اسٹاک ایکسچینج:ہفتے بھر شدید مندی، 361ارب ڈوب گئے

اسٹاک ایکسچینج:ہفتے بھر شدید مندی، 361ارب ڈوب گئے

کراچی (کامرس رپورٹر)پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رواں ہفتے کے دوران مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے شیئرز کی بڑے پیمانے پر فروخت کے دباؤ کے باعث مارکیٹ شدید مندی کی لپیٹ میں رہی اور کے ایس ای 100 انڈیکس میں 3938 پوائنٹس کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

ہفتے کے اختتام پر 100 انڈیکس 3.43 فیصد کمی کے ساتھ 1,14,853 پوائنٹس پر بند ہوا، جبکہ انڈیکس کی بلند ترین سطح 1,18,791 اور کم ترین سطح 1,10,103 پوائنٹس رہی۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مجموعی طور پر ایک ہفتے کے دوران 170 ارب روپے مالیت کے 2.78 ارب شیئرز کا کاروبار ہوا، تاہم شیئرز کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باعث سرمایہ کاروں کو مجموعی طور پر 361 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔ مارکیٹ کپیٹلائزیشن کم ہو کر 14,114 ارب روپے رہ گئی جو گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں نمایاں کم ہے اسٹاک مارکیٹ میں جاری مندی کی ایک بڑی وجہ عالمی سطح پر اسٹاک مارکیٹس میں بے یقینی کی فضا رہی، جس کا تعلق امریکہ کی جانب سے برآمدات کرنے والے ممالک پر نئی ٹیرف پالیسی کے اطلاق سے جوڑا جا رہا ہے ،اسی وجہ سے رواں ہفتے اسٹاک ایکسچینج ریکارڈ 8600 پوائنٹس کی بدترین مندی سے کریش بھی کرگئی تھی اور اسی روز اسٹاک ٹریڈنگ کو ایک گھنٹے کیلئے روکا بھی گیا تھا تاہم دوبارہ ٹریڈنگ بحال ہونے سے بد ترین مندی ریکارڈ مندی میں تبدیل ہوگئی تھی ۔بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق امریکا نے اپنی نئی ٹیرف پالیسی کے تحت ان ممالک پر درآمدی محصولات عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے جو برآمدات میں اضافے کے خواہشمند ہیں، تاہم ان میں سے جن ممالک نے امریکی پالیسی پر تاحال کوئی ردعمل نہیں دیا، ان پر ٹیرف پالیسی کا اطلاق 90 دنوں کے لیے مؤخر کر دیا گیا ہے ۔اسٹاک تجزیہ کاروں کے مطابق نئی امریکی تجارتی پالیسی سے عالمی معیشت میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہوئی ہے ، جس کے نتیجے میں عالمی اسٹاک مارکیٹس سمیت پاکستان کی مارکیٹ بھی دباؤ میں رہی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں