ذرامسکرایئے
ایک کائو بوائے نے ایک شخص کو دیکھا جو گھوڑے پر الٹی زین کس رہا تھا ۔ کائو بوائے نے بڑی نرمی سے اس سے کہا ’’معاف کیجئے گا ، آپ گھوڑے پر الٹی زین کس رہے ہیں ‘‘ ۔ ’’ یہ بات تم اتنے وثوق سے کیسے کہہ سکتے ہو؟ ‘‘ اس شخص نے ناراض ہو کر کہا جبکہ تم یہ جانتے ہی نہیں کہ میں کس سمت سفر کر نے کا ارادہ رکھتا ہوں ‘‘ ۔٭٭٭
جج ( ملزم سے ): تم جانتے ہو جھوٹ بول کر تمہیں کہاں جانا ہوگا ۔
ملزم : دوزخ میں ۔
جج : اور سچ بول کر ۔
ملزم : جیل میں۔
٭٭٭
استاد:(شاگرد سے) چین زیادہ دور ہے یا سورج۔
شاگرد: چین
استاد:(حیرت سے) کیسے؟
شاگرد: جناب سورج کو تو ہم دیکھ سکتے ہیں۔ چین ہمیں نظر نہیں آتا۔
٭٭٭
گاہک( درزی سے) پتلون کی سلائی کتنی لیتے ہو؟
درزی: پچاس روپے۔
گاہک:(حیرانی سے) اتنی سلائی اچھا نیکر کی سلائی کتنی لیتے ہو؟۔
درزی: دس روپے۔
گاہک: آپ نیکر ہی سی دیں۔ ذرا لمبائی25انچ رکھ دینا۔
٭٭٭
فٹ بال کے دو کھلاڑی باتیں کر رہے تھے ایک بولا۔
’’میں نے ایک دن فٹ بال اتنی اونچی پھینکی کہ پورے دو گھنٹے بعد واپس آئی‘‘۔
دوسرا بولا: یہ تو کچھ بھی نہیں ہے میں نے ایک دن فٹ بال اتنی اونچی پھینکی کہ وہ دو دن بعد واپس آئی اور اس کے ساتھ ایک پرچی بھی تھی۔ جس پر لکھا تھا کہ یہ فٹ بال آئندہ چاند پر نہ آئے۔
٭٭٭