سال 2024: وہ نامورشوبز شخصیات جو ہم میں نہ رہیں
لاہور: (محمد بلال) سال 2024 میں پاکستان نے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی کئی نامور شخصیات کو کھو دیا۔
رواں سال اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہا ہے اور سال کا اختتام ہونے میں ایک روز باقی رہ گیا ہے، سال کا اختتام غم اور خوشی کے ملے جلے احساسات کو جنم دے رہا ہے۔
آئیے ان لوگوں کے زندگی کے خاکوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں جو 2024 میں دنیا کو خیر باد کہہ کر موت کی آغوش میں جا چکے ہیں۔
خالد بٹ
خالد بٹ رواں سال کے آغاز میں 11 جنوری 2024 دنیائے فانی سے کوچ کر گئے، ان کی بے وقت موت نے دیرینہ پرستاروں اور ناظرین کی نئی نسل دونوں پر گہرا اثر چھوڑا جنہوں نے حال ہی میں ڈرامہ سیریل ’’خئی‘‘ میں ان کو اداکاری کے جوہر دکھاتے ہوئے دیکھا تھا۔
خالد بٹ ایک تجربہ کار اداکار تھے جنہوں نے اپنے شاندار کیریئر کا آغاز 1970 میں پی ٹی وی سے کیا، انہوں نے اردو اور پنجابی فلموں اور کئی مشہور ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے ، اپنے کیریئر کے دوران انہوں نے اپنی ورسٹائل پرفارمنس کے لیے وسیع پیمانے پر پہچان اور تعریف حاصل کی۔
خالد بٹ کو ان کی فنی خدمات پر حکومت کی جانب سے پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
شوبز سے مختصر وقفے کے بعد انہوں نے نئے ڈراموں زندگی نگر او خئی کے ساتھ ٹیلی ویژن پر زبردست واپسی کی، ان ڈراموں کی تیاری کے دوران خالد کو صحت کے اہم چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا جن میں دل اور پھیپھڑوں کے مسائل بھی شامل تھے۔
ان مشکلات کے باوجود وہ اپنے فن کے لیے غیر متزلزل وابستگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے کام کیلئے محنت کرتے رہے ۔
راشد ڈار
پاکستان ٹیلی ویژن لاہور سے تعلق رکھنے والے منجھے ہوئے ڈائریکٹر، پروڈیوسر راشد ڈار کے نام سے کون واقف نہیں، اُن کے کریڈٹ پر کئی ڈرامہ سیریلز ہیں، وہ 20مارچ کو 84 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔
راشد ڈار نے مشہور ڈراموں الف نون، سونا چاندی اور اندھیرا اُجالا جیسے ڈراموں میں جاندار اداکاری کے جوہر دکھائے، انہوں نے پاکستان کی تفریحی صنعت میں ایک لازوال میراث چھوڑی ہے۔
طلعت حسین
پاکستان کی تفریحی صنعت کو اس سال طلعت حسین کے انتقال سے ایک بہت بڑا نقصان پہنچا، ایک قابل احترام شخصیت جن کی فنون لطیفہ میں خدمات ناقابل تسخیر تھیں، طلعت اپنی دلکش پرفارمنس اور غیر معمولی آواز کی صلاحیت کیلئے مشہور تھے۔
طلعت حسین کی صلاحیتوں نے ٹیلی ویژن اور تھیٹر سمیت متعدد ذرائع سے آگے بڑھ کر مختلف شعبوں میں ایک انمٹ میراث چھوڑی۔
اپنی زندگی کے آخری ایام میں وہ کراچی کے نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے، اداکار پھیپھڑوں کے عارضہ میں مبتلا تھے، وہ 26 مئی 2024 کو کراچی میں انتقال کر گئے، وہ اپنے پیچھے ایک قابل ذکر کام اور قیمتی یادیں چھوڑ گئے۔
تسکین ظفر
تسکین ظفر ان پاکستانی مشہور شخصیات میں سے ایک تھیں جنہوں نے اس سال اپنے مداحوں اور خاندان کو ہمیشہ کے لیے چھوڑ دیا، تسکین ظفر کا شمار پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان کی سینئر ترین نیوز کاسٹرز میں ہوتا تھا، انہوں نے متعدد تاریخی لمحات کی سے ٹی وی سکرین کے ذریعے شائقین کا باخبر رکھا۔
تسکین ظفر کو مارچ 2023 میں صدر عارف علوی نے صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا تھا، اس کے علاوہ بھی وہ اپنی خدمات کے عوض متعدد ایوارڈز اپنے نام کر چکی تھیں۔
ناہید انصاری
ناہید انصاری پاکستانی ٹیلی ویژن پر سب سے زیادہ ہنر مند اور محبوب شیفوں میں سے ایک تھیں، انہوں نے اپنی دلکش شخصیت اور غیر معمولی کھانا پکانے کی مہارت کے ساتھ سامعین کے دل جیت لیے ۔
ناہید انصاری 5 جولائی کو کینسر سے دلیرانہ جنگ کے بعد انتقال کرگئیں، وہ اپنے مداحوں اور ناظرین کے دلوں میں مزیدار پکوانوں اور دلکش یادیں چھوڑ کر چلی گئیں۔
سردار کمال
پاکستان کے معروف کامیڈین اور نامور اداکار سردار کمال 30 جولائی کو دارِ فانی سے کوچ کر گئے، سردار کمال دنیا نیوز کے پروگرام "مذاق رات" کا حصہ تھے، ان کو دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا۔
سردار کمال نے سیکڑوں سٹیج ڈراموں، فلموں اور ٹی وی ڈراموں میں کام کیا، ان کا شمار انڈسٹری کے سینئر اداکاروں میں ہوتا تھا، سردار کمال پاکستان کے علاوہ بھارت میں بھی بہت مقبول تھے اور وہ ماضی میں بھارت اور پاکستان کے مشترکہ تھیٹر منصوبوں میں بھی کام کر چکے تھے۔
فنکار برداری نے سردار کمال کے انتقال کو تھیٹر اداکاری کے لیے بہت بڑا نقصان قرار دیا اور کہا کہ ان جیسے فنکار سالوں بعد جنم لیتے ہیں۔
ہانیہ اسلم
معروف پاکستانی گلوکارہ ہانیہ اسلم 11 اگست کو دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کرگئیں، ہانیہ نے پاکستان کو لاتعداد خوبصورت گانے تحفے میں دیے تھے اور ان کے اچانک انتقال نے میوزک انڈسٹری میں ایک خلا چھوڑ دیا۔
ہانیہ اسلم اور ان کی کزن زیب بنگش نے سال 2007 میں میوزک بینڈ زیب اینڈ ہانیہ کی بنیاد رکھی تھی جبکہ اُنہیں سال 2008 میں کوک اسٹوڈیو کے سیزن 2 میں اپنے گانے پیمانہ سے شہرت ملی تھی،شوبز شخصیات نے ہانیہ اسلم کی اچانک موت کو انڈسٹری کیلئے بڑا نقصان قرار دیا۔
یحییٰ صدیقی (شگفتہ اعجاز کے شوہر)
پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کی سینئر اداکارہ شگفتہ اعجاز کے شوہریحییٰ صدیقی طویل علالت کے بعد 12 ستمبر کو خالق حقیقی سے جا ملے، یحییٰ صدیقی 5 برسوں سے کینسر میں مبتلا تھے، اداکارہ نے یحییٰ صدیقی سے دوسری شادی کی تھی یہ ان دونوں کی دوسری شادی تھی۔
عابد کشمیری
انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کا ایک اور پیارا نام عابد کشمیری اس سال 74 سال کی عمر میں اپنے مداحوں سے رخصت ہوگئے، انہوں نے 11 اکتوبر آخری سانس لیا۔
عابد کشمیری 4 مئی 1950 کو لاہور میں پیدا ہوئے، انہوں نے سیکڑوں ٹی وی ڈراموں، سٹیج اور فلموں میں کام کیا، اپنی بے ساختہ مزاحیہ اداکاری کے باعث وہ شائقین کے دلوں پر راج کرتے تھے
1988 میں انہیں فلم ’’بازار حسن‘‘ پر بہترین مزاحیہ اداکار کے لیے نگار ایوارڈ دیا گیا، مرحوم نے اپنے پسماندگان میں دو بیٹے اور دو بیٹیاں چھوڑی ہیں۔
استا د طافو
معروف موسیقار الطاف حسین عرف طافو خان بھی طویل علالت کے بعد 26 اکتوبر کو خالق حقیقی سے جا ملے۔
انہوں نے اپنی موسیقی کے ذریعے لگ بھگ 60 سال پاکستان کی فلم انڈسڑی پر راج کیا، طافو نے گلوکار مہدی حسن، نور جہاں، غلام علی، استاد نصرت فتح علی، نصیبوں لعل، شازیہ منظور سمیت بہت سے موسیقاروں کے ساتھ پرفارم کیا۔
استاد طافو نے " سن وے بلوری اکھ والیا" اور "منڈا شہر لاہور دا" جیسے مشہور پنجابی گانوں کی موسیقی ترتیب دی، " سن وے بلوری اکھ والیا" ملکہ ترنم میڈم نورجہاں نے گایا تھا جس نے مقبولیت کی بلندیوں کو چھوا۔
انہوں نے گلوکارہ نصیبو لال سمیت دیگر کو متعارف کروایا جبکہ غلام علی، ساحر علی بگا اور سجاد طافو ان کے قریبی رشتے دار ہیں جبکہ گلوکار طارق طافو مرحوم طافو خان کے فرزند ہیں جو میوزک کی دنیا میں اپنا نام کما رہے ہیں۔