لندن کا منفرد مقام سٹی آف ویسٹ منسٹر
![لندن کا منفرد مقام سٹی آف ویسٹ منسٹر](https://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/27712_52897422.jpg)
اسپیشل فیچر
ویسٹ منسٹر کا شہر ایک ایسا شہر ہے جو لندن عظمیٰ کے اندر ایک منفرد مقام اور حیثیت کا حامل ہے۔ یہ شہر لندن کے مرکزی علاقہ پر محیط ہے، جس طرح لندن متحدہ برطانیہ کا دل ہے اور اگر لندن کے دل کو ویسٹ منسٹر سے تشبیہ دیں تو مبالغہ نہ ہوگا۔ ویسٹ منسٹر دریائے ٹیمز کے شمالی کنارے پر واقع ہے۔ اس کی آبادی تقریباً دو لاکھ پچپن ہزار اور رقبہ 21مربع کلو میٹر ہے۔1540ء میں ویسٹ منسٹر کو بلدیاتی قصبہ کا درجہ دیا گیا۔
ویسٹ منسٹر لندن میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ وہ اس لئے لندن کے زیادہ تر تاریخی مقامات، عمارتیں، تفریح گاہیں، پارک، تھیڑ، شاپنگ کے بڑے بڑے مراکز، تعلیمی ادارے، محلات، میوزیم، کھیلوں کے میدان اسی شہر میں واقع ہیں بلکہ یوں کہیں کہ صحیح معنوں میں لندن کی وجہ شہرت اور پہچان ویسٹ منسٹرہی ہے۔ ویسٹ منسٹرایبے، ویسٹ منسٹر کیتھڈرل اب کنگ چارلس کی سرکاری رہائش گاہ بکنگھم پیلس، ہائوس آف پارلیمنٹ، سینٹ جیمز پیلس، برطانیہ کے وزیراعظم کی سرکاری اور تاریخی رہائش گاہ10ڈائوننگ سٹریٹ، ٹیٹ برٹن آرٹ گیلری، نیشنل پورٹریٹ گیلری، مشہور زمانہ ہائیڈپارک، ٹریفالگراسکوائر، رائل البرٹ ہال، کورٹ آف جسٹس، بگ بین، پکاڈلی سرکس، ریجنٹ مسجد، ریجنٹ پارک، کرکٹ کی دنیا میں جانا پہچانا نام اوول اور لارڈ کرکٹ گرائونڈ، رائل او پیرا ہائوس، کنسٹنگٹن گارڈن، سینٹ جیمز پارک، گرین پارک، دی مال، وکٹوریہ میموریل، مادام تسائو، بی بی سی کا ہیڈ کوارٹر، رائل البرٹ ہال میوزیم، امپریل کالج آف سائنس، آکسٹورڈ سٹریٹ، ریجنٹ سٹریٹ، یہ سب مقامات جو بذات خود اپنا اپنا تشخص اور مقام رکھتے ہیں، ویسٹ منسٹر ہی کا حصہ ہیں۔ لندن کا شہر ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہے لیکن سٹی آف ویسٹ منسٹر برطانیہ کا سیاسی اور ثقافتی مرکز ہے۔
جب بھی اور جہاں بھی مندرجہ بالا مقامات کا ذکر آئے گا وہاں ویسٹ منسٹر کا ذکر ضرور آئے گا بلکہ جہاں لندن کا ذکر آئے گا وہاں لازمی طور پر ویسٹ منسٹر کے ذکر کے بغیر لندن کا ذکر ادھورا رہ جائے گا۔ اس سے یہ بات عیاں ہو جاتی ہے کہ ویسٹ منسٹر لندن میں کتنی اہمیت کا حامل ہے۔ لندن کے کئی مشہور لگژری ہوٹل، ریستوران، اسلامک کلچر سنٹر اور مرکزی مسجد یہ سب ویسٹ منسٹر ہی میں واقع ہیں۔
مشاہیر:کئی مشہور معروف شخصیات جن کا زندگی میں کسی طور ویسٹ منسٹر شہر سے تعلق رہا ہے، ان کی فہرست تو بہت طویل ہے لیکن چند کے نام مندرجہ ذیل ہیں۔
ڈیوڈ کیمرون، چارلس ڈکنز، ٹی ایس ایلیٹ، سابقہ کوئن آف یو کے الزبتھ ثانی، میڈونا، ایچ جی ویلز۔ اس کے علاوہ ویسٹ منسٹرایبے چرچ میں ولیم شیکسپیئر، چارلس ڈکنز، تھامس ہارڈی،رڈیارڈ کپلنگ، جین آسٹن لارڈبائرن مدفون ہیں۔
کئی ممالک کے سفارتخانے، ہائی کمیشن بھی ویسٹ منسٹر سٹی میں موجود ہیں ان میں آسٹریلیا، برونائی، کینیڈا، قبرص، گھانا، انڈیا، ملائیشیا، نیوزی لینڈ، نائیجیریا، پاکستان، سنگا پور، پاپا نیو گنی، جنوبی افریقہ، ٹرینیڈا لینڈ ٹوباگو اور یوگنڈا قابل ذکر ہیں۔
ویسٹ منسٹر میں 27انڈر گرائونڈ سٹیشن ہیں اور گیارہ میں سے دس لائنیں ویسٹ منسٹر کی حدود سے گزرتی ہیں۔ لندن شہر کے دوسرے حصوں کی نسبت ویسٹ منسٹر کا جی ڈی پی بھی زیادہ ہے۔ یاد رہے کہ جی ڈی پی کسی ملک یا مخصوص علاقے میں معاشی ترقی کی رفتار ماپنے جانچنے کا ایک پیمانہ تصور کیا جاتا ہے۔
ویسٹ منسٹر یونیورسٹی رینک کے اعتبار سے یو کے میں چھٹی اور دنیا میں 20ویں نمبر پر ہے اور اس میں طلباء کی تعداد 20ہزار سے بھی زیادہ ہے۔ گزشتہ ایک ہزار سال میں ویسٹ منسٹرایبے چرچ میں شاہی خاندان کی شادیوں، تاجپوشی اور تدفین کی رسومات بھی منعقد ہوتی ہیں۔