ذرامسکرائیے
استاد: ’’تمہاری لکھائی دن بدن خراب کیوں ہو رہی ہے‘‘۔ شاگرد: ’’ جناب اس لئے کہ میرے ابو کی خواہش ہے کہ میں ڈاکٹر بنوں‘‘۔ ٭٭٭
’’ ہیلو! کیڑے مکوڑے بیچنے والی دکان‘‘؟
’’ جی ہاں فرمایئے‘‘!
’’ فوراً‘‘ پانچ سو مختلف قسم کے کیڑے مکوڑے میرے گھر پہنچا دیجئے‘‘
’’ لیکن آپ ان کا کیا کریں گے‘‘۔
’’ جناب میں مکان چھوڑ رہا ہوں اور مالک مکان کی خاص ہدایت ہے کہ جس حالت میں مکان لیا تھا اسی حالت میں خالی کرو‘‘۔
٭٭٭
ایک ڈاکٹر کو ماشاء اللہ اور انشاء اللہ کہنے کی عادت تھی۔ایک دن مریض ڈاکٹر کے پاس گیا اور کہا۔
مریض:ڈاکٹر صاحب میرے پیٹ میں درد ہے۔
ڈاکٹر:ماشاء اللہ۔
مریض:کیا میں مر جائوں گا۔
ڈاکٹر:انشاء اللہ۔
٭٭٭
ایک دیہاتی مولی کھا رہا تھا۔ ایک انگریز اس سے ٹکرا گیا۔
انگریز نے کہا:آئی ایم ساری۔
دیہاتی:ساری مانگتا ہے میں آدھی بھی نہیں دوں گا۔
٭٭٭
ایک بچہ بھرے بازار میں اپنے والدہ سے بچھڑ گیا بہت گھبرایا آخرکار بازار کے کونے پر کھڑے ہوئے پولیس کے سپاہی سے مخاطب ہوا۔
کیا آپ نے کسی عورت کو میرے بغیر جاتے ہوئے دیکھا ہے۔
٭٭٭
ماں:میرے بچے جب تمہیں نیند آ جائے گی تو میں اپنے کمرے میں چلی جائوں گی اور فرشتے یہاں آکر تمہاری حفاظت کریں گے۔
بیٹا:آپ میری مٹھائیاں الماری میں بند کر دیں اگر فرشتے نے دیکھ لیا تو چپکے سے کھا لیں گے۔
٭٭٭