کیا آپ کے بچے اکثر لڑتے ہیں؟
کیا آپ کے بچے ہروقت لڑتے رہتے ہیں؟ کیا وہ ہر وقت ایک دوسرے کو چڑانے یا نیچا دکھانے کیلئے مختلف حربے آزماتے ہیں؟ اگر جواب ہاں میں ہے تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ جب بھی گھر میں ایک سے زائد بچے ہوتے ہیں، والدین کو یہ صورتحال درپیش ہوتی ہے۔
بہن بھائی ایک دوسرے پر شور بھی کرتے ہیں، لڑتے بھی ہیں اور ایک دوسرے کے کھلونوں کو توڑنا اور کتابوں کو نقصان پہنچانا عام مسائل ہیں،لیکن جب لڑائی جھگڑے اور اختلافات حدود سے تجاوز کرجائیں تو والدین کیلئے ان کو روکنا بہرحال مشکل بن جاتا ہے۔ بعض اوقات تو والدین کو یہ سمجھ ہی نہیں آرہا ہوتا کہ کس طرح اپنے بچوں کو کنٹرول کرکے گھر میں سکون قائم کیا جائے۔ ہم آج والدین کیلئے وہ نسخے بیان کر رہے ہیں،جن کو آزماتے ہوئے اس مسئلے سے جان چھڑائی جاسکتی ہے۔
بچوں میں فرق نہ کریں
اگر آپ اپنے بچوں میں فرق کرتے ہیں تو فوری طور پر یہ عادت چھوڑ دیں کیونکہ جب بچے والدین کو کسی ایک کی حمایت کرتے دیکھتے ہیں تو وہ حسد کا شکار ہوجاتے ہیں اور اِسی حسد کی وجہ سے اْن میں غصہ بھی بڑھ جاتا ہے اور دوسرے بچوں کیلئے دل میں نفرت بھی جنم لیتی ہے جس کی وجہ سے لڑائی جھگڑوں میں مسلسل اضافہ ہوجاتا ہے۔
بچوں کو وقت دیں
صرف کوشش ہی نہیں بلکہ اِس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ اپنے بچوں کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر بھرپور وقت گزاریں۔ کیونکہ جب والدین بچوں کے ساتھ وقت گزارتے ہیں تو اُن کے اعتماد میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ آپس میں ایک دوسرے کیلئے محبت بھی بڑھتی ہے۔
بچوں میں مقابلہ نہ کریں
یہ عین ممکن ہے کہ آپ کے بچوں میں فرق ہو۔ کوئی بہت زیادہ ذہین ہو تو کوئی نالائق و نکما، لیکن والدین کیلئے یہ ضروری ہے کہ اپنے بچوں کے درمیان کبھی بھی فرق نہ کریں۔ ہر کسی کے ساتھ برابری کریں تاکہ کوئی بھی بچہ احساس کمتری کا شکار نہ ہو، کیونکہ یہ احساس بچوں کیلئے بہت خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
بچوں سے بات کریں
جب بھی وقت ملے بچوں کے ساتھ گفت و شنید کا سلسلہ شروع کریں۔ انہیں بہن بھائیوں کی اہمیت کا احساس دلائیں اور انہیں بتائیں کہ وہ کس طرح ایک دوسرے کی عزت کریں اور غصے کے وقت کس طرح معاملات کو بہتر طریقے سے حل کرنے کی کوشش کریں۔
لڑائی کے وقت مداخلت
سے اجتناب
یہ بات ٹھیک ہے کہ جب لڑائی جھگڑا شدت اختیار کرجائے تو والدین کو بیچ میں آنا ہی پڑتا ہے۔ لیکن اکثر مواقع میں یہ ضرورت محسوس نہیں ہوتی۔ اس لیے ایسے مواقع پر والدین کو چاہیے کہ وہ مداخلت نہ کریں بلکہ بچوں کو اپنے مسائل خود ہی حل کرنے کی کوشش کرنے دیں۔
انصاف کریں
جب بھی بچوں کے درمیان ہونے والی لڑائی شدت اختیار کرجائے اور ناچاہتے ہوئے بھی آپ کو بیچ میں کودنا پڑے تو اِس بات کو یقینی بنائیں کہ کسی کو بھی قصوروار ٹھہرانے سے پہلے تمام بچوں کے موقف کو اچھی طرح سن لیں تاکہ انصاف کرنے میں آسانی ہو۔ کیونکہ اگر آپ بچوں کے درمیان انصاف نہیں کریں گے تو بچوں کے درمیان مزید نفرت پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
بچوں کو گھلنے ملنے کی اجازت دیں
اکثر یہ بھی دیکھنے کو ملا ہے کہ بچوں کو لڑائی جھگڑے سے روکنے کیلئے والدین انہیں ایک دوسرے دور کرنے کے بعد الگ الگ کھلونے فراہم کردیتے ہیں تاکہ وہ آپس میں جھگڑا نہ کریں۔ لیکن یہ ٹھیک عمل نہیں کیونکہ اگر وہ مسلسل ایک دوسرے سے دور رہیں گے تو ایک دوسرے کیلئے محبت ختم ہو جائے گی۔