ٹرمپ نے عالمی تجارتی نظام پر ایٹم بم گرا دیا،مختلف ممالک کی سٹاک مارکیٹس میں بھونچال،تیل کی قیمتیں گر گئیں

ٹرمپ نے عالمی تجارتی نظام پر ایٹم بم گرا دیا،مختلف ممالک کی سٹاک مارکیٹس میں بھونچال،تیل کی قیمتیں گر گئیں

واشنگٹن (اے ایف پی،مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ٹرمپ نے نئے ٹیرف کا اعلان کر کے عالمی تجارتی نظام پر ‘ایٹم بم ’گرادیا، مختلف ممالک کی سٹاک مارکیٹس میں بھونچال آگیا۔۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

 ، تیل کی قیمتیں بھی گر گئیں۔عالمی تجارتی جنگ کے خطرات کی وجہ سے جمعرات کو ایشیائی سٹاک مارکیٹس میں میجر انڈیکسز میں مندی کا رجحان ریکارڈ کیا گیا۔ ہانگ کانگ کا ہانگ سنگ ایک اعشاریہ دو فیصد مندی کا شکار ہوا۔شنگھائی  میں انڈیکس میں مندی ریکارڈ کی گئی۔ٹوکیو می نکئی 225 پوائنٹس کے ساتھ ڈاؤن تھی وپاں انڈیکس 200 پوائنٹس پر تھا جو دو اعشاریہ دو فیصد کم ہے ۔ جنوبی کوریا کا کوسپی ایک اعشاریہ سات فیصد گراوٹ کا شکار تھا جبکہ آسٹریلیا میں مارکیٹ ایک اعشاریہ دو فیصد مندی کا شکار رہی۔دنیا بھر کے کئی ممالک پر نیا ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد امریکا کی اپنی سٹاک مارکیٹس میں مندی کا رجحان دیکھا گیا ۔ امریکی سٹاک مارکیٹ 1500 پوائنٹس گرگئی۔ سٹاک مارکیٹ انڈیکس ڈو جونز میں 2.8 فیصد، ایس اینڈ پی میں 3.3 فیصد اور نیزڈیک میں 4.4 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ۔معروف کمپنیوں کے حصص کی قدر میں بھی کمی آئی ہے ۔ نائیکی کی قدر میں 11 فیصد، گیپ میں 18 فیصد اور ایمیزون میں سات فیصد گراوٹ آئی ہے ۔ ایپل کی قدر میں نو فیصد کمی آئی۔امریکا میں شمسی توانائی سے متعلق کمپنیوں کے حصص کی قدر میں بھی کمی آئی ہے ۔دوسری طرف وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری نے کہا ہے کہ ٹیرف کے اقدامات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔جمعرات کو یورپی رہنماؤں نے امریکا کی طرف سے عائد کردہ نئے محصولات کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جوابی اقدامات کی دھمکی دی ہے تاہم یورپی یونین نے یہ بھی کہا کہ آخری لمحات تک مذاکرات کے لیے دروازہ کھلا ہے ۔یورپی یونین کی سربراہ ازرولا فان نے نئے محصولات کو عالمی معیشت کے لیے بڑا دھچکا قرار دیتے ہوئے کہا کہ برسلز مزید جوابی اقدامات کی تیاری کر رہا ہے ۔انہوں نے ازبکستان کے دورے کے دوران کہا کہ مجھے اس فیصلے پر گہرا افسوس ہے ۔ اس بے ترتیبی میں کوئی ترتیب نظر نہیں آتی۔ تمام امریکی تجارتی شراکت داروں کو متاثر کرنے والے ان پیچیدہ اور افراتفری کے حالات میں کوئی واضح راستہ دکھائی نہیں دیتا۔

تاہم انہوں نے کہا کہ محصولات کے خطرے سے نمٹنے کے لیے ٹھنڈے دماغ سے ردعمل دینے کی ضرورت ہے ۔دریں اثنا برطانیہ نے کہا ہے کہ وہ امید کرتا ہے کہ امریکا کے ساتھ معاشی معاہدہ کی کوشش کی جا رہی ہے جو آخر کار ٹرمپ کی جانب سے برطانیہ پر عائد کردہ 10 فیصد محصولات کے اثرات کوکم کر دے گا ، برطانوی وزیر تجارت جوناتھن رینالڈز نے کہا لندن کے پاس متعدد اختیارات موجود ہیں اور ہم ان پر عمل کرنے میں ہچکچاہٹ نہیں دکھائیں گے ۔ٹیرف کے اثرات اور ممکنہ جوابی اقدامات کے لیے برطانوی حکومت کی کاروباری طبقے سے مشاورت جاری ہے ۔فرانسیسی حکومت نے کہا کہ یورپی یونین اپنا جواب اپریل کے آخر سے پہلے دے گی اور اس سے قبل شعبہ جاتی جائزہ لیا جائے گا۔ فرانسیسی صدر نے کہا کہ وہ مختلف شعبوں کے نمائندوں سے ملاقات کریں گے جو ان نئے محصولات کے اقدامات سے متاثر ہوئے ہیں۔اطالوی وزیراعظم جارجیا میلونی نے کہا کہ یورپ امریکا کے ساتھ معاہدے کیلئے ہر ممکن کوشش کرے گا تاکہ تجارتی جنگ کو روکا جا سکے ،اطالوی وزیر خارجہ انٹونیو تاجانی نے ایکس پر لکھا کہ وہ برسلز میں یورپی یونین کے تجارتی سربراہ ماروش سیفشووچ سے ملاقات کریں گے تا کہ ردعمل پر تبادلہ خیال کیا جا سکے ۔سوئٹزرلینڈ کی صدر کارین کیلر سٹر نے کہا کہ ان کی حکومت جلد آئندہ اقدامات کا فیصلہ کرے گی۔ انہوں نے بین الاقوامی قانون اور آزاد تجارت کے احترام کو بنیاد قرار دیا ہے ۔آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیز نے کہا ہے کہ نیا ٹیرف مکمل طور پر غیر ضروری ہے ۔یہ کسی دوست کا کام نہیں ہے ۔

ان کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا محصولات کے ساتھ جوابی کارروائی نہیں کرے گا اور اس کے بجائے مذاکرات کی میز پرآنے کی خواہش رکھتا ہے ۔ جرمن آٹوموٹیو انڈسٹری ایسوسی ایشن نے کہا کہ یہ محصولات صرف نقصانات پیدا کریں گے ۔جرمن کیمیکل انڈسٹری ایسوسی ایشن نے یورپی یونین سے ٹھنڈے دماغ سے کام لینے کی اپیل کی اور خبردار کیا کہ تصادم کی دوڑ صرف نقصان کو بڑھائے گی۔ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے کہا کہ نئے محصولات یورپ کے خلاف واشنگٹن کا یکطرفہ حملہ ہے ۔ یہ اقدام 19 ویں صدی کے تحفظ پسندی کی طرف واپسی کی نشاندہی کرتا ہے ۔کمبوڈیا کی وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ امریکی محصولات مناسب نہیں۔ پولینڈ کے وزیر اعظم ڈونلڈ ٹسک نے امریکی محصولات کو ایک تکلیف دہ اور تلخ دھچکا قرار دیا ہے ۔چینی حکام اور ملکی میڈیا نے ٹرمپ کی جانب سے مزید ٹیرف کے اعلان کی مذمت کی ہے ۔چینی اخبار نے اپنے ایک تجزئیے میں امریکی صدر کے نئے ٹیرف کو بلیک میلنگ قرار دیا ہے ۔چینی وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ ماضی میں یہ ثابت ہوا ہے کہ امریکا کی جانب سے ٹیرف میں اضافے نے اس کے اپنے مسائل کو حل نہیں کیا۔یہ امریکی مفادات کو نقصان پہنچاتا ہے اور اس کے علاوہ یہ عالمی تجارت، اقتصادی ترقی اور ترسیلات کے لیے خطرہ ہے ۔ادھر ٹرمپ کے نئے ٹیرف کے اعلان پر تیل کی قیمت 7 فیصد سے زیادہ گر گئی ،لندن میں برینٹ خام تیل 70 ڈالر فی بیرل میں فروخت ہوا جبکہ ڈبلیو ٹی آئی خام تیل 66 ڈالر فی بیرل کی سطح پر موجود ہے ۔ گیس کی قیمت 2 فیصد اضافے سے 4 ڈالر 14 سینٹس فی ایم ایم بی ٹی یو ہے ۔۔علاوہ ازیں برطانوی اخبار کے مطابق انٹارکٹکا کے قریب آسٹریلیا کے زیر انتظام غیر آباد جزائر ہرڈ آئی لینڈ اور میکڈونلڈ آئی لینڈز پر بھی امریکا کی جانب سے 10 فیصد تجارتی ٹیرف عائد کر دیا گیا ہے ۔یہ جزائر زمین کے دور افتادہ ترین مقامات میں شمار ہوتے ہیں جہاں صرف برفانی گلیشیئرز اور پینگوئن پائے جاتے ہیں، ان جزائر پر انسانی آمد و رفت نہ ہونے کے برابر ہے اور یہاں انسانوں کا آخری دورہ تقریباً 10 سال قبل ہوا تھا۔امریکا میں اکنامک ریسرچ ایجنسی فچ ریٹنگ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ نیا ٹیرف امریکا اور پوری دنیا کے لیے گیم چینجر ہے ۔یہ لگ بھگ 100 ممالک کو متاثر کرے گا ان میں سے 60 وہ ممالک ہیں جو کہ درآمدات پر زیادہ ٹیکس کا سامنا کر رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ بہت سے ممالک میں اس کے نتیجے میں کساد بازاری میں اضافہ ہو گا۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں