زیادہ کافی پینا نقصان دہ
دنیا بھر میں چائے کے بعد سب سے زیادہ کافی ہی پی جاتی ہے۔اسے کافیا اریبیکا کے بیجوں سے حاصل کیا جاتا ہے۔ جن ملکوں میں موسم سرد رہتا ہے وہاں تو اس کی اہمیت نا گزیر ہے ہی مگر پاکستان جیسے ممالک جہاں سرد موسم اگرچہ کم مدت کیلئے آتا ہے مگر اپنے گہرے اثرات رکھتا ہے۔ عام طور پر کافی ذہنی سکون اور جسمانی تھکاوٹ دور کرتی ہے،اور اعصابی نظام کو متحرک کر دیتی ہے،اس سے حرکتِ قلب بھی تیز ہو جاتی ہے۔کافی کے جہاں فوائد ہیں وہیں اس کے ایسے مضر اثرات بھی ہیں جو صحت کی خرابی کا باعث بنتے ہیں۔
کسی بھی چیز کا کثرت سے استعمال درست قرار نہیں دیا جا سکتا،ہم نے دیکھا ہے کہ جیسے ہی موسم کروٹ بدلتا ہے،ویسے ہی ہمارے کافی کی مانگ میں اضافہ ہو جاتا ہے،کیفے ٹیریاز میںلوگ جوق در جوق کافی کی تلاش میں جمع ہو جاتے ہیں،بڑے بڑے مگوں میں کافی پیش کی جاتی ہے اور کافی کی مختلف اقسام سے لطف اندوز ہوا جاتا ہے۔ایسے لوگ بھی ہیں جو کافی میں دودھ اور چینی کا استعمال بالکل نہیں کرتے۔ آپ خود سوچیں جس چیز کے مضر اثرات کے بارے میں ہم جانتے بھی ہوں اس کا شدت سے استعمال کتنا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
کافی میں موجود کیفین کے متواتر استعمال سے بے خوابی،چڑ چڑا پن اور سستی جیسے امراض مستقل طور پر لاحق ہو سکتے ہیں،معدہ بری طرح متاثر ہوتا ہے،ہاضمہ خراب ہو جاتا ہے، معدے کے انزائم اور رطوبتیںآہستہ آہستہ خشک ہو جاتی ہیںجس سے قبض، تیزابیت، جلن، بھوک کی کمی اور متلی کی شکایت رہنے لگتی ہے۔
خواتین کو ڈاکٹرز کافی کے زیادہ استعمال سے سختی سے منع کرتے ہیں ،خصوصاًحاملہ خواتین میں کافی کے بکثرت استعمال سے حمل ضائع ہونے کاخدشہ ہوتا ہے۔اس سے بچے کی صحت اور نشوؤنما بری طرح متاثر ہوتی ہے۔حاملہ عورت کے دل کی دھڑکن معمول سے زیادہ ہوتی ہے،لیکن کافی کے استعمال سے دل کی دھڑکن مزید تیز ہو جاتی ہے،جوکہ ماں اوربچے دونوں کیلئے تشویشناک ہوتی ہے۔
کچھ خواتین اسے موٹاپا دور کرنے کیلئے استعمال کرتی ہیں،لیکن نئی تحقیق کے مطابق کافی سے موٹاپا ختم ہونے کی بجائے بڑھتا ہے، کیونکہ اس کے اجزاء کی مجموعی مقدار میںشوگر اور چکنائی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے،جس سے موٹاپا تیزی سے بڑھتا ہے۔ اپنی صحت کا خیال رکھیں اور ہرگز بھی کسی چیز کو بکثرت استعمال اپنے معمول کاحصہ مت بنائیں۔