مسلح گروپوں نے بات مان کر اسرائیل پر حملے روک دیئے: سپیکر عراقی پارلیمنٹ
بغداد: (ویب ڈیسک) عراقی پارلیمنٹ کے سپیکر محمود المشہدانی کا کہنا ہے کہ مسلح گروپوں نے بات مان کر اسرائیل پر حملے روک دیئے ہیں۔
عالمی میڈیا کو کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں محمود المشہدانی کا کہنا تھا کہ غزہ اور لبنان میں اسرائیلی حملوں نے عراق میں مسلح گروپوں کو مشتعل کر دیا تھا تاہم اب ان گروپوں نے اسرائیل کے خلاف حملے روک دینے کا مطالبہ مان لیا ہے۔
محمود المشہدانی کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں کے خطرے کے حوالے سے عراق کو اب بھی تشویش ہے، انہوں نے کہا کہ امریکا دباؤ کے نتیجے میں اسرائیل اپنے ارادوں پر عمل کرنے سے رک گیا۔
عراقی پارلیمنٹ کے سپیکر نے واضح کیا کہ منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عراقی وزیر اعظم محمد شياع السودانی کو ٹیلی فون پر رابطے میں باور کرایا کہ ہتھیاروں کو ریاست کے ہاتھ میں محدود کرنے کی ضرورت ہے، المشہدانی کے مطابق حکومت اس پر کام کر رہی ہے۔
انہوں نے امریکا ایران تنازع کے حوالے سے کہا کہ اگر ان کے بیچ جنگ ہوئی تو عراق کسی ایک کی طرف رہ کر دوسرے کے خلاف نہیں ہو سکتا تاہم اسے روکنے کے لئے ہم مداخلت کر سکتے ہیں، عراق میں امریکی موجودگی کو جلد باضابطہ بنایا جائے گا۔
یاد رہے کہ عراقی حکومت نے چند ماہ قبل مسلح گروپوں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ملک کو اسرائیل کے ساتھ وسیع جنگ میں نہ دھکیلیں، یہ مطالبہ لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ اسرائیل کی شدید جھڑپوں کے بعد سامنے آیا تھا۔