آئی ایم ایف 1 ارب 30 کروڑ ڈالر قرض دینے پر تیار : سٹاف لیول معاہدہ طے پاگیا

آئی ایم ایف 1 ارب 30 کروڑ ڈالر قرض دینے پر تیار : سٹاف لیول معاہدہ طے پاگیا

اسلام آباد(مدثرعلی رانا،اے پی پی)عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے 1.3 ارب ڈالر دینے پر تیار ، ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسیلیٹی قرض پروگرام کے تحت 1 ارب ڈالر کی دوسری قسط جاری کرنے کی بھی سفارش ،پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مجموعی طورپر 2.3 ارب ڈالر کیلئے معاہدہ طے پایا گیا۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

باوثوق ذرائع نے بتایا گیا کہ اپریل یا مئی میں ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری متوقع ہے جسکے بعد قسط موصول ہو سکے گی، آئی ایم ایف اعلامیہ میں بتایا گیا کہ آئی ایم ایف کی ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فیسیلٹی کے تحت 28 مہینے کیلئے نیا معاہدہ طے پایا ہے جسکے تحت پاکستان کو اس عرصے میں تقریباً 1.3 ارب ڈالر کی معاونت حاصل ہوگی تاکہ طویل المدتی اقتصادی کمزوریوں کا مقابلہ کیا جا سکے اورموسمیاتی شاکس سے بچا جا سکے ۔ ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسلیٹی قرض پروگرام کے تحت پاکستان کو 1 ارب ڈالر کی دوسری قسط بھی ملے گی،اعلامیہ میں کہا گیا کہ 18 ماہ میں پاکستان نے میکرواکنامک استحکام کیلئے بہتر کارکردگی دکھائی، عالمی سطح پر چیلنجز کے باوجود پاکستان نے اعتماد کو بحال کیا، مہنگائی شرح 2015 کی کم ترین سطح پر ریکارڈ کی گئی، معاشی سرگرمیاں تیزی سے فروغ پا رہی ہیں، سخت معاشی نظم و نسق سے مہنگائی کی شرح کنٹرول کی جا سکے گی، قرض پروگرام پر عملدرآمد سے توانائی شعبے کے نرخوں میں کمی آ سکے گی، پاکستان کی معاشی گروتھ بڑھے گی، پاکستان کو سماجی تحفظ، تعلیم اور صحت کے شعبے پر بجٹ بڑھانا چاہیے ، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے بچنے کیلئے نیا قرض پروگرام معاون ثابت ہو گا ،ریزیلینس اینڈ سسٹین ابیلیٹی فیسلیٹی قرض پروگرام سے قدرتی آفات سے نمٹنے میں مدد ملے گی پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے بجٹ ایلوکیشن بڑھانے اورپانی کے استعمال کو مؤثر اور بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے کلائمیٹ انفارمیشن آرکیٹیکچر کا نظام بہتر بنایا ہو گا، پاکستان کا پرائمری بیلنس معیشت کا 1 فیصد سرپلس رہا ہے جو آئندہ مالی سال کے بجٹ میں بھی شامل ہو گا، پاکستان نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے اہداف حاصل کیے ہیں، پاکستان نے زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کے نفاذ میں اصلاحات کیں، یکم جولائی 2025 سے زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کی وصولی یقینی بنانا ہوگی، سرکاری اخراجات میں شفافیت پاکستان ایکیوزیشن اینڈ ڈسپوزل سسٹم نافذ کیا جائے گا، مانیٹری پالیسی سے سٹیٹ بینک کو مہنگائی کنٹرول رکھنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، توقع ہے کہ مہنگائی کی شرح 5 سے 7 فیصد تک محدود رہے گی، پاکستان بجلی کے نرخ کم کرنے کیلئے اہداف پر سختی سے کاربند رہے ، پاکستان کو بجلی اور گیس کی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ بروقت کرنا ہوں گی، توانائی کی اصلاحات سے سرکلر ڈیٹ میں کمی ہوسکے گی، توانائی کی اصلاحات سے ترسیلی نقصانات کم ہوسکیں گے ، توقع ہے کہ پاکستان توانائی کے ماحول دوست ذرائع کو فروغ دے گا، پاکستان کو سرکاری کارپوریشنز کی کارکردگی بہتر بنانا ہوگی، پاکستان سارون ویلتھ فنڈز کا قیام ترمیم کے دوبارہ عمل میں لانا ہوگا، سرکاری کارپوریشنرز میں کرپشن کا خاتمہ کرنا ہو گا پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات کے رسک کم کرنا ہونگے ، موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات میں کمی کیلئے پراجیکٹس پر کام کرنا ہوگا، آبی وسائل کی بہتری اور پانی کے بہتر استعمال کیلئے وصولی کا طریقہ کار وضع کرنا ہو گا، موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات کم کرنے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی باہمی معاونت بہتر کرنا ہو گی، پاکستان کو صحت عامہ کیلئے ماحولیات آلودگی کم کرنا ہو گی، آئی ایم ایف نے اعلامیے میں پاکستانی حکام، نجی شعبہ، ڈویلپمنٹ پارٹنرز کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔آئی ایم ایف کیساتھ معاہدہ طے پانے پروزیرخزانہ کی دنیا نیوز سے گفتگو میں کہا ٹیکس اصلاحات اور ٹرانسفامیشن پر عملدرآمد جاری رکھیں گے ، توانائی شعبے اور سرکاری اداروں کی بہتری کیلئے اصلاحات اورآئی ایم ایف کیساتھ ملکر معاشی ترقی کے فروغ کیلئے پرعزم ہیں، ایسی معاشی ترقی چاہتے ہیں جس سے برآمدات میں اضافہ ہو، ملک کیلئے پیداوار بہتر بناکر معاشی استحکام کی راہ پر گامزن کرینگے ، برآمدات میں اضافہ ملکی معاشی گروتھ کیلئے مستحکم راہ ہو گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں