حافظ آباد:پو لیس نے کسانوں کا احتجاجی کیمپ اکھاڑ دیا

حافظ آباد:پو لیس نے کسانوں کا احتجاجی کیمپ اکھاڑ دیا

حافظ آباد(نامہ نگار ، نمائندہ دنیا )جماعت اسلامی کے زیر اہتمام کسان تنظیموں کی جانب سے گندم کی امدادی قیمت کا تعین نہ کئے جانے کے خلاف فوارہ چوک میں لگائے جانے والے احتجاجی کیمپ کو پولیس نے اکھاڑ کر پھینک دیا۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

 بعدازاں کسانوں نے احتجاجی ریلی نکالی تو پولیس نے فوارہ چوک پر ان پر تشدد کرکے شرکا کو منتشر کردیا جبکہ 4کارکنوں اور رہنماؤں کو حراست میں لے لیا جس پر جماعت اسلامی اور کسان بورڈ کے رہنما پولیس گردی کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے ۔ جماعت اسلامی کے زیر اہتمام کسان تنظیموں نے فوارہ چوک پر گندم کی سرکاری سطح پر خریداری نہ کئے جانے اور امدادی قیمت کا تعین نہ کئے جانے کیخلاف فوارہ چوک میں احتجاجی کیمپ میں دھرنا دینا تھالیکن پولیس نے علی الصبح اس کیمپ کو اکھاڑ کر پھینک دیا اور جماعت اسلامی کے ضلعی آفس کا گھیراؤ کرلیا جہاں کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی نائب صدر امان اﷲچٹھہ، ضلعی امیر جماعت اسلامی ملک شوکت علی پھلروان کی قیادت میں کسانوں نے ریلی نکالنے کی کوشش کی تو پولیس نے انہیں وہاں پر روکے رکھا۔بعدازاں کسان اور کاشتکار جنھیں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے وکلا کی حمایت بھی حاصل تھی وہ پولیس کے دباؤ کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ریلی نکال کر فوارہ چوک پہنچے تو وہاں پر پولیس نے شرکا پر لاٹھی چارج اور تشدد کیا جس کے خلاف کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی نائب صدر امان اﷲچٹھہ نے ضلعی امیر جماعت اسلامی ملک شوکت حیات پھلروان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انکا احتجاج پرامن تھا لیکن سپولیس نے شرکا پر تشدد اورلاٹھی چارج کرکے ظلم وزیادتی کی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ تشددمیں ملوث ملازمین کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے اور گرفتارکارکنوں کو رہا کیا جائے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں