معرکہ حق،آزاد کشمیر میں یوم تشکر
ملک کے دیگر علاقوں کی طرح آزاد جموں و کشمیر میں بھی آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر پاک فوج کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیلئے یوم تشکر اس جذبے اور عزم کے ساتھ منایا گیا کہ ریاست جموں و کشمیر کو بھارت کے غیر قانونی اور ناجائز قبضے سے آزاد کر کے پاکستان کا حصہ بنایا جائے گا۔
یوم تشکر کے موقع پر تاوبٹ سے لے کر افتخار آباد تک آزاد جموں و کشمیر کے لوگوں نے کندھے سے کندھا ملا کر پاک فوج کے ساتھ فقید المثال یکجہتی اور محبت کا اظہار کیا۔ 2019ء، جب بھارتی پائلٹ ابھینندن کو بھمبر میں گرفتار کر کے پاک فوج لے کر جا رہی تھی تو اُس وقت اُن پر جس طرح گل پاشی کی گئی بالکل اسی طرح یوم تشکر کے موقع پر بھی آزاد جموں و کشمیر کے دس اضلاع میں لوگوں نے ٹو لیوں کی صورت میں پاک فوج پر پھول برسائے اور والہانہ محبت کا اظہار کیا۔
لائن آف کنٹرول کے 740 کلومیٹر طویل اور دشوار گزار علاقے میں آزاد جموں و کشمیر اور پاکستان کی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین نے اگلے مورچوں پر جا کر پاک فوج کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ کرکٹ کی دنیا کے سٹار شاہد آفریدی، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن، حریت رہنما الطاف احمد بٹ، وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان امیر مقام، وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی رانا ثنا اللہ اور گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر آزاد جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں گئے اور بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے شہید اور زخمی افراد کے خاندانوں سے ملے اور ان کا حوصلہ بڑھایا۔ اس موقع پر ان قائدین نے عوامی اجتماعات سے بھی خطاب کیا۔رانا ثنا اللہ نے وادی نیلم میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے افراد کے گھر جاکر تعزیت کی اوران کے ورثا کو وزیر ا عظم شہباز شریف کی طرف سے ایک ایک کروڑ روپے کے امداد ی چیک دیے۔ شہدا کے ورثا نے حکومت پاکستان اور چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا خصوصی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے شہدا کے اہل خانہ کو یاد رکھا اور ان کی مالی مدد کی۔حکومت آزاد جموں و کشمیر نے اتحادی جماعتوں مسلم لیگ(ن) اور پیپلزپارٹی کے ساتھ مل کر یوم تشکر روایتی جوش و جذبے سے منایا۔اس سلسلے میں وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق نے نکیال سیکٹر میں لائن آف کنڑول کے اگلے مورچوں کے قریب پاک فوج کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیلئے بڑی عوامی ریلی کی قیادت کی۔ وزیر اعظم کے ہمراہ وزیر بحالیات آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر جاوید اقبال بڈھانوی بھی تھے۔ یوم تشکر ریلی میں شریک لوگوں نے پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کے پرچم اٹھائے اور پاک فوج کے حق میں نعرے لگا ئے۔ لائن آف کنٹرول کے علاقوں پر مشتمل نکیال سب سے بڑا انتخابی حلقہ ہے جہاں رائے دہندگان اگلے مورچوں کے قریب رہتے ہیں۔ یوم تشکر کی ریلی میں شرکت سے قبل وزیر اعظم چوہدری انوار الحق کوٹلی سے سمٹی مجہان گاؤں میں شہداکی قبروں پر گئے، شہداعمر موسیٰ اور مصباح کوثر کی قبروں پر حاضری د ی اور ان کے درجات کی بلندی کیلئے فاتحہ خوانی کی۔ وزیراعظم شہدا کی قبروں پر حاضری کے بعد ان کے والد ڈاکٹر موسیٰ کے گھر گئے اور ان سے تعزیت کی۔ تعزیتی مجلس میں سینئر وزیر کرنل ریٹائرڈ وقار احمد نور، وزیر صحت عامہ ڈاکٹر نثار انصر ابدالی اور وزیر بحالیات جاوید بڈھانوی بھی موجود تھے۔اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ شہداکی قربانیوں سے قوم کا سر فخر سے بلند ہو گیا۔افواج پاکستان نے ہمارے سر فخر سے اور اونچے کر دئیے۔ ملک کی ساری سیاسی قیادت کا شکریہ جو افواج پاکستان کی پشت پر کھڑے رہی اور بھارت کو شکست فاش ہوئی۔وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے کہا کہ تصور کریں خونی لکیر کے اُس پار مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر میں زندگی کتنی مشکل اور تکلیف دہ ہے۔ ہماری حکومت نے آزاد جموں و کشمیر میں جنگ سے قبل ہی ایمرجنسی فنڈ قائم کیا جس میں ایک ارب روپے منتقل کر دئیے۔ ڈپٹی کمشنرز کو وسائل مہیا کئے۔ وزیر اعظم چوہدری انوار الحق نے کہا کہ 2019 ء اور رواں سال پاکستان آرمی اور پاک فضائیہ نے جس شان اور پر وفیشنلزم سے دشمن کو چاروں شانوں چت کیا اس نے پاک فوج کی حربی صلاحیتوں کو دنیا بھر میں ایک نئے انداز سے اجاگر کر دیا۔آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی اوربھارت پر لگی کاری ضربوں نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کو پوری مسلم دنیا اور جنوبی ایشیا کا لیڈر بنا دیا جس پر ہم سب کو فخر ہے۔ وزیر اعظم چوہدری انوار الحق نے کہا کہ قوم اب 14 اگست کی طرح ہر سال ملی جوش اور جذبے کے ساتھ آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی کا دن یوم تشکر کے طور پر منائے گی۔
آزاد جموں و کشمیر میں مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی، آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس، جماعت اسلامی، جموں و کشمیر لبریشن لیگ اور جموں و کشمیر پیپلزپارٹی نے بھی یوم تشکر منانے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔حکومت آزاد جموں و کشمیر نے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کے باوجود محکمہ خوراک کے سرکاری آٹا ڈپو ز پر تین ماہ کا راشن ذخیرہ کر کے رکھا ہے اور شہریوں کو ہو شیار اور محتاط رہنے پر بھی زور دیا گیا ہے۔ لائن آف کنڑول پر جنگ بندی کے اعلان کے ساتھ ہی آزاد جموں و کشمیر کے بالائی مقامات وادی نیلم اور وادی لیپہ میں سیاحتی سر گرمیاں ایک مرتبہ پھر شروع ہو گئی ہیں اور ہر گزرتے دن کے ساتھ سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سکولوں میں گرمائی تعطیلات کے بعد سیاحوں کی آمد میں مزید اضافہ متوقع ہے۔