پاکستان کی بدلتی معیشت کے سیاسی مستقبل پر اثرات

تحریر : عدیل وڑائچ


پاکستان کی سیاست میں معیشت کا کردار پہلے سے زیادہ اہم ہو چکا ہے کیونکہ معاملہ ایک عام پاکستانی کی معاشی زندگی اور گزر بسر کا ہے۔ پاکستان گزشتہ تین برسوں کے دوران پیدا ہونے والی معاشی بحرانی صورتحال سے تو کافی حد تک باہر نکل آیاہے مگر ایک عام پاکستانی کی زندگی پر پڑنے والے منفی اثرات ختم نہیں ہوئے۔

 مہنگائی بڑھنے کی شرح تو کم ہو چکی ہے مگر پہلے سے بڑھی ہوئی مہنگائی واپس جانے کا نام نہیں لے رہی۔ ملک میں گزشتہ چند مہینوں میں مہنگی ترین بجلی نے جہاں تمام طبقات کو ہلا کر رکھ دیا وہیں صنعتوں کا پہیہ بھی جام ہوا اور بے روزگاری میں اضافہ ہوا۔ موجودہ حکومت کے پاس تو بیانیے کیلئے  صرف ایک ہی آپشن ہے اور وہ ہے معاشی بہتری،مگر ایک ایسے وقت میں جب پوری دنیا کی معیشت غیر یقینی صورتحال کا شکار ہے‘ جب امریکہ کی جانب سے پوری دنیا پر تجارتی ٹیرف عائد کئے جا چکے ہیں، ایسے میں پاکستان جیسے ملک کی معیشت جو پہلے ہی ہچکولے کھا رہی تھی،کا آئندہ منظر نامہ کیا ہوگا؟ پاکستان کیلئے برآمدات کی سب سے بڑی منڈی امریکہ ہے جہاں پانچ ارب ڈالرز کی برآمدات ہوتی ہیں۔ 29فیصد ٹیرف عائد ہونا موجودہ معاشی صورتحال میں پریشان کن ہے مگر پاکستان نے اس معاملے کو بہتر موقع میں بدلنے کا پلان بنالیا ہے۔ پاکستان نے امریکی مصنوعات پر 58 فیصد ٹیرف عائد کر رکھا ہے جس کا نصف امریکہ نے عائد کیا۔ پاکستان نے ٹرمپ انتظامیہ سے بات چیت کیلئے اعلیٰ سطحی وفد واشنگٹن روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی حتمی منظوری کے بعد یہ اعلیٰ اختیاراتی ٹیم آئندہ چند روز میں واشنگٹن روانہ ہو گی۔ اس حوالے سے حکمت عملی وضع کی جارہی ہے کیونکہ اگر امریکی ٹیرف کے معاملے پر کوئی پیشرف نہ ہوئی تو یہ پاکستان کی  ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے بڑا دھچکا ہوگا۔ پاکستان نے امریکی ٹیرف عائد ہونے کے بعد پہلے سے مسائل کا شکار انڈسٹری کو بجلی کے ٹیرف میں بڑا ریلیف دینے کا اعلان کیا ہے۔ صرف انڈسٹری نہیں عام صارف کو بھی بجلی کی قیمتوں میں ریلیف دیا گیا ہے۔ گھریلو صارفین کیلئے سات روپے اکتالیس پیسے جبکہ صنعتی صارفین کیلئے سات روپے انہتر پیسے فی یونٹ کا ریلیف دیا گیا۔ اگرچہ یہ ریلیف مختلف مد میں صرف تین ماہ کیلئے ہے مگر حکومت اسے جون کے بعد بھی برقرار رکھنے کیلئے اقدامات کر  رہی ہے اور اس مقصد کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عالمی منڈی میں ہونے والی کمی کے باوجود ریلیف پٹرول ، ڈیزل کی بجائے بجلی کے بلوں کے ذریعے منتقل کیا جائے گا۔ صرف یہی نہیں حکومت اب سرکاری آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت کرنے کی بھی اصولی منظوری دے چکی ہے جس سے 34 ارب روپے تک کی بچت ہو گی۔ مزید نجی پاور پلانٹس کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ بجلی سیکٹر میں اصلاحات اسی طرح جاری رہیں تو آئندہ چند ماہ میں قطرہ قطرہ کرکے ریلیف کا مجموعہ عوام کیلئے تازہ ہوا کا جھونکا ہو گا اور عام صارف کے ساتھ ساتھ انڈسٹری کو بھی سکھ کا سانس آئے گا۔ موجودہ صورتحال میں پیداواری لاگت کو کنٹرول کیا جا سکے گا اورٹیرف لگنے والے دیگر ممالک کی مارکیٹس میں جگہ بنانے میں مدد ملے گی۔ پاکستان کو امید ہے کہ امریکی مصنوعات پر ٹیرف میں خاطر خواہ کمی کی پاکستانی ڈیل کے بعد امریکا بھی پاکستان کیلئے ٹیرف میں واضح کمی  کرے گا۔ جہاں دنیا کی بڑی بڑی معیشتیں ٹرمپ ٹیرف سے ہل کر رہ گئی ہیں وہیں پاکستان جیسی معیشت سر پکڑ کر بیٹھنے کی بجائے اسے معاشی موقع میں بدلنے کا پلان بنا رہی ہے۔ 

انہی حالات میں پاکستان کا بڑا تھنک ٹینک اور سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے کا اہم ادارہ ایس آئی ایف سی غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ملک میں لانے میں کامیاب ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ آٹھ اور نو اپریل کو اسلام آباد میں دنیا کے سرمایہ کاروں کی بڑی بیٹھک نے حکومت کے اعتماد میں اضافہ کیا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے اس بیٹھک میں خصوصی شرکت کی۔ پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم میں دنیا بھر سے خصوصاً مغرب اور مشرق وسطیٰ سے اہم وفود نے شرکت کی۔ پاکستان اور ان ممالک کے وفود نے گیم چینجر معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے۔ 

گزشتہ صدی کو آئل اینڈ گیس کی صدی کہا جاتا تھا مگر رواں صدی معدنیات کی صدی کہلانے لگی ہے۔ ایسے میں پاکستان جہاں سے 82 منرلز جو دنیا کی ضرورت ہیں، دنیا اور اس کے اداروں کی دلچسپی پاکستانی معیشت کیلئے گیم چینجر بننے جا رہی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف نے اس اہم ترین ایونٹ پر بھی سیاست کی اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوانے اس دو روزہ ایونٹ کا بائیکاٹ کیا جس پر انہیں تنقید کا سامنا ہے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت ہو یا قومی سلامتی کے معاملات، پاکستان تحریک انصاف ملکی مفادات پر اپنے سیاسی مفادات کو ترجیح دے رہی ہیں۔ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم میں جب وزیر اعظم اور آرمی چیف پنجاب، سندھ، بلوچستان اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ سٹیج پر موجود تھے اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہو رہے تھے تو وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا تقریب میں شامل نہ ہونا افسوسناک تصویر پیش  کر رہا تھا کیونکہ یہ ملک کا معاملہ تھا کسی سیاسی جماعت کا نہیں۔ صرف یہی نہیں پاکستان تحریک انصاف نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی میں شرکت سے بھی انکار کیا ۔ 

پاکستان منرلز انوسٹمنٹ فورم میں وزیر اعظم شہباز شریف نے دنیا کی بڑی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے اعلان کیا کہ سرمایہ کار ہمارے لئے سب سے اہم حیثیت رکھتے ہیں۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر نے سرمایہ کاروں کو یقین دلایا کہ فوج اور ادارے سرمایہ کاروں کو سیکورٹی دیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ منرلز کا شعبہ برسوں سے ہماری توجہ کا مستحق تھا، معدنیات کے ذخائر سے استفادہ کرکے پاکستان نہ صرف قرضوں سے نجات حاصل کر سکتا ہے بلکہ  آئی ایم ایف کو بھی خیر باد کہہ سکتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہاں سے نکلنے والی معدنیات کے خام مال کی بجائے تیار مصنوعات کی ایکسپورٹ کو یقینی بنائیں گے۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے فورم سے خطاب میں کہا کہ ملک میں مایوسی اور بے عملی کی کوئی گنجائش نہیں ہے، پختہ یقین ہے کہ پاکستان عالمی معدنی معیشت میں رہنما کے طور پر ابھرنے کیلئے تیار ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

فانی بد ایوانی انسانی احساسات کے حقیقی آئینہ دار

ہماری المیہ شاعری کی کہانی میر کی پُر درد زندگی سے شروع ہوتی ہے۔ یہ غم نصیب شاعر ایک ایسے ماحول میں پیدا ہوتا ہے جہاں اس کو غم عشق کے ساتھ غم روزگار سے بھی سابقہ پڑتا ہے۔

سوء ادب

وصیتایک شخص نے مرتے وقت اپنی بیوی سے کہا کہ میری موت کے بعد میری ساری دولت میرے ساتھ دفن کر دی جائے۔ اس وقت اس کی بیوی کی ایک سہیلی بھی پاس بیٹھی ہوئی تھی جس نے اس شخص کے مرنے کے بعد پوچھا کہ کیا اس نے اپنے شوہر کی وصیت پر عمل کیا ہے۔ جس پر وہ بولی کہ میں نے اس کی ساری دولت کا حساب لگا کر اتنی ہی مالیت کا ایک چیک لکھ کر اس کے سرہانے رکھ دیا تھا تاکہ وہ جب چاہے کیش کرا لے۔

پی ایس ایل 10:بگل بج گیا،ٹرافی کی جنگ چھڑگئی

پاکستان سپرلیگ کے دسویں ایڈیشن (پی ایس ایل10)کا بگل بج گیا، ٹرافی حاصل کرنے کی جنگ چھڑ گئی، 6ٹیموں میں سے اس بار ٹرافی کون جیتے گا ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔ ’’پاکستان سپر لیگ 10‘‘ کا ابھی آغاز ہے اور انتہائی دلچسپ میچز دیکھنے کو مل رہے ہیں۔

نورزمان:سکواش کے افق کا چمکتا ستارہ

پاکستان کی کھیلوں کی تاریخ میں سکواش ہمیشہ سے ایک روشن باب رہا ہے، لیکن ایک طویل عرصے کے زوال کے بعد پاکستان کی انڈر 23 سکواش ٹیم کا ورلڈ چیمپئن بننا ایک نئی صبح کی نوید بن کر آیا ہے۔

حنان کی عیدی

حنان8سال کا بہت ہی پیارا اورسمجھداربچہ ہے۔اس کے پاپا جدہ میں رہتے ہیںجبکہ وہ ماما کے ساتھ اپنی نانو کے گھر میں رہتا ہے۔

چوہے کی آخری دعوت

بھوک سے اس کا بُراحال تھا۔رات کے ساتھ ساتھ باہر ٹھنڈ بھی بڑھتی جا رہی تھی، اس لیے وہ کسی محفوظ ٹھکانے کی تلاش میں تھا۔اسے ڈر تھا کہ اگر چھپنے کیلئے کوئی جگہ نہ ملی تو وہ مارا جائے گا۔وہ کونوں کھدروں میں چھپتا چھپاتا کوئی محفوظ ٹھکانہ ڈھونڈ رہا تھا۔ جوں ہی ایک گلی کا موڑ مڑ کر وہ کھلی سڑک پر آیا،اسے ایک دیوار میں سوراخ نظر آیا۔وہ اس سوراخ سے اندر داخل ہو گیا۔