فن لینڈ خوش باش، مطمئن اور آسودہ لوگوں کا ملک
اسپیشل فیچر
اقوام متحدہ کے زیر انتظام کچھ ادارے ہر سال دنیا بھر کے ممالک سے مختلف شعبہ ہائے زندگی کے اعداد و شمار کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک رپورٹ مرتب کرتے ہیں، جسے ''ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ‘‘ کہا جاتا ہے۔ یہ رپورٹ صحت ، تعلیم، دولت، سماجی مدد، سخاوت،امن و امان اور بدعنوانی سے پاک معاشرہ جیسے عوامل کو مدنظر رکھ کر مرتب کی جاتی ہے۔یہ تمام عوامل مل کر اس بات کا تعین کرتے ہیں کہ کسی ملک کے لوگ اپنی زندگی سے کس قدر خوش اور مطمئن ہیں۔
اس سروے میں بنیادی طور پر مختلف ممالک اور خطوں کے لوگوں سے یہ پوچھا جاتا ہے کہ وہ اپنی زندگی کی فی کس آمدنی، سماجی رابطوں ، سماجی مدد ، صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولیات ، سخاوت، معاشرتی آزادی، ریاستی پالیسیوں اور بدعنوانی جیسے عوامل سے کس حد تک مطمئن یا غیر مطمئن ہیں۔ان کے جوابات کے تناظر میں صفر سے دس تک اس رپورٹ کی درجہ بندی کی جاتی ہے۔
اس رپورٹ کا اعلان ہر سال اقوام متحدہ کے زیر انتظام 20 مارچ کو ''یوم خوشی‘‘ کے موقع پر کیا جاتا ہے۔ امسال بھی اقوام متحدہ نے 147 ممالک کے اعداد و شمار پر مبنی ''ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ2025ء‘‘جاری کی۔یہ رپورٹ یونیورسٹی آف آکسفورڈ کے ''ویل بیئنگ ریسرچ سنٹر ‘‘ ،''گیلپ ‘‘اور معروف تھنک ٹینک ادارہ ''سٹین ایبل ڈویلپمنٹ سلوشنز نیٹ ورک‘‘ کی مشترکہ کاوشوں سے مرتب کی گئی تھی۔جس میں ماہر اقتصادیات، ماہر نفسیات، ماہر شماریات سمیت دماغی امراض کے ماہرین کی معاونت بالخصوص شامل تھی۔ اس رپورٹ کے مطابق فن لینڈ مسلسل آٹھویں مرتبہ '' خوش ترین‘‘ ملک کی پہلی پوزیشن سنبھالنے میں ایک مرتبہ پھر کامیاب ہو گیا ہے۔ اور یوں پچھلے آٹھ سال سے مسلسل ، فن لینڈ کے عوام دنیا کے " خوش باش اور آسودہ ترین " افراد کا اعزاز اپنے نام کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
ویسے تو خوش حال ترین اورآسودہ ترین ملک کا خطاب کسی بھی ملک کیلئے دور حاضر میں بہت بڑا اعزاز سمجھا جائے گا لیکن حیران کن حد تک مسلسل آٹھ سالوں سے یہ اعزاز اپنے نام کرنا ایک ایسا کارنامہ تصور ہو گا جس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔ اس سے پہلے کہ ہم ان عوامل پر نظر ڈالیں کہ فن لینڈ میں آخر ایسا کیا ہے کہ گزشتہ آٹھ سالوں سے یہ ملک سرفہرست چلا آ رہا ہے؟ لیکن پہلے ہم یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ بنیادی طور خوشی ہے کیا؟ اور انسانی زندگی میں اس کا کردار کس حد تک اہم ہے ؟۔
خوشی کیا ہے ؟
ایک کہاوت ہے کہ خوشی کا 50 فیصد تعلق ہمارے جینز ، 40 فیصد ہماری مرضی اور 10فیصد ماحول اور ہمارے مجموعی حالات سے ہوتا ہے۔ خوشی دراصل انسان کے اندر پائی جانے والی اس کیفیت کانام ہے جو اس کی بنیادی ضروریات، تحفظات، خواہشات، توقعات، احساسات، روحانی اور ذہنی عمل سازی کا احاطہ کرتی ہو۔
خوشی کا جس قدر تعلق انسانی زندگی کی اندرونی کیفیات پر منحصر ہوتا ہے، اس سے کہیں زیادہ کرداراور بیرونی عوامل کا بھی ہوتا ہے۔
خوشی کا تعلق صرف دولت اور ترقی میں تلاش نہیں کرنا چاہئے بلکہ خوشی کا تعلق اعتماد اور اس احساس میں پنہاں ہے کہ کس کو کتنی توجہ اور حمایت ملتی ہے۔ اگر ہم اپنے معاشرے کو حقیقی خوشی اور خوشحالی کی شکل میں دیکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں لوگوں کے ''باہمی ربط‘‘ اور ''ساتھ‘‘ میں سرمایہ کاری کرنی چاہئے۔ نچلی سطح پر یہ سرمایہ کاری اس قدر موثر ہو گی کہ معیشت کو سنبھالا دینے والی بڑی سرمایہ کاری خود بخود پروان چڑھنیلگے گی۔ ماہرین کہتے ہیں کسی بھی ملک کی معاشی ترقی میں اطمینان اور خوشی دو بنیادی کردار ہیں۔
اب دیکھتے ہیں آخر ایسا کیا ہے کہ مسلسل آٹھ سالوں سے فن لینڈ دنیا کا خوش ترین ملک کا اعزاز اپنے نام کرتا آرہا ہے۔
فن لینڈ شہری خوش ترین اور
آسودہ ترین۔۔اسباب کیا ہیں ؟
کسی بھی قوم کی سماجی اور اقتصادی ترقی کے لئے خوشی، اعتماد اور اطمینان کا کلیدی کردار ہوتا ہے۔چنانچہ زیر نظر سروے میں نوٹ کیا گیا ہے کہ انہی ملکوں کے شہری خوش و خرم اور خوشحال پائے گئے ہیں جن ملکوں کی معاشی اور معاشرتی منصوبہ بندیوں میں عوام کے جذبات، تحفظات اور چھوٹی چھوٹی خوشیوں کو ملحوظ خاطر رکھا جاتا ہے۔جہاں تک خوشی ماپنے کے پیمانے کا تعلق ہے تو عمومی طور پر اس میں معاشی ترقی، سوشل سپورٹ، اختیارات استعمال کرنے کی آزادی، سخاوت، کرپشن سے پاک معاشرہ ، بنیادی سہولیات زندگی کی بلاتعطل فراہمی جیسے عوامل کا مدنظر رکھا جاتا ہے۔
مذکورہ سروے میں دیکھا گیا ہے کہ فن لینڈ وہ نمایاں ملک ہے جس کے باسی اعتماد، آزادی، خود مختاری اور احساس ذمہ داری کے جذبے سے سرشار ہیں۔اس کے ساتھ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ فن لینڈ کے شہریوں کی فطرت سے قربت، کام کرنے کیلئے صحت مندانہ ماحول کی دستیابی اور زندگی میں یکساں تناسب ، وہ پہلو ہیں جو عالمی سطح پر خوشی کی درجہ بندی میں اہم کردار ادا کر تے ہیں۔
یہی وہ بنیادی نقاط ہیں جنہوں نے فن لینڈ کو مضبوط فلاحی نظام ، ریاستی حکام پر شہریوں کا اعتماد ، بدعنوانی کی کم ترین سطح،صحت اور تعلیم کے مفت اور معیاری نظام کی عوام تک رسائی اور امن و امان کے قابل رشک نظام نے اسے ایک مثالی معاشرہ کے منصب تک پہنچانے میں بنیادی کردار ادا کیا ہے۔
سویڈن کی ہیلسنکی یونیورسٹی کی پروفیسر جینیفر جو معاشرتی اور سماجی علوم کی وسیع تر تحقیق کی شہرت رکھتی ہیں ، ہر سال اقوام متحدہ کی اس رپورٹ کا بنظرغائر جائزہ لے کر اس پر سیر حاصل تبصرہ کرتی آرہی ہیں۔ زیر نظر رپورٹ بارے کہتی ہیں ، ''فن لینڈ کا مضبوط اور موثر فلاحی نظام ، ریاست کی عوام دوست پالیسیوں پر عوام کا اعتماد ، صحت کی دیکھ بھال کا مفت اور تعلیم کا مثالی نظام، بدعنوانی کی کم ترین سطح، امن و امان اور آزادی کی پر اعتماد فضا، ایسے لائق تحسین عوامل ہیں جو اس ریاست کو دوسری ریاستوں سے ممتاز کرتے ہیں۔مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ فن لینڈ کا معاشرہ اعتماد ، شخصی آزادی اور خود مختاری کے پر وقار جذبے سے مالا مال ہے۔
دنیا کے ناخوش ترین ممالک
ماہرین اور محققین کہتے ہیں دور حاضر میں امن و امان بھی ایک ایسا عنصر ہے جو کسی بھی معاشرے کی خوشیوں سے براہ راست جڑا ہوتا ہے۔افغانستان کی مثال دیتے ہوئے وہ کہتے ہیں گزشتہ کئی عشروں سے حالت جنگ اور بدامنی میں رہنے کے سبب افغانستان اس وقت مذکورہ رپورٹ کے مطابق دنیا کا ''ناخوش ترین ملک‘‘ قرار پایا گیا ہے جبکہ مغربی افریقہ کا سیرالون نیچے سے دوسرا اور لبنان نیچے سے تیسرا ناخوش ترین ملک ہے۔