سائنسدانوں نے گھوڑی کے دودھ سے آئس کریم بنا کر فوائد بھی گنوا دیئے

سزیکن:(ویب ڈیسک ) کئی نسلوں سے وسطی ایشیا میں گھوڑی کے دودھ کے صحت سے متعلق فوائد کو فروغ دیا گیا ہے، حال ہی میں گھوڑی کے دودھ کو آئس کریم کی تیاری میں استعمال کیا جانے لگا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق رپورٹ کے مطابق یہ آئس کریم آنتوں کی صحت کے لیے فائدہ مند ہونے کے ساتھ مزیدار اور بہترین ذائقہ بھی رکھتی ہے، آئس کریم کی چار الگ الگ اقسام تیار کی گئیں۔

دوسری جانب پولینڈ کے محققین نے دریافت کیا کہ گھوڑے کے خمیر شدہ دودھ میں اچھے پروبائیوٹکس ہوتے ہیں جو نقصان دہ بیکٹیریا کو آنتوں میں چپکنے سے روکنے میں مدد کرتے ہیں، ہضم ہونے پر ان پروٹینوں میں اینٹی مائیکروبل اور اینٹی انفلیمیٹری اثرات ہوتے ہیں۔

تحقیق میں پولینڈ کے شہر سزیکن میں واقع ویسٹ پومیرینین یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے سائنسدانوں نے گھوڑے کے دودھ کا استعمال کرتے ہوئے چار قسم کی آئس کریم تیار کی، پہلی میں دہی کے بیکٹیریا، دوسرے میں دہی کے بیکٹیریا اور پروبائیوٹک انولن، تیسری میں لیکٹیکوباسیلس رمنوسس بیکٹیریا اور چوتھی میں میں لیکٹی پلانٹی بیسیلس بیکٹیریا شامل کئے گئے۔

واضح رہے آئس کریم کی تیاری میں گھوڑی کے دودھ کو پہلے 65 ڈگری سینٹی گریڈ پر آدھے گھنٹے کے لیے پیسٹورائز کیا گیا تھا، یہ گائے کے دودھ کے برابر کا درجہ حرارت تھا اور اس سے 60 آئس کریم کے نمونے تیار کیے گئے تھے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں