آپریشن بنیان المرصوص:چند گھنٹے کی جنگ ، بھارت نے گھٹنے ٹیک دیئے امریکہ کی مداخلت پر دونوں ملک سیز فائر پر رضامند

تحریر : محمد ارشد لئیق


بین الاقوامی تعلقات میں طاقت کا توازن اور سرحدی سلامتی ہر خودمختار ریاست کی اوّلین ترجیح ہوتی ہے۔ پاکستان ایک پْرامن ملک ہے، جو ہمیشہ خطے میں استحکام، تعاون اور بات چیت کے ذریعے تنازعات کے حل کا داعی رہا ہے۔ تاہم جب بھی بھارت کی جانب سے جارحیت مسلط کرنے کی کوشش کی گئی۔

 پاکستان نے اپنے عوام کے تحفظ، قومی خود مختاری اور عزت و وقار کیلئے مؤثر اور فیصلہ کن اقدام اٹھائے۔

6 اور 7 مئی کی درمیانی شب، بھارت نے ایک بار پھر اپنی روایتی جارحانہ پالیسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کے مختلف علاقوں اور آزاد کشمیر کے مقامات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ اس سلسلے میں پاکستانی فورسز نے صبر کا دامن تھامے رکھا، مگر جب دشمن نے تمام حدود پار کر لیں تو پاکستان نے 9 مئی کو ایک عظیم الشان اور تاریخی جوابی کارروائی کا آغاز کیا، جسے ’’آپریشن بنیان مرصوص‘‘ کا نام دیا گیا۔

یہ کارروائی قرآن مجید کی سورہ الصف کی چوتھی آیت سے ماخوذ ہے، جس میں فرمایا گیا:

"بے شک اللہ ان لوگوں کو پسند کرتا ہے جو اس کی راہ میں صف بستہ ہو کر لڑتے ہیں گویا کہ وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں"۔

پاکستان نے اس آپریشن کا آغاز جدید ترین’’فتح 1‘‘ میزائل داغ کر کیا، جو دشمن کے اْن ٹھکانوں پر گرا جہاں سے پاکستان کے خلاف جارحیت کی گئی تھی۔ اس آپریشن کو اْن معصوم پاکستانی بچوں کے نام منسوب کیا گیا جو بھارتی حملوں کا نشانہ بنے اور شہید ہو گئے۔

آپریشن بنیان مرصوص میں پاکستان نے اپنے عسکری عزم اور تکنیکی برتری کا بھرپور مظاہرہ کیا۔ بھارتی حدود میں دس سے زائد اہم عسکری اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔ خاص طور پر آدم پور ایئر بیس پر جے ایف 17 تھنڈر کی مدد سے فائر کیے گئے ہائپر سونک میزائل نے بھارت کے جدید ترین S-400 ایئر ڈیفنس سسٹم کو تباہ کر کے دشمن کی جنگی صلاحیت کو شدید دھچکا پہنچایا۔ یہ سسٹم ڈیڑھ ارب ڈالر کی لاگت سے خریدا گیا تھا اور بھارت کا غرور سمجھا جاتا تھا۔

پاکستان کی اس کاری ضرب کے بعد بھارت کو پسپائی اختیار کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ بین الاقوامی برادری نے فوری مداخلت کی، اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں سفارتی سطح پر جنگ بندی کے لیے کوششیں شروع ہوئیں۔ صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پیغام میں بتایا کہ پاکستان اور بھارت ان کی ثالثی میں جنگ بندی پر متفق ہو چکے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے صدر ٹرمپ کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ امریکہ، سعودی عرب اور ترکی جیسے ممالک کی سفارتی کوششوں سے خطے میں امن کی بحالی ممکن ہوئی ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے واضح کیا کہ پاکستان سیز فائر کے لیے تیار ہے، لیکن کسی بھی نئی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ پاکستان کا بھارتی حملوں میں نہ ہونے کے برابر نقصان ہوا، ہم نے پہل نہیں کی لیکن اس بار جارحیت پربھارت میں گھس کر مارا۔ گزشتہ رات کا بھارت کا حملہ بزدلانہ تھا، پہلے ہم نے رفال سمیت 5 طیارے گرائے اور پھر ان کے ڈرون گرادیے، بھارت کی متعدد پوسٹیں، ائیرفیلڈز تباہ ہوچکی ہیں۔ ان کے اترے چہرے، بیٹھی آوازیں اور ان کا مورال بتا رہا ہے کہ ان کا کتنا نقصان ہوا۔ عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ ہم نے کہا تھا ہم تیار ہیں آزمانا نہیں، ہم نے سفارتی طور پر بہت سے ممالک کے ساتھ انگیج کیا، ہمارے حملے کے بعد بھارت نے بہت بھاری نقصان اٹھایا ہے، بھارتی میڈیا بہت اچھل رہا تھا آج ان کی آوازیں بیٹھی ہیں، افواج پاکستان نے ان کے ہر طرف سے پرخچے اڑا دیے ہیں، بھارت کے پائلٹس میں مہارت ہے نہ ان کے ڈرونز کوئی نقصان کر سکے۔

بین الاقوامی میڈیا نے بھی اس آپریشن میں پاکستان کی عسکری کامیابی کو تسلیم کیا۔ امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے سینئر صحافی نک رابرٹسن نے انکشاف کیا کہ بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنے پر پاکستان کے میزائل حملے مجبور کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بھارتی حملوں کے جواب میں پاکستانی میزائلوں کی ’’بارش‘‘ نے بھارتی قیادت کو پسپائی پر آمادہ کیا۔

اسی طرح، بی بی سی جنوبی ایشیا کے ایڈیٹر اینبرسن اتھرجان نے تسلیم کیا کہ پاکستان کی فضائی طاقت بھارت سے زیادہ منظم اور مؤثر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اربوں ڈالر کا اسلحہ خریدنے کے باوجود بھارت اپنے مقاصد میں ناکام رہا۔

ایک بار پھر دو جنوبی ایشیائی حریفوں انڈیا اور پاکستان کے درمیان ایک بڑے تصادم کا خدشہ ٹل گیا ہے، کم از کم کچھ وقت کیلئے۔ایک بار پھر ایسا لگتا ہے کہ امریکہ نے دونوں ممالک کے بیچ ثالثی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔سیز فائر کے بعد بھارتی حکمران اس تنازع میں ہونے والے اپنے اپنے فائدے اور نقصانات کا حساب کتاب کر رہے ہوں گے، جبکہ صدر ٹرمپ ایک مرتبہ پھر دنیا کے سامنے ممکنہ طور پر خود کو ایک عالمی امن ساز کے طور پر پیش کریں گے۔ ا س پیش رفت کی بنیاد پر ٹرمپ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو اپنی پہلی بڑی سفارتی کامیابی کا دعویٰ کر سکتے ہیں۔

آپریشن ’’بنیان مرصوص‘‘ پر مزید بات کی جائے تو اس دوران پاکستانی سائبر فورسز نے دشمن کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو بھی نشانہ بنایا۔ اطلاعات کے مطابق بھارت کی متعدد عسکری اور حکومتی ویب سائٹس ہیک کر لی گئیں، بی جے پی کی آفیشل ویب سائٹ بھی اس کا نشانہ بنی۔ مہاراشٹر کے بجلی کے نظام، ہزاروں کیمرے، اور فیڈر گرڈز کو ناکارہ بنا کر پاکستان نے سائبر میدان میں بھی اپنی برتری ثابت کی۔

بھارتی فوج نے پاکستان کے حملے اور اس سے تباہی کا اعتراف کیا۔بھارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے بھارتی فوج کے 26 مقامات پر فضائی حملے کیے، جن میں فوجی اڈوں، ساز و سامان، اور اہلکاروں کو شدید نقصان پہنچا۔ بھارت نے نہ صرف اپنے پانچ جنگی طیاروں کے نقصان کا اعتراف کیا بلکہ کئی اہم افسران کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی، جن میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی حکومت کے افسران بھی شامل تھے۔

مجموعی طور پر بھارت کو یہ احساس ہو گیا ہو گا کہ ان کے پرانے حریف کی فضائی طاقت اس کی سوچ سے کچھ زیادہ ہے، اور بھارت نئے ہتھیاروں کے حصول پر اربوں خرچ کرنے کے باوجود فیصلہ کْن ضرب لگانے میں ناکام رہا ہے۔

آپریشن بنیان مرصوص پاکستان کی دفاعی حکمت عملی، جدید عسکری ٹیکنالوجی اور قومی اتحاد کا مظہر بن کر ابھرا۔ یہ ایک واضح پیغام تھا کہ پاکستان امن کا خواہاں ضرور ہے مگر جارحیت کے مقابلے میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جانا اس کی قومی ترجیح ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف بھارتی جنگی حکمت عملی کی ناکامی کا نشان ہے، بلکہ جنوبی ایشیا میں طاقت کا نیا توازن بھی قائم کر گیا ہے۔

پاکستان کی جانب سے تباہ کیے گئے بھارتی ملٹری اہداف 

٭…سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان نے بیاس کے علاقے میں براہموس اسٹوریج سائٹ تباہ کر دی ہے۔ یہاں سے پاکستان پر میزائل داغے گئے تھے۔

٭…پاکستان نے سرسہ ایئر فیلڈ کو تباہ کردیا، سرسہ ایئر فیلڈ کی تباہی کی کنفرمیشن انڈین میڈیا نے خود کردی۔

٭…بھارتی میڈیا نے پٹھان کوٹ، پونچھ اور جموں ایئر بیسز پر پاکستانی حملوں کا اعتراف کیا۔

٭… بھارت کے سپلائی ڈپو ’اڑی‘ کو بھی تباہ کردیا گیا۔

٭… بھارتی کے آدم پور ایئربیس کو میزائلوں سے تباہ کردیا گیا ہے۔ آدم پور ایئرفیلڈ سے امرتسر میں سکھوں پر میزائل داغے گئے تھے۔

٭… پاکستان نے پٹھان کوٹ میں ایئرفیلڈ ادھم پور کو بھی تباہ کردیا گیا ہے۔

٭…سورت گڑھ ایئر فیلڈ بھی تباہ کردی گئی۔

٭…سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارت کے ادھم پور ایئربیس کو 3 میزائلوں سے نشانہ بنایاگیا۔

٭… بھارتی بریگیڈ ہیڈ کوارٹر کے جی ٹاپ کو تباہ کردیا گیا ۔

٭…بھارت کی بٹھنڈہ ایئر فیلڈ کو تباہ کر دیا گیا۔

٭…بھارتی مقبوضہ کشمیر کے علاقے نوشہرہ میں بھارتی ملٹری انٹیلی جنس کا تربیتی مرکز تباہ کر دیا گیا، تباہ کیا گیا بھارتی ملٹری انٹیلی جنس کا تربیتی مرکزپاکستان میں دہشت گردی کروا رہا تھا۔

٭…ایل او سی پر ربتانوالی پوسٹ، ڈنہ پوسٹ،خواجہ بھیک کمپلیکس اوررنگ کنٹوئر بالمقابل سنکھ، کافر مہری، شاہپر 3 اور غدر ٹاپ کو مکمل تباہ کر دیا گیا۔

’’ فتح 1‘‘

جس نے بھارت پرہیبت طاری کر دی

 پاکستانی فتح میزائل کی لانچ، شہید پاکستانی بچوں کے نام کردی گئی، پاکستان ان معصوم بچوں کی شہادت کو نا بھولا ہے نا کبھی بھولے گا، یہ پاکستانی معصوم بچے بھارت کی پاکستان میں جارحیت میں شہید کیے گئے تھے۔بھارت پر ہیبت طاری کرنے والا فتح میزائل 120 کلومیٹر کی حد ظرب کا حامل ہے جس سے دشمن کے بڑے ٹھکانوں کو آسانی سے نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔زمین سے زمین پر مارکرنے والا یہ میزائل بنیادی طور پر ملٹی پل لانچ راکٹ سسٹم ہے، اس سسٹم میں ایک وقت میں 8 میزائل شامل ہوتے ہیں اور ان کو کہیں بھی باآسانی پہنچایا جاسکتا ہے۔ واضح رہے کہ 7 جنوری 2021 ء کو پہلی بار آئی ایس پی آر کی جانب سے یہ بتایا گیا کہ پاکستان میں مقامی سطح پر گائیڈڈ ملٹی پل لانچ راکٹ سسٹم تیار کرلیا گیا ہے۔اس میزائل سے قبل پاک آرمی چینی ساختہ اے100 سسٹم استعمال کر رہی تھی، جس کی رینج 100 کلو میٹر تھی جبکہ فتح1 کی حد ظرب 140 کلو میٹر ہے۔ یہ میزائل جدید نیویگیشن سسٹم سے آراستہ ہے اور 15 میٹر درستی سے دشمن کے بڑے دستوں، ٹھکانوں جیسے میزائل سائٹس، ایئر بیسز اور بحری تنصیبات کو باآسانی نشانہ بناسکتا ہے۔یاد رہے کہ ان میزائلوں کو گزشتہ دنوں ایکس انڈس مشقوں میں ایک بار پھر کامیابی سے آزمایا گیا تھا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

سردیوں کی چھٹیاں !

عدنان آج بے حد خوش تھا ،کیونکہ امتحانات کے بعد سردیوں کی چھٹیاں ہوچکی تھیں۔

مطیعِ اعظم (دوسری قسط )

بیماری کی اسی کیفیت میں چند دنوں کے بعد حجاج آپؓ کی تیمارداری کیلئے آیا۔ باتوں باتوں میں اس نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے پوچھا: ’’ ابو عبدالرحمنؓ! تجھے کس نے زہر آلود کردیا ہے‘‘؟۔ابن عمرؓنے کہا: ’’تم یہ جان کر کیا کرو گے‘‘؟۔حجاج نے جواب دیا ’’ اگر میں اس کو قتل نہ کر دوں تو اللہ مجھے ہلاک کر دے‘‘۔

پڑھو اور جانو

٭…بال پوائنٹ پین 1888ء میں ایجا د ہوا ٭…پیپر مشین 1809ء میں ایجاد ہوئی ٭…پرنٹنگ پریس 1475ء میں ایجاد ہوئی

متفرق ودلچسپ

٭… دریا نیل دنیا کا سب سے لمبا دریا ہے جس کی لمبائی 6670 کلومیٹر ہے۔

پہیلیاں

اجلا پنڈا رنگ نہ باس کام کی شے ہے رکھنا پاس (سکہ)

ذرا مسکرائیے

قصاب ایک بکرے کو کان سے پکڑ کر لے جا رہا تھا۔ ایک بچی نے دیکھا تو قصاب سے پوچھا کہ آپ اس بکرے کو کان سے پکڑ کر کہاں لے جا رہے ہیں؟