آپریشن بنیان مرصوص کے بعد آزادکشمیر میں جشن

تحریر : محمد اسلم میر


بھارت نے جنگ بندی کے باوجود لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مختلف علاقوں میں ڈرونزبھیجنے کا سلسلہ جاری رکھا۔

 بھارت سے بھیجے گئے ان ڈرونز کو گرانے کیلئے پاک فوج اور مقامی لوگوں ان پر فائرنگ کر کے انہیں ناکارہ بھی بناتے رہے جبکہ بیشتر ڈرونز فائرنگ سے بچ کر مقبوضہ کشمیر کے علاقوں میں پرواز کرتے رہے۔ نیلم سیکٹرمیں جورا اور اشکوٹ کے علاقوں میں یہ ڈرونز مسلسل پرواز کرتے رہے۔ پاک فوج کی بر وقت کارروائی سے ان ڈرونز میںزیادہ تر مقبوضہ کشمیر میں گرے جبکہ جو آزاد کشمیر کی حدود میں تباہ ہوئے ان کے ملبے کو سیکورٹی اداروں کے اہلکاروں نے اپنی تحویل میں لے لیا۔ ضلع نیلم کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جن ڈرونز کو واپس مقبوضہ کشمیر کے علاقوں میں جاتے دیکھا گیا ان سے لگتا ہے کہ انہیں جاسوسی کیلئے آزاد کشمیر کے علاقے میں بھیجا جارہا تھا یا بھارت نے انہیں لائن آف کنٹرول پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقوں میں نگرانی کیلئے اڑایا تھا۔ ضلع نیلم کی انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ جہاں بھی بھارتی ڈرون فضا میں اڑتے، لینڈ کرتے یا کوئی چیز گراتے دیکھیں تو بر وقت انتظامیہ کو مطلع کر یں۔ انتظامیہ نے شہریوں پر زوردیا ہے کہ بھارت کے ان ڈرونز سے گرائی گئی کس بھی چیز کو ہاتھ نہ لگائیں۔ان ڈرونز سے قبل 9اور 10 مئی کی راتیں 740 کلو میٹر طویل لائن آف کنٹرول کے باسیوں پر نیلم سے لے کر بھمبر تک بھاری اور خوفناک گزریں۔ ان دو راتوں میں بھارت کی قابض فوج نے لائن آف کنٹرول کے علاقوں میں شہری آبادیوں، بازاروں، تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں کو نشانہ بنایا جبکہ پاک فوج نے بھی بھر پور جواب دیا۔ تاہم پاک فوج مقبوضہ کشمیر کے علاقوں میں سول آبادی کو نشانہ بنانے کے بجائے صرف بھارتی فوج کے مورچوں اور فوجی تنصیبات پر فائرنگ کرتی ہے۔ سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی آزاد جموں و کشمیر ( ایس ڈی ایم اے) کے مطابق لائن آف کنٹرول پر اب تک بھارتی فوج کی فائرنگ اور گولہ باری سے 32 شہری شہید جبکہ 126 زخمی ہو ئے ہیں۔ بھارت نے اہلِ کشمیر کے 528 گھروں اور 26 دکانوں کو نشانہ بناکر تباہ کر دیا۔ انسانی آبادیوں پر بھارتی حملوں سے 45 سے زائد مویشی بھی ہلاک ہو گئے۔ لائن آف کنٹرول پر بھارتی قابض فوج کی طرف سے بلاجواز فائرنگ سے 1226 شہریوں کو نقل مکانی کرنی پڑی اور انہیں حکومت آزاد جموں و کشمیر نے عارضی کیمپوں میں ٹھہرا یا۔ علاقے میں جنگ بندی کے اعلان کے بعد کاروباری سرگرمیاں آہستہ آہستہ دوبارہ شروع ہو گی ہیں۔ محکمہ سیاحت آزاد جموں و کشمیر کے مطابق لائن آف کنٹرول پر بھارت کی بلا جواز فائرنگ سے سیاحت کے شعبے سے وابستہ کاروباری لوگوں کا تین ارب روپے سے زائد کا مالی نقصان ہو ا ہے۔گزشتہ تین دن سے وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق وزرا کے ہمراہ بھمبر میں لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کے گھروں میں جا کر ان کے ورثا سے غم بانٹتے رہے۔ وزیر اعظم نے شہدا کے ورثا کے ساتھ تعزیت کی اور ان میں امداد ی رقوم کے چیک بھی تقسیم کئے۔اس سے قبل وزیر اعظم چوہدری انوار الحق برنالہ کے علاقہ جھنڈا میں طالب علم نبیل شہید کے گھر بھی گئے جو لائن کنٹرول کے بالکل قریب ہے۔ وزیر اعظم نے ایل او سی کے قریب سمہانی کے علاقوں کا بھی دورہ کیا اور تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں بھارتی فائرنگ سے زخمی شہریوں کی عیادت بھی کی۔ وزیر اعظم چوہدری انوار الحق نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال بھمبر کا بھی دورہ کیا۔ انہوں نے لائن آف کنٹرول پر پاک بھارت کشیدگی کی صورتحال کے دوران بھارتی فائرنگ سے زخمی ہونے والے شہریوں کی عیادت کی۔ سینئر وزیر کرنل ریٹائرڈ وقار احمد نور‘ وزرائے حکومت چوہدری اظہر صادق اور نثار انصر ابدالی بھی وزیر اعظم کے ہمراہ تھے۔ وزیر اعظم چوہدری انوار الحق نے وارڈز کا معائنہ کیا،طبی امداد، خون کے عطیات،ادویات کے سٹاک اور دیگر امور کا بھی جائزہ لیا۔زخمیوں کے لواحقین نے وزیر اعظم آزادکشمیرکو اپنے قریب پاکر پاکستان اور پاک فوج کے حق میں نعرے لگائے۔ اس موقع پر زخمیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت بزدل دشمن ہے،عوام کے حوصلے کو سراہتے ہیں،ہماری مسلح افواج پیشہ ورانہ انداز میں دفاع پاکستان میں مصروف ہیں۔ وزیر اعظم اپنے آبائی ضلع بھمبر سے متصل گجرات کے علاقے جلال پور صوبتیاں بھی گئے جہاں انہوں نے تین شہدا کے گھر جا کر ان سے تعزیت کی اور غمزدہ خاندان کو حوصلہ دیا۔

ادھر بھارتی میزائلوں سے شہید مسجد بلال کو مظفرآباد کی ضلعی انتظامیہ نے مسجد کمیٹی کے حوالے کر دیا ہے۔ مسجد بلال کی صفائی ستھرائی جبکہ اس کے صحن میں پڑے ملبے کو ہٹا کر اسے دوبارہ نمازیوں کیلئے کھول دیا گیا ہے۔ مسجد بلال کے شہید حصوں کو دیکھنے کیلئے آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں سے لوگ آرہے ہیں۔ مسجد کمیٹی کے مطابق مسجد کو دوبارہ تعمیر کرنے کے حوالے سے متعدد خیراتی اداروں اور غیر سرکاری تنظیموں نے ان سے رابطہ کیا ہے اور بعض مخیر حضرات نے مسجد کا سروے بھی کروایا ہے۔ بہت جلداس کا تعمیراتی کام شروع ہو جائے گا۔دوسری جانب پاک فوج کی طرف سے کامیاب آپریشن بنیان مرصوص کے بعد آزادکشمیر بھر میں جشن جاری ہے۔ پاک فوج کی بہادری پر مظفرآباد، میر پور اور راولاکوٹ سمیت دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں بھی پاک فوج کے اس عظیم الشان عسکری کارنامے پر لوگ جلسے جلوس اور ریلیاں نکال رہے ہیں۔ ان ریلیوں میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ہے۔ دارالحکومت مظفر آباد میں سب سے بڑی اظہارِ تشکر کی ریلی یونیورسٹی گراؤنڈ سے نکالی گی۔ ریلی میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینر غلام محمد صفی، سپیکر قانون ساز اسمبلی اسمبلی چوہدری لطیف اکبر، وزرائے حکومت، خواتین اور بچوں سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

سردیوں کی چھٹیاں !

عدنان آج بے حد خوش تھا ،کیونکہ امتحانات کے بعد سردیوں کی چھٹیاں ہوچکی تھیں۔

مــطیــعِ اعظـم (دوسری قسط )

بیماری کی اسی کیفیت میں چند دنوں کے بعد حجاج آپؓ کی تیمارداری کیلئے آیا۔ باتوں باتوں میں اس نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے پوچھا: ’’ ابو عبدالرحمنؓ! تجھے کس نے زہر آلود کردیا ہے‘‘؟۔ابن عمرؓنے کہا: ’’تم یہ جان کر کیا کرو گے‘‘؟۔حجاج نے جواب دیا ’’ اگر میں اس کو قتل نہ کر دوں تو اللہ مجھے ہلاک کر دے‘‘۔

پڑھو اور جانو

٭…بال پوائنٹ پین 1888ء میں ایجا د ہوا ٭…پیپر مشین 1809ء میں ایجاد ہوئی ٭…پرنٹنگ پریس 1475ء میں ایجاد ہوئی

متفرق ودلچسپ

٭… دریا نیل دنیا کا سب سے لمبا دریا ہے جس کی لمبائی 6670 کلومیٹر ہے۔

پہیلیاں

اجلا پنڈا رنگ نہ باس کام کی شے ہے رکھنا پاس (سکہ)

ذرا مسکرائیے

قصاب ایک بکرے کو کان سے پکڑ کر لے جا رہا تھا۔ ایک بچی نے دیکھا تو قصاب سے پوچھا کہ آپ اس بکرے کو کان سے پکڑ کر کہاں لے جا رہے ہیں؟