کمبوڈیا میں نوکریوں کا جھانسہ دیکر پاکستانیوں سے بڑے فراڈ کا انکشاف

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

کراچی: (ویب ڈیسک) پاکستانی شہریوں کو پرکشش ملازمتوں کے جھانسے میں ایشیائی ملک کمبوڈیا بلوا کر بڑا فراڈ کیا جارہا ہے اور کئی سو پاکستانیوں کو کئی ماہ سے یرغمال اور پرتشدد کارروائیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

ڈائریکٹر ایف آئی اے کراچی نعمان صدیقی نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر کمبوڈیا میں آئی ٹی سیکٹر، کال سینٹرز، انجینئرنگ اور دیگر پروفیشنل شعبوں کی پرکشش ملازمتوں کی تشہیر کی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خاص طور پر متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک میں بھارتی ایجنٹس پاکستانی نوجوانوں کو ورغلاتے ہیں، پاکستانی نوجوانوں کو ایک سے دو ہزار ڈالرز ماہانہ میں کمبوڈیا میں اچھی ملازمتوں کا لالچ دیا جاتا ہے۔

ایف آئی اے ذرائع کا بتانا ہے کہ لاہور اور کراچی میں بھی نوجوانوں کو ورغلا کر اس روٹ پر بھیجا جارہا ہے، خاتون سمیت 20 سے زائد افراد گزشتہ ہفتوں میں کمبوڈیا سے ایمرجنسی دستاویزات پر ڈی رپورٹ ہوئے۔

اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی کے ایس ایچ او سہیل محمود شیخ نے بتایا کہ خاتون سمیت 20 افراد سے پوچھ گچھ کے بعد اب تک 14 انکوائریز اور 2 مقدمات کا اندراج کیا جاچکا ہے۔

حکام کے مطابق پرکشش ملازمتوں کے لالچ میں کمبوڈیا پہنچنے والے نوجوانوں کے پاسپورٹ ضبط کر لیے جاتے ہیں اور انہیں کمبوڈیا کے نواحی علاقوں میں جبری مشقت، غیرقانونی کاموں خاص طور پر ڈبہ کال سینٹرز میں کام پر مجبور کیا جاتا ہے۔

ایف آئی اے کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ کئی پاکستانی ان مشقت کی جگہوں سے فرار ہوئے اور سفارتخانے سے رابطہ کرکے ڈی پورٹ ہوئے،ان واقعات پر پاکستانی مشن کی شکایت پر دو ہفتے قبل مقامی انتظامیہ نے آپریشن کرکے 100 سے زائد پاکستانیوں کو ایسے سینٹرز سے بازیاب کرایا ہے تاہم دور دراز علاقوں میں ابھی بھی پاکستانیوں کی بڑی تعداد مبینہ طور پر یرغمال اور مشقت پر مجبور ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ایسے لوگوں کی بڑی تعداد پنجاب سے تعلق رکھتی ہے، اس تمام دھندے میں کراچی یا لاہور میں موجود بعض غیرملکی بھی ملوث ہیں جن سے تحقیقات کی جا رہی ہے۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں