رمضان المبارک : ماہِ عبادت و ریاضت

نفل کا ثواب فرض اور فرض کا ثواب 70فرائض کے برابر ملتا ہے
رمضان المبارک کو دیگر تمام مہینوں پر فضیلت حاصل ہے۔ اس مہینہ میں اللہ رب العزت کی رحمتوں، عنایات اور کرم نوازیوں کی عجیب شان ہوتی ہے۔ انہی برکات کا یہ ثمرہ ہے کہ اس میں ایک نفل کاثواب فرض کے برابر اور ایک فرض کا ثواب ستر فرائض کے برابر کردیاجاتاہے۔اس مہینہ میں عبادات و ریاضات کا عالم کیسا ہونا چاہیے؟ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی اس حدیث پر نظر ڈالیے، فرماتی ہیں: ’’جب رمضان کا مہینہ آتا تورسول اللہ ﷺ کمر ِ کس لیتے اوراپنے بستر پرتشریف نہ لاتے یہاں تک کہ رمضان گزر جاتا‘‘۔ جب رمضان کی آخری دس راتیں آتیں توسیدہ عائشہ ؓ فرماتی ہیں: رسول اللہﷺ آخری دس دنوں میں جو کوشش فرماتے وہ باقی دنوں میں نہ فرماتے تھے۔رمضان المبارک میں چونکہ اجر و ثواب کئی گنا بڑھ جاتا ہے، اس لیے جتنی بھی عبادات انسان کر سکتا ہو ضرور کرے۔ روزمرہ کی چند عبادات کو مستقل مزاجی اور اعتدال اور اطمینان سے کیا جائے تو انشا اللہ بہت فائدہ ہو گا۔
تہجد کی فضیلت
نماز تہجد کو اپنی پوری زندگی کا معمول بنانا چاہیے ، ورنہ کم از کم رمضان المبارک میں تو اسے ہر حال میں ادا کرنے کی کوشش کی جائے۔ ان دنوں میں ہمارے پاس اس کو ادا کرنے کا کافی وقت ہوتا ہے اور انسان کے دل میں ہدایت و روحانیت کا نور پیدا ہوتا ہے۔ چند احادیث مبارکہ پیش خدمت ہیں۔حضور ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ رات کے آخری تہائی حصہ میں آسمان سے دنیا کی طرف نزول کر کے فرماتا ہے کہ کون ہے جو مجھ سے مانگے اور میں اسے عطا کروں؟ کوئی ہے جو مجھ سے بخشش اور مغفرت طلب کرے کہ میں اسے بخش دوں؟‘‘(صحیح بخاری: 6321)۔ ایک اور حدیث مبارک میں ہے: ’’اللہ تعالیٰ رات کے آخری حصہ میں بندے سے زیادہ قریب ہوتا ہے۔ پس اگر ہو سکے تو تم ان بندوں سے ہو جاؤ جو اس مبارک وقت میں اللہ کو یاد کرتے ہیں‘‘۔
سحری کی فضیلت
یہ اللہ تعالیٰ کا کرم ہے کہ اس ذات نے ہمیں جسمانی ضروریات کو پورا کرنے پر اجر وثواب عنایت فرماتے ہیں۔ سحری بھی ہماری ان جسمانی ضروریات میں سے ایک ہے جس پر اللہ تعالیٰ نے انعام و اکرام اور برکت سے نوازتے ہیں۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’سحری کیا کرو ، کیونکہ سحری کرنے میں برکت ہے‘‘۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :بے شک سحری کرنے والوں پر اللہ رحمت کرتا ہے اور اللہ کے فرشتے دعا ان کیلئے کرتے ہیں۔
روزہ کی فضیلت
روزہ رمضان المبارک کی بہت اہم عبادت ہے۔ حضرت ابو ہریرہ ؓسے روایت ہے کہ حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: میری امت کو رمضان شریف میں پانچ چیزیں خاص طور پر دی گئی ہیں جو پہلی امتوں کو نہیں دی گئیں(1) منہ کی بو اللہ کے نزدیک مشک سے زیادہ پسندیدہ ہے۔(2) فرشتے دعا کرتے ہیں۔ (3)جنت ہر روز ان کیلئے سجا دی جاتی ہے۔ پھر اللہ رب العزت فرماتے ہیں کہ عنقریب میرے نیک بندے مشقتیں اپنے اوپر سے ہٹا کر تیری طرف آئیں گے۔ (4)اس مہینہ میں سرکش شیاطین قید کر دیے جاتے ہیں اور لوگ رمضان میں ان برائیوں کی طرف نہیں پہنچ سکتے جن کی طرف غیر رمضان میں جا سکتے ہیں۔ (5) رمضان کی آخری رات میں روزہ داروں کی مغفرت کی جاتی ہے۔
نمازوں کی پابندی
نماز اہم عبادات ہے ، اس کی پابندی ضروری ہے ، بے شمار آیات قرآنیہ اور احادیث نبویہ سے اس کی فضیلت ثابت ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’جس نے نماز کی پابندی کی تو نماز اس کیلئے قیامت کے دن نور، حجت اور نجات کا سبب بنے گی‘‘۔ آپ ﷺ ایک مرتبہ پت جھڑ کے موسم میں باہر تشریف لے گئے اور ایک درخت کی دو ٹہنیوں کو پکڑ کر ہلایا جس کی وجہ سے درخت سے پتے جھڑنے لگے۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’جب کوئی مسلمان نماز پڑھتا ہے اور اس کے ذریعہ اللہ کی خوشنودی اور رضا کا طالب بنتا ہے تو اس کے گناہ اسے طرح جھڑ جاتے ہیں جس طرح اس درخت کے پتے جھڑ رہے ہیں‘‘۔
تلاوتِ قرآن
قرآن کریم کو رمضان المبارک سے بہت نسبت ہے۔ اسی مبارک مہینے میں قرآن کریم نازل ہوا ، نبی کریم ﷺ اس مہینے میں حضرت جبرائیل امین سے قرآن کریم کا دَور(سننا اور سنانا)فرمایا کرتے تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :قرآن مجید پڑھو کیونکہ وہ قیامت کے دن اپنے پڑھنے والے کیلئے سفارش کرے گا۔
توبہ و استغفار
اگر گناہ ہو جائے تو توبہ استغفار کر نی چاہیے تاکہ آئندہ کیلئے ہم اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی نافرمانیوں سے بچ سکیں۔ تاہم اگر بار بار بھی توبہ ٹوٹ جائے تب بھی ہمیں ناامید نہیں ہونا چاہیے۔ ر سول اللہ ﷺنے فرمایا: شیطان نے (بارگاہِ الٰہی میں) کہا : (اے باری تعالیٰ) مجھے تیری عزت کی قسم! میں تیرے بندوں کو جب تک ان کی جسموں میں روحیں باقی رہیں گی گمراہ کرتا رہوں گا۔ اللہ تعالیٰ نے جواب میں فرمایا : مجھے بھی اپنی عزت اور جلال کی قسم! جب تک وہ مجھ سے استغفار کرتے رہیں گے یعنی بخشش مانگتے رہیں گے میں انہیں بخشتا رہوں گا‘‘۔
صدقہ وخیرات
رمضان المبارک میں صدقہ و خیرات کا اجر و ثواب بھی بڑھ جاتا ہے۔ حضرت انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ سے پوچھا گیا : کونسا صدقہ افضل ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا : رمضان میں صدقہ کرنا۔
نوافل کی فضیلت
رمضان المبارک میں نوافل کا ثواب فرضوں کے ثواب تک جا پہنچتا ہے۔ اس لیے ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ فرائض کے علاوہ سنن اور نوافل کا بھی اہتمام کریں۔