مستونگ میں تیسرے روز بھی بی این پی کا دھرنا جاری

مستونگ میں تیسرے روز بھی بی این پی کا دھرنا جاری

کوئٹہ(سٹاف رپورٹر)بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل پارٹی کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری رہا۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار اختر مینگل نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ گرفتار بلوچ خواتین کی رہائی تک پارٹی کا دھرنا جاری رہے گا۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

صوبائی حکومت کے وفد نے گزشتہ شام مستونگ میں افطار کے بعد پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کی،ظہور احمد بلیدی، بخت محمد کاکڑ اور سردار نور احمد بنگلزئی پر مشتمل صوبائی حکومت کے وفد نے مینگل اور بی این پی (ایم)کے دیگر رہنماؤں سے مستونگ میں پارٹی کے دھرنے کے مقام پر ملاقات کی۔ دھرنے کے شرکا کی جانب سے اختر مینگل، نواب محمد خان شاہوانی، ساجد ترین اور دیگر رہنمائوں نے مذاکرات میں شرکت کی ۔بات چیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا کہ حکومتی وفد نے ہم سے تعاون اور راستہ تلاش کرنے کے بارے میں بات کی، ہم نے ان سے کہا کہ وہ کوئی راستہ تلاش کریں اور ہمیں کوئٹہ جانے دیں ۔سردار اختر مینگل نے کہا کہ حکومتی وفد نے ہم سے پوچھا کہ کیا ہم ریلی نکالنا چاہتے ہیں جس پر ہم نے کہا کہ اگر ہم ریلی نکالتے تو خضدار میں نکالتے ۔ اختر مینگل نے کہا کہ ہم نے حکومت کو بتایا کہ ہمارا واحد مطالبہ خواتین کو رہا کرانا ہے ، ہم نے ان سے کہا کہ ہم اپنی خواتین کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کوئٹہ کی طرف مارچ کریں گے ۔اختر مینگل نے کہا کہ اگر حکومت نے انہیں کوئٹہ جانے کی اجازت نہ دی تو وہ مستونگ میں دھرنا دیں گے ، یہ دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ہماری خواتین کو رہا نہیں کر دیا جاتا اگرچہ وفد نے افطار کے بعد بی این پی قیادت سے دوبارہ ملاقات کا فیصلہ کیا لیکن ایسا نہیں ہوا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں