فریج کی دیکھ بھال ضروری

تحریر : سارہ خان


فریج کچن کا ایک ضروری حصہ بن چکا ہے اور کچن میں ہونے والے کاموں میں اس کے کردار کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ اس لئے فریج کی ضروری دیکھ بھال اور اس کے استعمال کے طریقے جاننا بھی بڑا ضروری ہے تاکہ کچن میں آپ کا یہ مددگار ہمیشہ آپ کا ساتھ دیتا رہے۔ فریج کو تھرمامیٹر کے ذریعے اکثر و بیشتر چیک کرتے رہنا چاہئے۔ اس طرح آپ کو فریج کی کارکردگی اور اس میں پیدا ہونے والی خرابیوں کے بارے میں معلومات حاصل ہوتی رہیں گی۔

 اگر فریج کو چیک نہیں کیا جائے گا تو آپ کا فریج خراب ہو کر بند بھی ہو سکتا ہے اور یا غلط ٹمپریچر کی وجہ سے اس میں رکھی ہوئی چیزیں خراب بھی ہو سکتی ہیں۔ فریج کا ٹمپریچر 50 ڈگری سے زیادہ نہیں ہونا چاہئے اور جب اسے چیک کرنا ہو تو فریج کا ٹمپریچر40ڈگری تک رکھیں۔ چیک کرنے کیلئے تھرما میٹر فریج کے ہر خانے میں کم از کم ایک گھنٹہ تک پڑا رہنے دیں۔ اس طریقے سے آپ کو فریج کے بارے میں ضروری معلومات حاصل ہو سکتی ہیں اور فریج کی دیکھ بھال مناسب طریقے سے ہو سکتی ہے۔

 فریج میں آئس کیوب ٹرے عموماً زیادہ برف بننے کی وجہ سے منجمد ہو کر چپک جاتی ہے اور اسے اکھاڑنا مشکل ہو جاتا ہے۔ اس تکلیف دہ مسئلے سے بچنے کیلئے آپ آئس کیوب ٹرے کو فریج میں جہاں اسے رکھنا ہو وہاں مومی کاغذ رکھ دیں اور مومی کاغذ پر آئس ٹیوب ٹرے رکھیں۔ ایسا کرنے سے آئس کیوب ٹرے فریج میں چپکے گی نہیں۔ 

فریج کا اندرونی دروازہ پانی ڈال کر نہیں دھونا چاہئے۔ اس طرح دھونے سے چاروں طرف لگا ہوا ربڑ خراب ہو جاتا ہے۔ اسے گیلے کپڑے سے پونچھ کر صاف کرنا چاہیے۔ فریج کو اندر سے دھونے کیلئے صابن کا استعمال نقصان دہ ثابت ہوتا ہے جس کی وجہ سے فریج میں بدبو پیدا ہو جاتی ہے۔ اس سے بہتر ہے کہ پانی میں سہاگہ (بوریکس) ملا کر دھوئیں۔ ایک سیر پانی میں ایک اور میانہ چمچ سہاگہ کافی ہے۔ 

فریج کے اندر بہت زیادہ برف جمنے نہ دیں کیونکہ اس طرح فریج جلدی خراب ہو جاتا ہے۔ ہر مہینے فریج بند کرکے اندر جمی ہوئی برف پگھلنے دیں۔ اگر برف بہت زیادہ جمی ہو تو دھونے سے پہلے برف والے خانے کے نچلے حصے میں کھولتے ہوئے پانی کی دیگچی رکھ کر دروازہ بند کر دیں۔ برف چند لمحوں میں پگھل جائے گی۔ برف سے جمے ہوئے برتن آسانی سے نکالنے کیلئے برف خانے میں تھوڑا سا نمک چھڑک دیں، پھر اس کے اوپر پانی کے سانچے رکھیں۔ اس طرح برف بھی جلدی بنے گی اور سانچا بھی آسانی سے باہر نکل آئے گا۔ برف جمانے والے ڈبوں یا سانچوں کے نیچے اگرمومی کاغذ بچھا دیں تو سانچے فریزر میں جمیں گے نہیں اور آسانی سے باہر نکل آئیں گے۔

 فریج کی چمک دمک برقرار رکھنے کیلئے تھوڑے سے پانی میں ایمونیا کے چند قطرے ملا کر صاف کریں۔ فریج کو بار بار کھولنے اور بہت سی چیزیں بھرنے سے فریج کی کارکردگی بہت متاثر ہوتی ہے۔ جب مارکیٹ سے کھلا گوشت آئے تو اسے دوبارہ مومی لفافے یا کاغذ میں لپیٹ کر فریج میں رکھیں۔ اس طرح گوشت کے چھیچھڑے اور خون کے دھبے کاغذ پر نہیں چپکیں گے۔ چاہے گوشت فریج میں کافی دنوں تک پڑا رہے۔

 مچھلی کو فریج میں محفوظ رکھنا ہو تو مچھلی کے سائز کا ایک ڈبہ لیں۔ مچھلی کو اس میں ڈال کر اتنے پانی سے بھر دیں کہ مچھلی اس میں ڈوب جائے، پھر اس ڈبے کو فریج میں رکھیں۔اس کے بعد جب ضرورت پڑنے پر مچھلی نکالیں گے تو پہلی حالت جتنی ترو تازہ ہوگی۔ جب آپ گھر سے زیادہ دیر تک باہر رہنا چاہتی ہوں تو ایسے موقعوں پر فریج میں موجود خوراک کو ان کی مختلف کیمیاوی حالتوں کے مطابق مختلف خانوں میں رکھیں اور اس کام کیلئے پلاسٹک کے یا مومی لفافے استعمال کریں تاکہ محفوظ کی جانے والی خوراک پگھل کر خراب نہ ہو جائے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

پندرھویں پارے کا خلاصہ

سورہ بنی اسرائیل: سورۂ بنی اسرائیل کی پہلی آیت میں رسول کریم ﷺ کے معجزۂ معراج کی پہلی منزل‘ مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک کا ذکر صراحت کے ساتھ ہے۔ یہ تاریخ نبوت‘ تاریخِ ملائک اور تاریخِ انسانیت میں سب سے حیرت انگیز اور عقلوں کو دنگ کرنے والا واقعہ ہے۔ اس کی مزید تفصیلات سورۃ النجم اور احادیث میں مذکور ہیں۔

پندرھویں پارے کا خلاصہ

سورۂ بنی اسرائیل: پندرھویں پارے کا آغاز سورۂ بنی اسرائیل سے ہوتا ہے۔ سورہ بنی اسرائیل کے شروع میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں ’’پاک ہے وہ ذات جو اپنے بندے کو رات کے وقت مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک لے گئی‘ جس کے گرد ہم نے برکتیں رکھی ہیں تاکہ ہم انہیں اپنی نشانیاں دکھائیں‘ بے شک وہ خوب سننے والا اور دیکھنے والا ہے۔

چودھویں پارے کا خلاصہ

اہل جہنم: چودھویں پارے کی پہلی آیت کا شانِ نزول حدیث میں آیا کہ اہل جہنم جب جہنم میں جمع ہوں گے تو جہنمی ان گناہگار مسلمانوں پر طعن کریں گے کہ تم تو مسلمان تھے‘ پھر بھی ہمارے ساتھ جہنم میں جل رہے ہو۔ پھر اللہ تعالیٰ اپنے کرم سے گناہگار مسلمانوں کو جہنم سے نکال کر جنت میں لے جائے گا تو کفار تمنا کریں گے کہ کاش! ہم بھی مسلمان ہوتے اور اس مرحلے پر نجات پا لیتے۔

چودھویں پارے کا خلاصہ

فرشتوں کا اتارنا: چودھویں پارے کا آغاز سورۃ الحجر سے ہوتا ہے۔ چودھویں پارے کے شروع میں اللہ تعالیٰ نے اس امر کا ذکر کیا ہے کہ کافر رسول اللہﷺ کی ذاتِ اقدس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہتے کہ اگر آپ سچے ہیں تو ہمارے لیے فرشتوں کو کیوں لے کر نہیں آتے تو اللہ تعالیٰ نے ان کے اعتراض کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ فرشتوں کو تو ہم عذاب دینے کیلئے اتارتے ہیں اور جب فرشتوں کا نزول ہو جاتا ہے تو پھر اقوام کو مہلت نہیں دی جاتی۔

زکوٰۃ کے شرعی مسائل

’’اور نماز پڑھا کرو،اور زکوٰۃ دیاکرو‘‘(سورۃ النور) معدنیات پر 1/5، بارانی زمین پر 1/10، غیر بارانی زمین پر 1/20، سونا،چاندی اور مال تجارت پر 1/40 زکوٰۃ کی شرح مقرر ہے

رمضان المبارک : ماہِ عبادت و ریاضت

نفل کا ثواب فرض اور فرض کا ثواب 70فرائض کے برابر ملتا ہے