جمعہ کے مسنون اعمال

تحریر : مولانا محمد طارق نعمان گڑنگی


جمعہ کا دن نہایت متبرک ،سیدالایام ہے۔ ایمان والا صبح ہی سے خصوصی اعمال، پاکی صفائی، غسل، خوشبو،عمدہ لباس زیب تن کرنے کے بعد جامع مسجد میں دورکعت شکرانہ اداکرنے کیلئے جاتا ہے ۔

نمازِ جمعہ میں بطورخاص فرشتوں کو استقبال اور حاضری کے خصوصی اندراج کیلئے متعین کیا جاتا ہے۔جب خطیب منبرپرتشریف لے جاتے ہیں، تو فرشتے بھی اپنا رجسٹربندکرکے خطیب کے خطبہ کی طرف متوجہ ہوجاتے ہیں۔گویا نمازِجمعہ ایک ایسی خاص نمازہے جس میں فرشتے پورے اہتمام کے ساتھ بندوں کے ساتھ عبادت میں شامل ہوتے ہیں ۔

جمعہ کے دن کا انتخاب اللہ تعالیٰ کی خصوصی عنایت

حضرت ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:اللہ تعالیٰ نے اقوام عالم کا امتحان لیا،یہودسے کہا کہ تم عبادت کیلئے ایک دن منتخب کرو،جو میرے علم میں متعین ہے ،انہوں نے ہفتہ کے دن کاانتخاب کیا ،نصاری سے کہاکہ تم میری عبادت کیلئے ایک دن مقررکرو جس میں بجزمیری عبادت کے کوئی کام نہ کروتو انہوں نے اتوارکے دن کا انتخاب کیا۔مسلمانوں سے کہا گیا تم بھی ایک دن مقرر کرلو، ہمارے پیغمبر ﷺ نے جمعہ کے دن کو مقررفرمالیا،اللہ تعالیٰ نے فرمایا:یہی دن ہمارے علم میں طے شدہ تھا،قیامت میں بھی یہودو نصاری ہمارے تابع ہوں گے ، ہم دنیا میں سب سے آخر میں آئے اور سب سے پہلے جنت میں جائیں گے، ہمارے لئے سب سے پہلے فیصلہ کیاجائے گا (صحیح بخاری:856)

جمعہ کی ساعت اجابت

حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جمعہ کے دن ایک گھڑی ایسی ہوتی کہ اگر کسی مسلمان بندے کو حسن اتفاق سے اس خاص گھڑی میں خیر اور بھلائی کی کوئی چیز اللہ سے مانگنے کی توفیق مل جائے ،تو اللہ تعالیٰ اس کو عطا فرما دیتے ہیں(صحیح بخاری: 5294) ۔

حضرت ابوہریرہؓ روایت کرتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: یہ ساعت اجابت امام کے خطبہ کیلئے منبرپرجانے کے وقت سے نماز سے فراغت کے درمیان ہے، اس کا حاصل یہ ہے کہ خطبہ اورنماز کا وقت ہی قبولیت دعا کا خاص وقت ہے ۔دوسرا قول بعدعصرتاغروب آفتاب کا ہے۔ 

حضرت ابوہریرہؓ روایت کرتے ہیں: رسول اللہﷺنے فرمایا ’’دنیا کے دنوں میں سب سے افضل دن جمعہ کا ہے ،جمعہ کے دن ہی حضرت آدم علیہ السلام کی پیدائش ہوئی، اسی دن آپؑ کو جنت میں داخل کیاگیااوراسی دن آپؑ کو دنیا میں اتارا گیا، اس دن ایک گھڑی ہے جس میں کوئی مسلمان بندہ نماز پڑھے اور دعاکرے تو اللہ تعالیٰ ضرورقبول فرماتے ہیں(جامع ترمذی:491)

جمعہ کے دن مسنون اعمال

اللہ نے جمعہ کے دن کو عبادت کیلئے مقررفرمایا اوررسول اللہ ﷺ بھی اس مبارک ومسعود موقع پر بہت سارے اعمال کرتے تھے اورامت کیلئے بھی بہت سارے اعمال کو مسنون قراردیاہے ۔

سورۃ الم السجدہ اورسور الدھرکی تلاوت

آپ ﷺجمعہ کے دن فجرکی نماز میں پہلی رکعت میں سورہ الم السجدہ اوردوسری رکعت میںسور الدھرتلاوت فرماتے تھے۔

درود شریف کی کثرت

حضرت اوس بن اوس رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتے ہیں ’’اتم لوگ جمعہ کے دن مجھ پرکثرت سے درود بھیجاکرو ، کیونکہ تمہارادرود مجھ پر پیش کیاجاتاہے ،صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا ،یارسول اللہﷺ!آپ کی وفات کے بعد ہمارادرود آپ پرکیسے پیش ہوگا،آپ کا جسد اطہر توقبرمیں ریزہ ریزہ ہوچکاہوگا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے پیغمبروں کے جسموں کو زمین پرحرام کردیاہے (موت کے بعد بھی ان کے اجسام قبروں میں بالکل صحیح سالم رہتے ہیں)۔گویا جس طرح رمضان المبارک کا خاص وظیفہ تلاوتِ قرآن ہے ،رمضان کو تلاوت ِقرآن سے خاص مناسبت ہے ،سفرحج کا خاص وظیفہ تلبیہ ہے ،اسی طرح جمعہ کے مبارک دن کاخاص وظیفہ درود شریف کی کثرت ہے(معارف الحدیث، جلد سوم ملخص : 378)۔

سور ۃالکہف کی تلاوت

جو شخض جمعہ کے دن سورۃ الکہف کی تلاوت کرے ،اس کے قدم سے لے کر آسمان کی بلندی تک نورہوجائے گا جو قیامت کے دن روشنی دے گا ، پچھلے جمعہ سے اس جمعہ تک سب گناہ معاف ہو جائیں گے ۔(تفسیرابن کثیرسورۃ الکہف)۔حافظ ضیامقدسی نے اپنی کتاب مختارہ میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے روایت کی ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جوشخص جمعہ کے دن سورۃ الکہف کی تلاوت کرے گا ،اس کوآٹھ روز تک ہرفتنہ سے بچایاجائے گا ،اگردجال نکل آئے توبھی اس کے فتنہ سے بچا رہے گا ۔(تفسیرابن کثیر)

نماز جمعہ

نماز جمعہ اسلام کے مئوکدفرائض میں سے ہے ، اگرکوئی شخص بلاعذرجمعہ ترک کرتاہے ،اللہ تعالیٰ اس کے دل پرمہر(حق کو قبول نہ کرنے کی ،نیک توفیق کے مسدود ہوجانے کی)لگادیتے ہیں،نماز جمعہ کی فضیلت اوراہمیت محتاج بیان نہیں ہے۔

 خط بنوانااورناخن تراشنا

حضرت ابوہریر ۃؓسے راویت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جمعہ کے دن نماز کو جانے سے پہلے اپنے ناخن اوراپنی لبیں تراشاکرتے تھے(مجمع الزوائد)۔ جمعہ سے متعلق جوروایات وارد ہوئی ہیں ، ان میں پاکی صفائی کاخاص اہتمام کا ذکر ہے ، علمائے کرام نے فرمایا کہ اس میں بغل اورزیرناف کے بالوں کی صفائی بھی شامل ہے ۔ناخن اوربالوں کی صفائی کے بعد ان کو کسی جگہ دفن کردینا مستحب ہے ۔

مسواک،غسل اورخوشبو

دیگرایام میں مسواک کا جس قدراہتمام کیا جاتا ہے، اس سے زیادہ اہتمام کرنا چاہئے۔ رسول اللہ ﷺنے ایک جمعہ کے موقع پرفرمایا: اے مسلمانو!جمعہ کے دن کواللہ نے عید کا دن بنادیا ہے ،لہٰذااس میں غسل کرو، جس کے پاس خوشبوہو ،وہ خوشبوکا استعمال کرے اور مسواک کاخصوصی اہتمام کرے ۔(ابن ماجہ:213)

نماز جمعہ کیلئے جلد جانا

حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: جب جمعہ کا دن ہوتاہے توفرشتے مسجدکے دروازے پر کھڑے ہو جاتے ہیں اور شروع میں آنے والوں کے نام یکے بعددیگرے لکھتے رہتے ہیں۔(صحیح بخاری:929)۔ سب سے پہلے آنے والے کی مثال اس شخص کی سی ہے جو اللہ کے حضورمیں اونٹ کی قربانی پیش کرتاہے، دوسرے نمبرپرآنے والے کی مثال اس شخص کی سی ہے جوگائے کی قربانی کرتاہے،پھراس کے بعدآنے والے کی مثال اس شخص کی ہے جو مینڈھا اللہ کے حضورپیش کرتاہے ۔اس کے بعد جوآئے اس کی مثال مرغی کی قربانی دینے والے کی ہے، اس کے بعدجوآئے اس کی مثال ،اللہ کیلئے انڈا صدقہ کرنے والے کی ہے۔

 خطبہ غورسے سنے

رسول اللہ ﷺنے فرمایا: جو آدمی جمعہ کے دن غسل کرے، تیل اورخوشبو لگا ئے۔پھر نماز جمعہ کیلئے مسجد جائے ،نماز پڑھے، جب خطیب خطبہ دے تو غورسے سنے تو دوجمعوں کے درمیان اس سے جوگناہ ہوئے ہیںان کو معاف کردیاجائے گا۔(صحیح بخاری :883)

صدقات کا اہتمام

حافظ ابن تیمیہ ؒجب نماز جمعہ کیلئے نکلتے تو گھر میں جو چیز میسرہوتی،اس کوساتھ لیتے راستے میں غربا ء ومساکین پر صدقہ کرتے ہوئے جاتے تھے  (زادالمعاد :149/1)۔

صلو ۃالتسبیح پڑھنا

امام غزالی ؒ نے فرمایاحضرت عبداللہ بن عباسؓ ہرجمعہ صلوۃ التسبیح کا اہتمام فرماتے تھے۔ (احیا ء علوم الدین آداب الجمعۃ : 266)

آنکھوں میں سرمہ لگانا

آنکھوں میں سرمہ لگانا سنت ہے ،آپ ﷺ سرمہ لگاتے تھے اورلگانے کی ترغیب بھی دیتے تھے ،طاق عدد کا لحاظ کرتے ہوئے رات میں سوتے وقت سرمہ لگانا سنت ہے ،آپ ﷺ کو اثمد نامی سرمہ پسندتھا اورفرماتے کہ اس سے بصارت بڑھتی ہے اورپلکیں دراز ہوتی ہیں ۔(رواہ الترمذی )

اللہ پاک ہمیں اس عظیم الشان دن کی عبادات کو اللہ اور اس کے رسول ﷺکے احکامات کی روشنی میں بجا لانے کی توفیق عطا فرمائے (آمین)

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

فانی بد ایوانی انسانی احساسات کے حقیقی آئینہ دار

ہماری المیہ شاعری کی کہانی میر کی پُر درد زندگی سے شروع ہوتی ہے۔ یہ غم نصیب شاعر ایک ایسے ماحول میں پیدا ہوتا ہے جہاں اس کو غم عشق کے ساتھ غم روزگار سے بھی سابقہ پڑتا ہے۔

سوء ادب

وصیتایک شخص نے مرتے وقت اپنی بیوی سے کہا کہ میری موت کے بعد میری ساری دولت میرے ساتھ دفن کر دی جائے۔ اس وقت اس کی بیوی کی ایک سہیلی بھی پاس بیٹھی ہوئی تھی جس نے اس شخص کے مرنے کے بعد پوچھا کہ کیا اس نے اپنے شوہر کی وصیت پر عمل کیا ہے۔ جس پر وہ بولی کہ میں نے اس کی ساری دولت کا حساب لگا کر اتنی ہی مالیت کا ایک چیک لکھ کر اس کے سرہانے رکھ دیا تھا تاکہ وہ جب چاہے کیش کرا لے۔

پی ایس ایل 10:بگل بج گیا،ٹرافی کی جنگ چھڑگئی

پاکستان سپرلیگ کے دسویں ایڈیشن (پی ایس ایل10)کا بگل بج گیا، ٹرافی حاصل کرنے کی جنگ چھڑ گئی، 6ٹیموں میں سے اس بار ٹرافی کون جیتے گا ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔ ’’پاکستان سپر لیگ 10‘‘ کا ابھی آغاز ہے اور انتہائی دلچسپ میچز دیکھنے کو مل رہے ہیں۔

نورزمان:سکواش کے افق کا چمکتا ستارہ

پاکستان کی کھیلوں کی تاریخ میں سکواش ہمیشہ سے ایک روشن باب رہا ہے، لیکن ایک طویل عرصے کے زوال کے بعد پاکستان کی انڈر 23 سکواش ٹیم کا ورلڈ چیمپئن بننا ایک نئی صبح کی نوید بن کر آیا ہے۔

حنان کی عیدی

حنان8سال کا بہت ہی پیارا اورسمجھداربچہ ہے۔اس کے پاپا جدہ میں رہتے ہیںجبکہ وہ ماما کے ساتھ اپنی نانو کے گھر میں رہتا ہے۔

چوہے کی آخری دعوت

بھوک سے اس کا بُراحال تھا۔رات کے ساتھ ساتھ باہر ٹھنڈ بھی بڑھتی جا رہی تھی، اس لیے وہ کسی محفوظ ٹھکانے کی تلاش میں تھا۔اسے ڈر تھا کہ اگر چھپنے کیلئے کوئی جگہ نہ ملی تو وہ مارا جائے گا۔وہ کونوں کھدروں میں چھپتا چھپاتا کوئی محفوظ ٹھکانہ ڈھونڈ رہا تھا۔ جوں ہی ایک گلی کا موڑ مڑ کر وہ کھلی سڑک پر آیا،اسے ایک دیوار میں سوراخ نظر آیا۔وہ اس سوراخ سے اندر داخل ہو گیا۔