ٹھوڑی پر بال کن بیماریوں کا سبب ہو سکتے ہیں؟

تحریر : مہوش اکرم


خواتین میں ٹھوڑی پر بالوں کی نشوؤنما بہت عام ہے۔ لیکن بعض اوقات یہ ہارمونز کے عدم توازن کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ ٹھوڑی کے یہ بال عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ بھی بڑھتے ہیں۔ آپ کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ لیزر کے علاج کے بعد بھی آپ کو ان بالوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

پی ٹی او ایس( پولیسٹک اوری سنڈروم): یہ ایک عام حالت ہے جو خواتین میں بیضہ دانی کے کام کو متاثر کرتی ہے۔ اس میں آپ کے جسم میں اضافی اینڈروجن ہوتا ہے۔ ہار مونل کے عدم توازن کی وجہ سے اینڈروجن کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے یہ عام طور پر خاندانی تاریخ میں بھی شامل ہے۔ بہت سی خواتین اس بات سے بے خبر ہوتی ہیں کہ ان کو پی سی او ایس ہے۔ اس حالت میں چہرے کے بالوں کی بہت زیادہ نشوؤنما ماہواری میں بے قاعدگی بیضہ دانی میں سسٹ، وزن میں اضافے اور مہاسوں کی وجہ بنتی ہے۔ خواتین کے مقابلے میں مردوں میں اینڈروجن کی سطح زیادہ ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان میں عورتوں کی نسبت زیادہ بال ہوتے ہیں۔ آپ کے ہارمون کی سطح عمر اور وزن میں اضافے، حمل کے دوران تبدیل ہوتی رہتی ہے۔

جب آپ کے جسم میں ایک طویل عرصے تک ایک ہارمون کورٹیسول کی اعلیٰ سطح ہوتی ہے یا آپ کے جسم میں بہت زیادہ کور ٹیسول پیدا ہوتا ہے تو اس نتیجے میں خواتین کے چہرے پر بہت بال آتے ہیں۔

 اس کے علاوہ اس حالت میں نشانات بھی ہوتے ہیں اور ماہواری میں بھی مسائل ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس میں سر درد اور بلڈ شوگر جیسے مسائل ہوتے ہیں۔ اس میںبھی بہت زیادہ اینڈروجن کی پیداوار ہوتی ہے۔ بعض اوقات ٹیومر کی وجہ سے بھی ایسا ہوتا ہے۔ اس میں وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ گہری آواز اور چہرے کے بالوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ چہرے کے بالوں کو ہٹانے کیلئے لیزر ٹرٹیمنٹ بھی کروا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کو ویکسنگ سے بھی اتروا سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنے چہرے پر بالوں کی زیادہ نشوونما دیکھیں یا وزن میں اضافہ ہو تو مہاسے یا ماہواری میں بے قاعدگی ہو تو آپ کو ڈاکٹر سے لازمی ملنا چاہیے۔ کیونکہ یہ سنگین صورت بھی ہو سکتی ہے۔ 

بہت سی بیماریوں یا ہارمونز کے عدم توازن کی وجہ سے بھی ہمیں ان مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو ٹھوڑی پر یا چہرے پر بالوں کی نشوونما میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔ ان طبی حالتوں کی صورت میں ڈاکٹر سے معائنہ بہت ضروری ہے۔ اس کی وجہ سے ہم بیماری کی تشخیص کر سکتے ہیں کیونکہ ٹھوڑی کے بال عورت کی خوبصورتی کو خراب کر سکتے ہیں۔بلوغت کے دوران اینڈروجن ہارمون کی بڑھتی ہوئی پیداوار ان مسائل کا باعث بنتی ہے۔

زیادہ تر ٹھوڑی کے بال ہونا عام ہے لیکن اگر اس کے ساتھ آپ کو اور بھی مسائل درپیش ہو سکتے تو یہ خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔ جیسے ماہواری کے مسائل اور وزن میں اضافہ وغیرہ اس کے ساتھ ساتھ چہرے پر کیل، مہاسے، سردرد اور بھاری آواز بھی مندرجہ بالوں کی حالتوں کی علامت ہے۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

چھبیسویں پارے کاخلاصہ

سورۃ الاحقاف: اس سورہ میں ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک کا تاکیدی حکم ہے اور ماں نے حمل اور وضع حمل کے دوران جو بے پناہ مشقتیں اٹھائیں، ان کا ذکر ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حمل اور دودھ چھڑانے کی مدت تیس ماہ ہے، چونکہ حدیث کی رو سے دودھ پلانے کی مدت دو سال ہے، اس لیے فقہا نے فرمایا کہ ممکنہ طور پر کم ازکم مدتِ حمل چھ ماہ ہے۔ پھر قرآنِ مجید نے بتایا کہ صالح اولاد پختگی کی عمر کو پہنچنے کے بعد اللہ تعالیٰ سے اس کی ان نعمتوں کا جو اس نے اس پر اور اس کے والدین پر کیں، شکر ادا کرنے کی توفیق طلب کرتی ہے۔ اس بات کی دعا بھی کہ مجھے اپنا پسندیدہ عمل کرنے کی توفیق عطا فرما اور میری اولاد کی بھی اصلاح فرما اور میں تیری بارگاہ میں توبہ کرتاہوں اور میں اطاعت گزاروں میں سے ہوں۔

چھبیسویں پارے کاخلاصہ

سورۃ الاحقاف: قرآن پاک کے چھبیسویں پارے کا آغاز سورۃ الاحقاف سے ہوتا ہے۔ اس سورت میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ مشرک کے پاس شرک کی کوئی دلیل نہیں ہے اور جو شرک کرتے ہیں‘ ان کو کہیے کہ اگر وہ سچے ہیں تو کوئی سابقہ کتاب یا علم کا ٹکڑا اپنے موقف کی دلیل کے طور پر لے کر آئیں۔ مزید ارشاد ہوا کہ اس سے بڑھ کر گمراہ کون ہو گا‘ جو اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی اور کو پکارتا ہے‘ جو قیامت تک اس کی پکار کا جواب نہیں دے سکتے اور وہ ان کے پکارنے سے غافل ہیں۔

پچیسویں پارے کاخلاصہ

اللہ سے کچھ پوشیدہ نہیں : پارے کا آغاز سورہ حم سجدہ سے ہوتا ہے ۔ پارے کی ابتدا میں بتایا گیا ہے کہ قیامت‘ شگوفوں سے نکلنے والے پھلوں‘ حمل اور وضع حمل کا علم اللہ ہی کی طرف لوٹایا جائے گا۔

پچیسویں پارے کاخلاصہ

اللہ سے کچھ پوشیدہ نہیں: قرآنِ پاک کے پچیسویں پارے کا آغاز سورہ حم سجدہ سے ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ پچیسویں پارے کے شروع میں ارشاد فرماتے ہیں کہ قیامت کا علم اسی کی طرف لوٹایا جاتا ہے‘ اسی طرح ہر اُگنے والے پھل کا علم اس کے پاس ہے اور ہر عورت کے حمل اور اس کے بچے کی پیدائش کا علم اللہ کے پاس ہے۔ اللہ تعالیٰ چونکہ خود بنانے والے ہیں‘ اس لیے ان سے کوئی چیز ڈھکی چھپی نہیں۔

چوبیسویں پارے کاخلاصہ

سورۃ الزمر: اس سورۂ مبارکہ کے شروع میں اللہ تعالیٰ پر جھوٹ باندھنے اور حق کو جھٹلانے والے کو جہنمی قرار دیا گیا اور سچے دین کو لے کر آنے والے‘ یعنی رسول اللہﷺ اور ان کی تصدیق کرنے والے (مفسرین نے اس سے حضرت ابوبکر صدیقؓ کو مراد لیا ہے) کو متقی قرار دیا گیا ہے۔ آیت 38 میں بتایاکہ اللہ کی قدرت پر کسی کا بس نہیں چلتا۔

چوبیسویں پارے کاخلاصہ

سورۃ الزمر: چوبیسویں پارے کا آغاز سورۂ زمر سے ہوتا ہے۔ اس سورۂ مبارکہ کے شروع میں اللہ تبارک و تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ اس شخص سے بڑا ظالم کون ہو گا جس نے اللہ پر جھوٹ باندھا اور جب سچی بات اس تک پہنچ گئی تو اسے جھٹلا دیا۔