آج کا دن
![آج کا دن](https://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/27715_31025401.jpg)
اسپیشل فیچر
''اپالو11‘‘کی روانگی
16جولائی 1969ء کو ناسا کا مشن ''اپالو 11‘‘ چاند کے مشن پر روانہ ہوا۔اسے فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے لانچ کیا گیا۔ ''اپالو 11‘‘ امریکی خلائی پرواز تھی جس نے پہلی بار انسانوں کو چاند پر اتارا۔ کمانڈر نیل آرمسٹرانگ اور خلائی جہاز کے پائلٹ بز ایلڈرن نے 20 جولائی 1969ء کوخلائی جہاز کو چاند پر لینڈ کیا اور آرمسٹرانگ چاند کی سطح پر قدم رکھنے والے پہلے شخص بن گئے۔ایلڈرن 19 منٹ بعد آرمسٹرانگ کے ساتھ شامل ہوا، اور دونوں نے تقریباً ڈھائی گھنٹے اکٹھے اس جگہ کی کھوج میں گزارے جس کا نام انہوں نے لینڈنگ کے وقت ٹرنکولیٹی بیس رکھا تھا۔
مونٹ بلانک ٹنل
16جولائی1965ء کو فرانس اور اٹلی کو آپس میں ملانے والی ''مونٹ بلانک ٹنل‘‘ کو عام لوگوں کیلئے کھولا گیا۔ ''مونٹ بلانک ٹنل‘‘ فرانس اور اٹلی کے درمیان الپس میں مونٹ بلانک پہاڑ کے نیچے ایک شاہراہ سرنگ ہے۔ یہ گزرگاہ ایک اہم ٹرانس الپائن نقل و حمل کے راستوں میں سے ایک ہے، خاص طور پر اٹلی کیلئے جو شمالی یورپ تک اپنے ایک تہائی مال برداری کیلئے اس سرنگ پر انحصار کرتا ہے۔ یہ فرانس سے ٹورن تک کے راستے کو 50 کلومیٹر اور میلان تک 100 کلومیٹر تک کم کر دیتا ہے۔ مونٹ کی چوٹی کے شمال مشرق میں، سرنگ مونٹ ڈولنٹ کے قریب سوئٹزرلینڈ کے ساتھ سہ رخی کے جنوب مغرب میں تقریباً 15 کلومیٹر ہے۔
زہریلا کھانا
16 جولائی 2013ء کوبھارت کے ایک سکول میں زہریلا کھانا کھانے سے درجنوں بچے موت کے منہ میں چلے گئے۔ یہ واقعہ بھارتی ریاست بہار کے سارن ضلع کے گاؤں گنڈامن کے پرائمری سکول میں پیش آیاجہاںلنچ کیلئے لائے کھانے میں کیڑے مار دوا ملی ہوئی تھی۔ کیڑے مار دواسے آلودہ مڈ ڈے میل کھانے کے بعد کم از کم 23 طلباء کی موت ہو گئی جبکہ درجنوں بچے تشویشناک حالت کے باعث آئی سی یو میں زیر علاج رہے۔سانحہ کے بعد بچوں کے والدین و رشتہ داروں نے احتجاج کرتے ہوئے کئی شاہراہوں کو بلاک کر دیا۔جس کے نتیجے میں حکومت کو فوری طور پر حرکت میں آنا پڑا ۔
جاپان میں شدید زلزلہ
جاپان کے چیٹسو آف شور میں16 جولائی 2007ء کو ایک خوفناک زلزلہ آیا۔یہ علاقہ جاپان کے شمال مغرب میںواقع ہے۔یہ زلزلہ ایک فالٹ لائن پر آیا تھا اس لئے اس نے نیگاٹا اور اس کے آس پاس کے علاقوں کو ہلا کر رکھ دیا۔اس زلزے کی شدت 6.6 ریکارڈ کی گئی۔اس خوفناک زلزلے کے جھٹکے ٹوکیو تک محسوس کئے گئے۔ زلزلے کی وجہ سے متعدد افراد جاں بحق جبکہ تقریباً 1100زخمی ہوئے۔ 342عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں جن میں زیادہ تر لکڑی کی بنی ہوئی تھیں۔ عمارتوں کی تباہی کی وجہ سے گیس اور بجلی کا نظام مکمل طور پر معطل ہو گیا جس کی وجہ سے لوگوں میں زیادہ خوف و ہراس پھیلا۔