اے آئی ٹیکنالوجی پر مبنی مبینہ طور پر موت کی پیشگوئی کرنیوالی ڈیتھ کلاک تیار
کیلیفورنیا: (ویب ڈیسک) کسی فرد کی موت کب واقع ہوگی اس کے بارے میں کہنا کسی کے لیے بھی ممکن نہیں، مگر اب آرٹی فیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی (اے آئی) کو موت کی پیشگوئی کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
جولائی میں لانچ ہونے والی ایپ کو اب تک ایک لاکھ 25 ہزار بار ڈاؤن لوڈ کیا جاچکا ہے، اس ایپ میں استعمال ہونے والے اے آئی ماڈل کو اوسط عمر کے حوالے سے ہونے والی 12 سو سے زائد تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا سے تربیت دی گئی ہے۔
تحقیقی رپورٹس میں 5 کروڑ 30 لاکھ سے زائد افراد کو شامل کیا گیا تھا، یہ غذا، ورزش، تمباکو نوشی، تناؤ کی سطح اور نیند سمیت متعدد دیگر تفصیلات کو استعمال کرکے موت کی تاریخ کی پیشگوئی کرتی ہے۔
اسے بنانے والے ڈویلپر برینٹ فرانسن کے مطابق یہ ایپ لوگوں کو اپنا خیال رکھنے کے لیے تیار کرتی ہے، ایپ میں ایک ڈیتھ ڈے کارڈ ڈسپلے کیا جاتا ہے مگر اس کا بنیادی مقصد لوگوں کو صحت پر توجہ مرکوز کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔
یہ ایپ ذاتی تجسس سے ہٹ کر بھی مختلف شعبوں میں کارآمد ثابت ہوسکتی ہے یا کم از کم ڈویلپرز کا تو یہی دعویٰ ہے، اوسط زندگی کی مدت مالیاتی اور معاشی تخمینوں کے حوالے سے اہم تصور کی جاتی ہے جس کے مطابق معمر افراد کی پنشن اور دیگر مالی مراعات کے بارے میں منصوبہ بندی کی جاتی ہے۔
ڈویلپر نے بتایا کہ ڈیتھ کلاک میں استعمال ہونے والے نئے الگورتھمز کے ذریعے یہ ٹیکنالوجی مالیاتی منصوبہ بندی میں انقلاب برپا کرسکتی ہے۔
برینٹ فرانسن کا ماننا ہے کہ کسی فرد کی موت کی تاریخ کی پیشگوئی اس فرد کی زندگی کی سب سے اہم تاریخ بن سکتی ہے کیونکہ اس کو مدنظر رکھ کر وہ فرد اچھی صحت کے لیے اقدامات اور مالیاتی منصوبہ بندی کرسکتا ہے۔