و زمبابوے ‘‘ کا آغاز کر دیا، شاہین کا پہلا پڑائو آسٹریلیا میں ہے جہاں 3 ایک روزہ اور 3 ٹی 20میچ کھیلے گی۔ سیریز کا باقاعدہ آگاز کل سے میلبورن میں ہو گا، جہاں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا ایک روزہ میچ کھیلا جائے گا۔

 پاکستان کیلئے آسٹریلیا سیریز ایک کڑز امتحان ہے کیونکہ پاکستان آج تک آسٹریلیا سے آسٹریلیا میں کوئی بھی سیریز نہیں جیتا ہے۔ اسی لئے سابق کپتان وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا میں کنڈیشنز مشکل ہوتی ہیں ، پاکستان کی یہاں سیریز آسان نہیں ہو گی، ایک بھی ون ڈے جیت جاتے ہیں تو یہ بہت بڑی کامیابی ہے جبکہ ٹی ٹوئنٹی سیریز اچھی ہو گی۔

پاکستان وائٹ بال کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا میں کبھی نہیں جیتے لیکن ہمیشہ ایسا نہیں ہوتا رہے گا، تاریخ بدلے گی۔قوم ڈرے نہیں کہ ہم ہار جائیں گے، مثبت سوچے۔انہوں نے کہا کہ کپتانی اعزاز اور ایک چیلنج ہے۔ کبھی کپتانی کی خواہش ظاہر نہیں کی لیکن وہ یہ ذمے داری اچھی طرح نبھائیں گے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی نے محمد رضوان کو ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا کپتان بنانے کا اعلان کیا تھا۔

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان اب تک 108 ایک روزہ میچ کھیلے جا چکے ہیں جن میں سے 70 میں آسٹریلیا کو جبکہ 34 میں پاکستان کا کامیابی ملی ہے۔ 3میں بغیر نتیجہ کے ختم ہوئے جبکہ ایک میچ برابر قرار دیا گیا۔

پاکستان ٹیم آسٹریلیا میں تین ون ڈے اور تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کھیلے گی جبکہ دورہ زمبابوے میں بھی تین ون ڈے اور تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلے جائیں گے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق دورہ زمبابوے کیلئے بابر اعظم، نسیم شاہ اور شاہین آفریدی کو آرام دیا جائے گا ۔زمبابوے کے دورے کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ کے پرفارمرز کو زیادہ اہمیت دی گئی ہے۔انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں شکست کے بعد سابق کپتان بابراعظم، شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ کو ڈراپ کیا گیا تھا تاہم اب انہیں دورہ آسٹریلیا کے موقع پر سکواڈ میں شامل کرلیا گیا ہے۔دورہ زمبابوے کیلئے تینوں کھلاڑیوں کو آرام دیا گیا ہے۔

جبکہ وائٹ بال ٹیموں کے کپتان کا اعلان چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کریں گے۔

دورہ آسٹریلیا کے لیے ون ڈے اسکواڈ میں بابر اعظم، عبداللہ شفیق، محمد رضوان، صائم ایوب، سلمان علی آغا، شاہین شاہ آفریدی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ عامر جمال، عرفات منہاس، فیصل اکرم، حارث رؤف، کامران غلام اور محمد حسنین بھی ٹیم کا حصہ ہیں۔

حسیب اللہ، محمد عرفان خان، نسیم شاہ بھی ون ڈے اسکواڈ کا حصہ ہوں گے۔

 

ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ

پی سی بی نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کا بھی اعلان کر دیا۔

ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں بابر اعظم، عرفات منہاس، حارث رؤف، حسیب اللہ اور جہانداد خان شامل ہیں جبکہ عباس آفریدی، محمد رضوان، محمد عرفان خان، نسیم شاہ اور عمیر بن یوسف بھی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ کا حصہ ہیں۔

اس کے علاوہ صاحبزادہ فرحان، سلمان علی آغا، شاہین شاہ آفریدی، صائم ایوب، سفیان مقیم اور عثمان خان ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں شامل ہیں۔

محمد رضوان آسٹریلیا کے تمام میچز اور زمبابوے میں صرف ون ڈے میچوں میں دستیاب ہوں گے۔

آسٹریلیا کے لیے ون ڈے سکواڈ میں بابر اعظم، عبداللہ شفیق، محمد رضوان، صائم ایوب، سلمان علی آغا، شاہین شاہ آفریدی شامل ہیں۔

اس کے علاوہ عامر جمال، عرفات منہاس، فیصل اکرم، حارث رؤف، کامران غلام اور محمد حسنین بھی ٹیم کا حصہ ہیں جبکہ حسیب اللہ، محمد عرفان خان، نسیم شاہ بھی ون ڈے سکواڈ کا حصہ ہوں گے۔

خیال رہے کہ آسٹریلیا مین چار سے 10 نومبر تک پاکستانی ٹیم تین ون ڈے انٹرنیشنل کھیلے گی اور 14 سے 18 نومبر تک ٹی20 انٹرنیشنل میچز میں آسٹریلیا کے مدمقابل ہوگی۔

دورہ? آسٹریلیا کے بعد پاکستانی ٹیم زمبابوے جائے گی جہاں پر 24 سے 28 نومبر تک دونوں ٹیموں کے درمیان تین ون ڈے انٹرنیشنل میچز شیڈول ہیں جس کے بعد یکم دسمبر سے 5 دسمبر تک 3 ٹی20 میچز کھیلے جائیں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے نئے ہیڈ کوچ کا اعلان کردیا۔

پی سی بی کے مطابق گیری کرسٹن کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد اب جیسن گلیسپی کو دورہ ا?سٹریلیا کے لیے  وائٹ بال کرکٹ ٹیم کاہیڈکوچ مقرر کردیا گیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے سابق ہیڈ کوچ گیری کرسٹن کا استعفیٰ بھی قبول کر لیا ہے۔

اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ گیری کرسٹن کے استعفیکے بعد نئیکوچ پر مشاورت کی گئی ہے اور  سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید کے ساتھ معاملات آخری مراحل میں داخل ہوچکے ہیں، وہ بھی ہیڈ کوچ کے لیے مضبوط امیدوار تھے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے گیری کرسٹن کے روییکو دیکھتے ہوئے نئیکوچ کا ٹاسک دے دیا تھا۔

کچھ ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ آسٹریلیا سیریز میں عبوری ہیڈ کوچ کے لیے جیسن گلیسپی پہلی چوائس ہیں،گلیسپی کو آسٹریلیاکے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچزکی اضافی ذمہ داری سونپی جاسکتی ہے۔

اس کے علاوہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ثقلین مشتاق بھی وائٹ بال کوچ کے مضبوط امیدوار ہیں، کپتان محمد رضوان نے ثقلین مشتاق کی رائے دی ہے۔

ذرائع کے مطابق گلیسپی نے انکار کیا تو ہیڈ کوچ کے لیے پی سی بی مینٹور ثقلین مشتاق کا نام سامنے آسکتا ہے۔

دورہ آسٹریلیا

ون ڈے

عامر جمال، عبداللہ شفیق،عرفات منہاس،بابر اعظم،فیصل اکرم، حارث رئوف،حسیب اللہ(وکٹ کیپر)،کامران غلام، محمد حسنین، محمد رضوان(وکٹ کیپر)، عرفان خان، نسیم شاہ ، صائم ایوب، سلمان علی آغا، شاہین شاہ آفریدی۔

 ٹی 20

عرفات منہاس،بابر اعظم،،حارث رئوف، حسیب اللہ(وکٹ کیپر)، جہاں داد خان، عباس آفریدی، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، عرفان خان، نسیم شاہ  عمر بن یوسف، صاحبزادہ فرحان، سلمان علی آغا، شاہین شاہ آفریدی، سفیان مقیم، عثمان خان

دورہ زمبابوے

ون ڈے

عامر جمال، عبداللہ شفیق،ابرار احمد،احمد دانیال، فیصل اکرم،حارث رئوف،حسیب اللہ(وکٹ کیپر)،کامران غلام، محمد حسنین، محمد رضوان(وکٹ کیپر)، عرفان خان، صائم ایوب، سلمان علی آغا،شاہنواز دھانی، طیب طاہر

ٹی 20  

حمد دانیال،عرفات منہاس،حارث رئوف، حسیب اللہ(وکٹ کیپر)، جہاں داد خان، عباس آفریدی،محمد حسنین، عرفان خان، عمیربن یوسف، قاسم اکرم، صاحبزادہ فرحان، سلمان علی آغا،سفیان مقیم، طیب طاہر، عثمان خان

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

مغربی قوتیں اور پاکستانی سیاسست

نئی امریکی انتظامیہ اور اس کے عہدیداروں کے پاکستانی سیاست میں چرچے ہیں۔ نو منتخب امریکی صدر کے نمائندہ برائے خصوصی مشن رچرڈ گرینیل کے یکے بعد دیگرے ٹویٹس ملکی سیاسی صورتحال میں ہلچل پیدا کر رہے ہیں۔

مذاکراتی عمل سے وزیراعظم پر امید کیوں؟

حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکراتی عمل کے آغاز سے قومی سیاست میں کسی حد تک ٹھہرائو آیا ہے ۔کہا جاتا ہے کہ جب سیاسی قیادتیں میز پر آ بیٹھیں تو مسائل کے حل کا امکان پیدا ہو جاتا ہے اور سیاسی معاملات آگے بڑھتے نظر آتے ہیں۔

کراچی میں پانی کا بحران ،احتجاج اور مقدمے

پیپلز پارٹی اور حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) میں اختلاف ہر روز بڑھتا جا رہا ہے اور پی پی رہنما گاہے بگاہے بالواسطہ یا بلاواسطہ تنقید کررہے ہیں۔ یہ تنقید بظاہر حکومت کی پالیسیوں پر ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ اندرون خانہ کوئی اور ہی کھچڑی پک رہی ہے۔

دیر آیددرست آید

پاکستان تحریک انصاف اور وفاقی حکومت کے مابین مذاکراتی عمل شروع ہو گیا ہے جس کا پہلا دور پیر کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ اگرچہ باضابطہ مذاکرات دو جنوری کو ہونے جارہے ہیں لیکن یہ سلسلہ شروع تو ہوا۔ پاکستان تحریک انصاف کو بھی اس بات کا احساس ہو گیا ہے کہ مذاکرات کے ذریعے ہی مسئلے کا کوئی حل نکالاجاسکتا ہے۔

خونی سال رخصت ہوا

2024ء بلوچستان کیلئے اچھا ثابت نہیں ہوا۔ عام انتخابات کے بعد 24فروری کو صوبے میں پیپلز پارٹی مسلم لیگ (ن) اور بلوچستان عوامی پارٹی کی مخلوط صوبائی حکومت نے صوبے میں اقتدار سنبھالا۔

سیاسی بحران ٹل گیا

آزاد جموں و کشمیر میں تین ہفتوں سے جاری سیاسی بحران بالآخر ختم ہو گیا۔ مسلم لیگ(ن) کے قائد میاں نواز شریف اور صدر پاکستان آصف علی زرداری کی مداخلت سے دونوں جماعتوں نے چوہدری انوار الحق کی حکومت کی حمایت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔